سہارنپور اراضی تنازعہ - دو فرقوں کے درمیان تصادم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-27

سہارنپور اراضی تنازعہ - دو فرقوں کے درمیان تصادم

سہارنپور(یوپی)
پی ٹی آئی
مغربی پوی کے ضلع سہارنپور میں اراضی کے ایک تنازعہ پر دوفرقوں کے درمیان تصادم پھوٹ پڑا ۔2افراد ہلاک اور12زخمی ہوگئے۔ ہجوموں نے سنگباری کی اور آتشزنی کے واقعات پیش آئے ۔ حکام نے کرفیو نافذ کردیا۔ پولیس کمشنر سہارنپور تنویر ظفر علی نے بتایا کہ’’تصادم کے واقعات میں تاجروں کا ایک لیڈر ہریش کوچر اور ایک نامعلوم شخص ہلاک ہوگئے ۔ تصادم میں ایک پولیس جوان گول لگنے سے شدید زخمی ہوا جس کو پی جی آئی ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے ربر گولیاں فائر کیں کیونکہ ہجوم لوٹ مار میں ملوث تھا اور اس نے متعدد دکانات کو آگ لگا دی ۔ ضلع میں تحت دفعہ144ضابطہ فوجداری ، امتناعی احکام نافذ کردئیے گئے ہیں ، اور6علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔ ضلع میں کشیدگی پھیلتے ہی سیکوریٹی عملہ بشمول پولیس، صوبائی مسلح جمعیت(پی اے سی) ریاپڈ ایکشن فورس(آر اے ایف) کے دستے بڑی تعداد میں تعینات کردئیے گئے ہیں ۔ نیم فوجی دستوں کو بھی طلب کرلی اگیا ہے ۔ اڈیشنل ڈی جی پی(لاء اینڈ آرڈر) مکل گوئل نے بتایا کہ‘‘اب تک موصولہ اطلاع کے بموجب دو فرقوں کے درمیان اراضی پر تنازعہ تھا جو آج صبح شدت اختیا رکرگیا‘‘۔ گڑ بڑ اس وقت شروع ہوئی جب ایک فرقہ کے ارکان نے علی الصبح قلب شہر علاقہ میں اراضی پر تعمیراتی کام شروع کیا۔ اس پر دوسرے گروپ نے اعتراض کیا ۔ دونوں گروپوں نے شدید سنگباری کی ۔ یہ گروپس آتشزنی میں ملوث ہوئے اور فائرنگ کی۔تصادم میں کئی دکانات کے خاکستر ہوجانے کی اطلاعات ملی ہیں ۔ کرفیو کے نفاذ کے باوجود تصادم کے اکا دکا واقعات کی اطلاع ملی ہے ۔ اے ڈی جی نے بتایا کہ سینئر عہدیدار علاقہ میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔(سہارنپور ، قومی دارالحکومت دہلی سے تقریباً170کلو میٹر کے فاصلہ پر اور لکھنو سے560کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔)
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو سے خواہش کی ہے کہ سہارنپور میں تشدد کے پس منظر میں اس ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے صورتحال پر قابو پانے کے لئے تمام تر مد کا پیشکش کیا ۔ راج ناتھ سنگھ نے اکھلیش یادو کو فون کیا اور سہارنپور میں دو فرقوں کے درمیان تصادم پھوٹ پڑنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے چیف منسٹر سے خواہش کی کہ وہ اس ریاست میں بالخصوص سہارنپور میں امن کو یقینی بنانے ہر ممکن قدم اٹھائیں ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ ، یوپی کی صورتحال پر شخصی طور پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے نظم و ضبط کی برقراری میں ریاستی حکومت کو تمام تر مدد بشمول نیم فوجی فورسس کی روانگی کا تیقن دیا ۔
نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہا کہ سہارنپور میں فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات کے بارے میں سن کر انہیں صدمہ ہوا ۔ ان فسادات میں کم از کم2افراد ہلاک ہوگئے ۔ راہول گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ’’سہارنپور میں تصادموں کے بارے میں سن کر مجھے گہرا صدمہ ہوا ۔ ہمارے ملک میں تشدد ، انتشار پسندی اور نفرت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ نفرت کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے ۔ میں ہر ایک سے اپیل کرتا ہوں کہ پرسکون رہیں اور فرقہ وارانہ اشتعال پھیلانے سے گریز کریں ۔‘‘
لکھنو سے پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے آج جب کہ سہارنپور اور مرادآباد میں کشیدگی پائی جاتی ہے ، ریاستی محکمہ داخلہ کے سینئر عہدیداروں کو ہدایت دی ہیکہ دونوں علاقوں میں صورتحال سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے ۔ پرنسپال سکریٹری(اطلاعات)نونیت سہگل نے بتایا کہ’’سینئر پولیس اور سرکاری عہدیدار، سہارنپور اور مرادآباد میں صورتحال پر مسلسل نظررکھے ہوئے ہیں‘‘۔’’چیف منسٹر نے پرنسپال سکریٹری (ہوم) کو ہدایت دی ہے کہ سہارنپور میں صورتحال سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ کسی بھی سطح پر تساہل نہ برتا جائے اور نظم وضبط کی صورتحال بہر قیمت برقرار رکھی جائے ۔‘‘ اسی دوران چیف سکریٹری الوک رنجن نے بتایا کہ تین پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔

Clashes in Saharanpur over a land dispute, curfew clamped

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں