شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی - وزیر اعلیٰ چوہان کی یقین دہانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-02

شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی - وزیر اعلیٰ چوہان کی یقین دہانی

ریاست مہاراشٹر کے مخدوش علاقوں میں واقع مساجد کے با ہر پولیس بندوست فراہم کئے جائیں گے نیز ریاست میں کسی بھی قسم کی شرپسندی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی یہ یقین دہانی آج یہاں ریاستی وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کانگریس رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی کی قیادت میں گئے راشٹریہ ایکتا منچ نامی تنظیم کے عہدیداران کو کرائی ۔ راشٹریہ ایکتا منچ نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ جنہوں نے فیس بک پر متنازعہ تصویر کے اپ لوڈ ہونے کے بعد مسلم آئی ٹی انجینئر محسن شیخ کے ہندو راشٹریہ سینا کے کارکنوں کے ذریعے قتل کئے جانے کے معاملے میں عینی شاہدین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور انہیں ہراساں کیاجارہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ورشا پرہندو مسلم اور دلتوں کی نمائندہ تنظیموں کے افراد نے وزیر اعلیٰ سے اس ضمن میں ملاقات کی اور محسن شیخ قتل کے عینی شاہدین کو مقامی فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہونے اور اس کی شکایت پولیس سے کرنے پر کوئی اطمینان بخش کارروائی نہیں کیے جانے کا الزام عائد کیا۔ محسن شیخ کے ہمراہ پونا کے ہڑپسر علاقہ میں کباڑی کا کاروبار کرنے والے امین ہارون شیخ کو بھی فرقہ پرستوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اسے محسن شیخ کے قتل میں بطور عینی شاہد بنایا گیا ہے ۔ آج وزیر اعلیٰ کے روبر و امین ہارو شیخ نے محسن شیخ کو قتل کئے جانے اور پھر اسے محض داڑھی اور ٹوپی کی بناء پر تشدد کا نشانہ بنانے والی رونگٹے کھڑے کردینے والی داستان سنائی اور کہا کہ پولیس نے اس کے عینی شاہد ہونے کی کچھ اس قدر تشہیر کردی ہے کہ ابھی قاتلوں کی گرفتاریاں عمل میں نہیں آئیں۔
مقدمہ کی سماعت کا آغازنہیں ہوا لیکن محسن شیخ کی طرح اس کے بھی گواہ ہونے کا چرچا اطراف کے گاؤں میں پھیل گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے اس کا کاروبار جو برادران وطن سے تھا بری طرح متاثر ہورہا ہے اور اسے طرح طرح سے دھمکیاں مل رہی ہیں جس کے سبب اس کا جینا دشوار ہوچکا ہے ۔، حسین دلوائی کے ہمراہ کانگریس رکن قانون ساز کونسل موہن جوشی بھی موجود تھے جنہوں نے مرکز میں بی جے پی کی سرکار اقتدار میں آنے کے بعد مہاراشٹر کے دیہی علاقوں میں مسلمانوں پر ہونے والے مختلف ظلم و ستم کا ذکر کیا اور کہا کہ جس طرح سے مختلف مقامات پر شیواجی مہاراج کے مجسمہ کی حفاظت کے لئے مسلح پولیس کو تعینات کیا گیا ہے اسی طرح سے مخدوش علاقوں میں واقع مساجد کے باہر حفاظتی بندوبست کیے جائیں ۔ کیونکہ رمضان المبارک کے مہینے میں مسلمانوں کی اکثریت مساجد کا رخ کرتی ہے اور فرقہ پرست طاقتیں ان کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے پونا علاقہ سے آئے ہوئے دو تاجر نوردلوی اور دیگر نے فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کو ہراساں کئے جانے کی شکایت کی اور کہا کہ فیس بک معاملے کے بعد دیہی علاقوں میں مسلمانون کو مختلف تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بالخصوص پونا کے اطراف کے گاؤں کے مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلموں نے ایک طرح سے کاروبار کرنا ہی بند کردیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے اس معاملے میں ہندو راشٹر یہ سینا پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جس طرح سے حکومت نے سیمی پر پابندی عائد کی ہے بالکل اسی طرح سے ہندو راشٹر یہ سینا پر بھی پابندی عائد کی جائے جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس ضمن میں ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ کیا ہے اور اس کی اجازت حاصل ہونے کے بعد ہی پابندی عائد کی جاسکتی ہے ۔، حسین دلوائی نے سناتن سنستھا نامی تنظیم کے ترجمان اخبار کے تراشے بھی وزیر اعلیٰ کی خدمت میں پیش کئے اور بتلایا کہ کس طرح سے اخبار کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جارہی ہے انہوں نے دیگر ہندو تنظیموں کے خلاف بھی وزیر اعلیٰ کو مواد پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ ریاست کے گنگا جمنی ماحول کو خراب ہونے سے بچانے کے لئے متذکرہ تنظیموں کے کارکنان کے خلاف فوری طورپر کاروائی کیاجانا وقت کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے محسن شیخ کے معاملے میں ملوث ملزمین کے مقدمہ کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں کرائے جانے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وکلاء استغاثہ کی تقرری کی جاچکی ہے اور جلد ہی یہ معاملہ فاسٹ ٹریک کورٹ کے سپرد کیاجائے گا تاکہ ملزمین کو سخت سزائیں دی جاسکیں ۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں مولانا آزاد وچار منچ کے ممبئی صدرصادق لطیف خان، منوج موہتے ، خاتون سماجی خادم شمع دلوائی، شیلا ساتپوتے ، سشیلا بوارڈے ، نسیم شیخ ، فیاض الوارے ، شریف قادری اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔

Chief minister Prithviraj Chavan assured strict action against guilty

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں