عراق میں پھنسے ہندوستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-06

عراق میں پھنسے ہندوستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی

کوچی
یو این آئی
عراق میں باغیوں کی قید سے آزاد ہوکر آج صحیح سلامت وطن واپس لوٹ آنے والی46ہندوستانی نرسیں انڈیا کے طیارہ سے کوچی پہنچ گئیں ۔ ہوائی اڈہ پر کیرالہ کے چیف منسٹر اومن چانڈی ، وزیر صحت وی ایس شیوکمار ان نرسوں کے استقبال کے لئے موجود تھے ۔ نرسوں کی بحفاظت وطن واپسی پر سکون کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے مودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تشویش کو سمجھتے ہوئے مرکزی حکومت نے نرسوں کی واپسی کے لئے سنجیدگی سے کوشش کی۔ چانڈی نے کہا کہ ہمارا مقصد ان کی بحفاظت واپسی تھا ۔ دولت اسلامیہ عراق و شام(داعش) کے باغیوں نے کل ہی ان نرسوں کو رہا کردیا تھاجس کے بعد ان کی بحفاظت وطن واپسی کی تیاریوں میں تیزی آگئی تھی۔ ہندوستانی نرسوں کے علاوہ130دیگر مسافروں کو لیکر ایئرانڈیا طیارہ صبح8بج کر45منٹ پر ممبئی انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر پہنچ گیا تھا۔ ممبئی سے کچھ ہی دیر بعد طیارہ کوچی کے لئے روانہ ہوگیا ۔ اس دوران ایئر پورٹ اتھاریٹی نے ان کے استقبال کی تیاری مکمل کرلی تھی ۔ کوچی ایر پورٹ لمٹیڈ کے ڈائرکٹر اے سی کے نائر نے بتایا کہ ایئر انڈیا کا طیارہ صبح دس بجے ممبئی سے روانہ ہوا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ طیارہ کو صبح سات بجے پہنچنا تھا لیکن کچھ تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ طیارہ نے عراق کے اربیل ہوائی اڈہ سے صبح چار بج کر پانچ منٹ پر پرواز کی تھی ۔ اس درمیان نرسوں کے رشتہ دار بڑی تعداد میں ہوئی اڈہ پر موجود تھے ۔ خیال رہے کہ تکریت کے ایک اسپتال میں کام کرنے والی ان نرسوں کو چند روز قبل دولت اسلامیہ عراق و شام(داعش) کے شدت پسندوں نے یرغمال بنالیا تھا ۔ جس کے بعد سے ان کی رہائی کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کررہی تھی ۔46نرسوں کا پہلا رد عمل یہی تھا کہ ہم سب سے پہلے خدا کے شکر گزار ہیں ، اس کے بعد چیف منسٹر کیرالا ومن چنڈی اور وزیر خارجہ سشما سوراج کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ہمارے ساتھ انتہائی شریفانہ سلوک کیا اور ہمیں ان سے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا ۔ جب عسکریت پسندوں نے یہ حکم جاری کیا کہ ہمیں اسپتال خالی کرنا ہے ، تب ہمیں پریشانی ہوئی لیکن ہندوستان کی مداخلت کی وجہ سے ہمیں عسکریت پسندوں کے ساتھ جانے میں کوئی دشواری محسوس نہیں ہوئی ۔ ہمیں یہ نہیں پتہ تھا کہ کہاں لے جایا جارہا ہے؟ لیکن عسکریت پسندوں کے رویہ کو دیکھ کرہماری پریشانی کافی کم ہوگئی ۔ ہمیں بس میں سوار کرانے کے بعد انہوں نے اسپتال کی عمارت کو بم سے اڑا دیا اور ملبہ لگنے سے ہمارے کچھ ساتھی زخمی ہوگئے ۔ عسکریت پسند ہمارے دشمن نہیں بلکہ ہمارے نجات دہندہ ثابت ہوگئے ۔ انہوں نے ہمیں نہ صرف غذا اور پانی فراہم کیا بلکہ ہمارے خیمہ میں ایر کنڈیشنڈ بھی لگوائے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ہمیں سرحد پر چھوڑ دیں گے جہاں سے ہندوستانی حکومت کے عہدہ دار ہمیں لینے آئیں گے ۔ نرسوں کا کہنا تھا کہ جن عسکریت پسندوں سے ان کی بات چیت ہوئی وہ ڈاکٹرس اور دیگر پیشہ ور لوگ تھے ۔ انہوں نے ہمیں اپنے رشتہ داروں سے فون کرنے کی بھی اجازت دی ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جو22دن انہوں نے اسپتال میں گزارے وہ ایک ڈراؤنا خواب تھاکیونکہ ان کی مدد کرنے والا کوئی بھی نہیں تھا۔ چیف منسٹر اور مرکزی وزیر سے بات کرکے راحت محسوس ہوتی تھی۔

After the nurses, 600 more Indians to return home from Iraq

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں