ایم پی پی ای بی اسکام پر مباحث کے مطالبہ کے بعد اسمبلی میں مسئلہ اٹھانے سے گریز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-03

ایم پی پی ای بی اسکام پر مباحث کے مطالبہ کے بعد اسمبلی میں مسئلہ اٹھانے سے گریز

بھوپال
پی ٹی آئی
حکمراں بی جے پی نے آج ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن کانگریس کے اس مطالبہ سے اتفاق کرتے ہوئے اسے بوکھلاہٹ کا شکار قرار دیا کہ مدھیہ پردیش پروفیشنل اگزامنیشن بورڈ( ایم پی پی ای بی) اسکام پر مباحث کرائے جائیں جس میں اعلی اور بارسوخ افرادملوث ہیں ۔ اسپیکر ڈاکٹر سیتا شرن شرما نے اس تحریک کو مباحث کے لئے قبول کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں آج صبح ایوان کی کارروائی کے آغاز اور وقفہ سوالات شروع ہونے کے ساتھ ہی قائد اپوزیشن ستیہ دیو کٹارے نے تحریک التوا کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ اسپیکر نے کٹارے سے کہا کہ وہ وقفہ سوالات ختم ہونے کا انتظار کریں لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرسی صدارت اس مسئلہ پر رولنگ دے ۔ بہر حال چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کی مداخلت کے بعد اسپیکر نے اس تحریک کو مباحث کے لئے قبول کرلیا۔ چوہان نے کہا کہ وہ محض اس لئے تحریک کی تائید کررہے ہیں کیونکہ اس اسکام کے بارے میں کئی بے بنیاد باتیں کہی جارہی ہیں ۔ کانگریس ارکان بشمول کٹارے ، سندر لال تیواری اور جیتوا پٹواری کو توقع نہیں تھی کہ حکومت ایسا فیصلہ کرے گی ۔ انہوں نے اس میں تاخیر کے لئے کئی قواعد اور ضوابط کا حوالہ دیا ۔ حکمراں جماعت کے ارکان بشمول وزیر پارلیمانی امور نروتم مشرا اوروزیر صنعت کیلاش وجئے ورگیہ نے ان سے کہا کہ وہ اس بات کا اعتراف کرلیں کہ وہ فی الحال اس مسئلہ پر مباحث کے لئے تیار نہیں ہیں لیکن اسپیکر نے رولنگ دی کہ اس تحریک وک قبول کرلیا گیا ہے اور سرکاری بینچوں کے ارکان نے اس سے اتفاق کرلیا ہے لہذا اسے واپس نہیں لیاجاسکتا ۔ انہوں نے کانگریس رکن کملیشور پٹیل سے مباحث شروع کرنے کے لئے کہا ۔ پٹیل نے اسکام کی تحقیقات میں مبینہ بے قاعدگیوں کو اجاگر کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لئے اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کردے ۔، وزیر جنگلات گوری شنکر شیجوار نے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اسکام کے بارے میں کئی باتیں کہی جارہی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ7سال کے دوران ایم پی پی ای بی کے ذریعہ1.27لاکھ عہدوں پر تقررات کئے گئے ہیں جن کے لئے1.23کروڑ امیدوار وں نے درخواست دی تھی۔

MP assembly debates MPPEB scam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں