دھماکوں کے الزام سے 15 مسلمان باعزت بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-19

دھماکوں کے الزام سے 15 مسلمان باعزت بری

نئی دہلی
یو این آئی
سپریم کورٹ نے1993کے سورت بم دھماکہ کے تمام 11ملزمین کو آج رہا کردیا ۔ جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی ڈویزن بنچ نے دہشت گردی اور تباہی مچانے والی سرگرمیوں سے متعلق قانون ٹاڈا عدالت کے اکتوبر2008کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے تمام قصور واروں کو رہا کردیا۔ ملزمین اور گجرات حکومت نے کراس اپیلیں داخل کی تھیں ۔
تمام11ملزمین نے ایک طرف جہاں ٹاڈا عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، وہیں گجرات حکومت نے سزا کی مدت میں اضافہ کئے جانے کے تعلق سے اپیل کی تھی ۔ یاد رہے کہ گجرات کے وارچھا علاقے کے منی بازار میں واقع ایک اسکول کے نزدیک اور اگلے روز سورت ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکوں میں ایک بچی کی موت ہوگئی تھی، جب کہ31دیگر زخمی ہوگئے تھے ۔ وارچھا دھماکہ میں الپا پٹیل نامی اسکول کی طالبہ کی موت ہوگئی تھی ، اور11دیگر زخمی ہوئے تھے ، جبکہ سورت ریلوے اسٹیشن پر ہونیوالے دھماکہ میں20افراد زخمی ہوئے تھے ۔
ٹاڈا عدالت نے ان دھماکوں کے سلسلہ میں کانگریس کے سابق وزیر محمد سورتی سمیت5قصورواروں کو20برس کی سزا سنائی تھی ، جب کہ6دیگر کو10برس کی سزا دی گئی تھی ۔ ایسا دعویٰ کیا گیا تھا کہ دونوں دھماکوں کے6دسمبر1992کو اجودھیا میں بابری مسجد منہدم کئے جانیکے خلاف فرقہ وارانہ فسادات کا نتیجہ تھے ۔
قبل ازیں حیدرآباد سے موصولہ خبر کیمطابق فورتھ ایڈیشنل میٹرو پولیٹن سیشن جج نے مجرمانہ سازش اور جعلی پاسپورٹ کے4ملزموں کو بری کردیا۔2007کے مکہ مسجد بم دھماکہ کے سلسلے میں خصوصی تحقیقاتی سیل نے ان کے خلاف معاملات درج کئے تھے ۔ مقدمے کی سماعت طویل وقفہ تک چلی ، جس کے بعد سیشن جج نے یہ نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہ ملزمین کے خلاف کوئی شہادت موجود نہیں ، سبھی کو بری کردیا۔

حیدرآباد سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب شہر حیدرآباد کی مشہور مکہ مسجد میں ہوئے دھماکے کے سلسلہ میں گرفتار4مسلم نوجوانوں کو مقامی عدالت نے بری کرنے کے احکامات جاری کئے ۔18مئی2007کو مکہ مسجد میں بم دھماکوں کے بعدسٹی پولیس نے جالنہ سے تعلق رکھنے والے شعیب جاگیردار کے علاوہ شیخ عبدالنعیم اور سید عمران خان اور رفیع الدین احمد کے خلاف پولیس نے گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف کئی معاملات درج کرکے انہیں جیل بھیج دیا تھا ۔ ملزم شعیب جاگیردار جو کہ مہاراشٹر کے جالنہ میں کیروسین کا ڈیلر تھا اس پر الزام تھاکہ اس نے لشکر طیبہ کے مبینہ کارکن شیخ عبدالنعیم عروف سمیر کو اورنگ آباد میں غیر قانونی طریقہ سے پاسپورٹ حاصل کرنے میں مدد کی تھی۔ اس کیس کی تحقیقات اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم( ایس آئی ٹی) کی جانب کی جارہی تھیں۔ مقدمہ نامپلی کرمنل کورٹ کے چوتھے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے زیر غور تھا۔7سال بعد اس معاملہ میں فاضل مجسٹریٹ نے ناکافی شواہد کی بناء پر شعیب جاگیردار ، شیخ عبدالنعیم ، عمران اور رفیع کو بری کرنے کا حکم دیا ۔ عبد النعیم مہاراشٹر کے ایک مقدمہ میں جیل میں بند ہیں جب کہ مذکورہ تینوں افراد قبل ازیں ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں