ہندوستان ہندو راشٹر - ڈپٹی چیف منسٹر گوا کی شر انگیزی ۔ کانگریس کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-26

ہندوستان ہندو راشٹر - ڈپٹی چیف منسٹر گوا کی شر انگیزی ۔ کانگریس کی تنقید

پاناجی
پی ٹی آئی؍ایجنسیز
گوا کے ایک وزیر کے متنازعہ ریمارک کے ایک دن بعد آج اس چھوٹی سی ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر فرانسس ڈی سوزا نے یہ کہتے ہوئے استعال انگیزی کو ہوا دینے کی کوشش کی کہ ہندوستان پہلے ہی ہندو راشٹرہے اور ہمیشہ برقرار رہے گا۔ ڈی سوزا نے جو سینئر بی جے پی لیڈر ہے کہا ’’ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے ۔ یہ ہندو ملک ہے اور ہمیشہ ایک ہندو ملک ہی رہے گا۔‘‘ ڈی سوزا نے اپنے کابینی رفیق دیپک دھاوالیکر کے چھیڑے گئے تنازعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ شر انگیز ریمارک کیا۔ دھاوالیکر نے جن کی مہاراشٹر وادی گومنتک پارٹی ریاست میں حکمراں بی جے پی کی حلیف ہے ۔ کل کہا تھا ’’’مجھے یقین ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان ایک ہندو دیش بنے گا۔ میرا احساس ہے کہ وزیر اعظم اس سلسلہ میں کام کریں گے ۔‘‘دھاؤلیکر نے انتخابی کامیابی پر مودی کو مبارکباد دیتے ہوئے ریاستی اسمبلی میں یہ بیان دی اتھا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دھاؤلیکر کے بیان کو غلط سمجھا گیا ہے’’ ہندوستان ایک ہندو ملک ہے ۔ یہ ہندوستان ہے ۔ ہندوستان کے تمام شہری میرے بشمول ہندو ہیں۔ میں ایک عیسائی ہندو ہوں۔ میں ایک ہندوستانی ہوں ۔ چنانچہ آپ کو اس انڈیا کو ہندو راشٹر بنانے کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔‘‘ ڈی سو زا نے کہا کہ لوگ کسی بھی چیز کا تنازعہ بنانے کے لئے آزاد ہیں ۔ ہندوستان ایک آزاد ملک ہے ۔ دھاؤلیکر کے متنازعہ بیان پر آج کانگریس نے ریاستی اسمبلی میں شدید تنقید کی اور اس پر وضاحت کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر راجیندر رارلیکر نے جب ان کے مطالبہ کو سننے سے انکار کردیا تو کانگریس ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ بعد میں قائد اپوزیشن پرتاپ سنگھ رانے نے دھاؤلیکر کے بیان کو دستور کے مغائر قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک وزیر کی حیثیت سے انہوں( دھاؤلیکر) نے دستور سے وفاداری کا حلف لیاہے جو کہتا ہے کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے ۔ انہوں نے دستور کی خلاف ورزی کی ہے ۔ سابق چیف منسٹر ڈگمبر کامت نے بھی کہا کہ ہندوستانی دستور سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے ۔ یہ ایک جمہوری اور سیکولر ملک ہے ۔ اس طرح کے بیانات غیر ضروری ہیں ۔ آزاد رکن وجئے سرویسائی نے بھی کہا کہ ایک وزیر کو سیکولر رہنا چاہئے ۔ اس طرح کے کیالات کے پیچھے سوچا سمجھا ایجنڈہ ہے ۔ یہ بیان چند ریاستوں میں آنے والے انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے دیا گیا ۔ یہ ووٹوں کی تقسیم کردینے کی کوشش ہے ۔

'Hindu Nation' comments trigger uproar in Goa

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں