مودی حکومت پر چیف جسٹس کی برسرعام تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-02

مودی حکومت پر چیف جسٹس کی برسرعام تنقید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان کے چیف جسٹس آر ایم لودھا نے آج سپریم کورٹ جج کی حیثیت سے سینئر وکیل گوپال سبرا منیم کے تقرر کی سفارش سے نمٹنے کے حکومت کے طریقہ کار پر اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ عاملہ کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر اعلی عدالت کے لئے مقرر کردہ تین دوسروں کے ساتھ ان کے نام کو علیحدہ کردے۔ لودھا نے سبرامنیم کے نام کو علیحدہ کرنے کے وقت بیرونی دورے پر تھے آج شام بر سر عام عاملہ کے یکطرفہ فیصلے پر اعتراض کیا ۔ انہوں نے اس تنازعہ پر اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے ایک تقریب میں کہا کہ میں یہ نہیں سمجھ پارہا ہوں کہ کس طرح ایک اعلیٰ دستوری عہدہ پر تقرر کے معاملہ میں تساہلی سے نمٹا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار جس پر میں اعتراض کرنا چاہتا وہ یہ ہے کہ سبرامنیم کے نام کی تجویز کو تین دوسری تجاویز سے یکطرفہ طور پر میرے علم اور اتفاق کے بغیر علیحدہ کیا گیا ۔ نئی حکومت کے قیام کے ایک مہینہ کے اندر ہی ایک تنازعہ پیدا ہوا۔ چیف جسٹس آف انڈیا کی زیر قیادت کام کرنے والے سپریم کورٹ کے کالجیم نے عدالت عظمیٰ کے ججس کی حیثیت سے چار ممتاز افراد کے ناموں کی سفارش کی تھی لیکن حکومت نے کلکتہ اور اڑیسہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹسارون مشرا اور آدرش کمار گوئل اور ایک وکیل روہنٹن نریمن کے ناموں کو منظوری دے دی اور سابق سالیسٹر جنرل کو مقرر نہیں کیا ۔ بنگلور میں وزیر قانون روی شنکر پرساد نے چیف جسٹس کے ریمارک پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔ جسٹس لودھا نے زور دے کر کہا کہ عدلیہ کی آزادی ان کے لئے سب سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے اس تقریب میں وکلاء سے کہا کہ آپ یہ تاثر نہ لیں کہ عدلیہ کی آزادی پر کوئی مفاہمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ گزشتہ زائد از20برسوں میں سے عدلیہ کی آزادی کے لئے لڑائی لڑی ہے اور میرے لئے یہ ایسا معاملہ ہے جس پر مفاہمت نہیں ہوسکتی ۔ کسی بھی قیمت پر عدلیہ کی آزادی پر مفاہمت نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں معلوم ہوکہ عدلیہ کی آزادی پر مفاہمت کی گئی ہے تو وہ کرسی چھوڑنے والے پہلے شخص ہوں گے ۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ میں ایک سکنڈ کے لئے بھی عہدہ پر نہیں رہوں گا ۔ جسٹس لودھا ، جسٹس بی ایس چوان کی وداعی تقریب سے خطاب کررہے تھے جو سبکدوش ہوئے ہیں۔

CJI slams Modi govt, Gopal Subramanium over selection row

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں