بغداد کے قریبی ٹاؤن پر سنی جنگجوؤں کی یلغار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-14

بغداد کے قریبی ٹاؤن پر سنی جنگجوؤں کی یلغار

بیروت
رائٹر
سنی جنگجوجنہوں نے شمالی عراق کے بڑے حصہ پر قبضہ کرلیا ہے آج صبح بغداد کے شمال میں موجود ایک ٹاؤن پر قبضہ کرلیا ۔ سنی جنگجوؤں نے حکومت مقامی کی عمارتوں پر قبضہ کرلیا ۔ سنی عسکریت پسندجو60کے قریب گاڑیوں میں سوار تھے ۔ دھولیہ ٹاؤن پر یلغار کردی۔ یہ ٹاؤن بغداد سے70کلو میٹر دور ہے۔ سنی جنگجوؤں نے میئر کے دفتر، بلدی دفترپر قبضہ کرلیا اور پولیس اسٹیشن پر قبضہ کے لئے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسلامی مملکت عراق و شام کے جنگجوؤں نے دو روزہ کارروائیوں میں بغداد کے قریب پہنچ گئے اور اب وہ بغداد سے50میل دور رہ گئے ہیں۔14جون کو نوری المالکی زیر قیادت شیعہ حکومت کی افواج نے سنی جنگجوؤں کو پیچھے ڈحکیل دیا تھا لیکن اب سنی جنگجوؤں نے اس ٹاؤن پر پھر سے حملہ کردیا۔ دھولیہ ٹاؤن کے لئے اب لڑائی جاری ہے ۔ مقامی پولیس اور قبائیل جنگجوؤں سے لڑ رہے ہیں ۔ لڑائی میں چار سو پولیس والے ہلاک ہوگئے اور دو عام شہری ہلاک ہوگئے ۔ دوجنگجو بھی ہلاک ہوگئے ۔ سنی جنگجوؤں نے دھولیہ ٹاؤن اور دوسرے شیعہ ٹاؤن کو ملانے والے برج پر بموں سے حملہ کردیا ۔ عراق میں پارلیمانی انتخابات ہوکر تین ماہ ہوئے ہیں لیکن ابھی حکومت قائم کرنے میں کامیابی نہیں ہوئی ۔ تین عہدوں ،صدر، وزیر اعظم اور اسپیکر کے عہدوں کے لئے رسہ کشی جاری ہے۔ پارلیمنٹ اجلاس طلب کرنے کی کوشش جاری ہے ۔ امریکہ ، اقوام متحدہ اور عراقی شیعہ علماء ارکان پارلیمنٹ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ فوری حکومت تشکیل دی جائے تاکہ سنی جنگجوؤں کے بڑھتے قدموں کو قوت سے روکا جاسکے ۔ سنی جنگجوؤں کی یلغار سے عراق مسلکی بنیاد پر ٹکڑے ٹکڑے ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے ۔ عراق کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچانے حکومت کا قیام ضروری ہے ۔ عراق میں قیادت کس کے ہاتھ میں دی جائے اس پر اتفاق نہیں ہورہا ہے ۔ وزیر اعظم نوری المالکی پر الزام لگایا جارہا ہے کہ انہوں نے شیعہ عوام کے ساتھ جانبداری برت کر سنی اور کرد عوام سے ناانصافی کررہے ہیں ۔ نوری المالکی سے انہوں نے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ لیکن نوری المالکی مستعفی ہونے کو تیار نہیں ہیں ۔ اس وجہ سے عراق میں سیاسی بحران جاری ہے اور نئی حکومت میں رکاوٹ ہے ۔

Isis insurgents attack town north of Iraqi capital Baghdad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں