اشوک چوان قانون کے مطابق انتخابی اخراجات پیش کرنے میں ناکام - انتخابی کمیشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-14

اشوک چوان قانون کے مطابق انتخابی اخراجات پیش کرنے میں ناکام - انتخابی کمیشن

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان ایک نئی مصیبت میں گرفتار ہوگئے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن نے اتوار کے دن انہیں وجہ نمائی نوٹس جاری کی ہے کہ ایک انتخابی پیڈ نیوز کے مقدمہ می وہ قانون کے مطابق انتخابی اخراجات پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان سے استفسار کیا کہ کیوں نہ انہیں نااہل قرار دے دیا جائے؟ نوٹس کا جواب داخل کرنے کے لئے20یوم کی مہلت دیتے ہوئے کمیشن نے کہا کہ’’عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے وہ انتخابی اخراجات کو قانونی دفعات کے مطابق پیش کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔‘‘ عدالت عظمیٰ کی ہدایات پر الیکشن کمیشن نے گزشتہ مئی، چوہان کو نوٹس جاری کی تھی کہ وہ 2009کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ان کی جانب سے مبینہ طور پر ادا کی گئی پیڈ نیوز اخراجات کے تعلق سے کمیشن کے رو برو حاضر ہوں ۔ خیال رہے کہ اگر چوہان کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے جاتے ہیں تو اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کے تعلق سے ان کی لوک سبھا کی رکنیت بھی خطرہ میں پڑ سکتی ہے ۔ کیونکہ سپریم کورٹ نے داغدار دامن کے حامل سیاسی قائدین کو ایک زبردست جھٹکا دیا ہے ۔ ہندوستان کی عدالت عظمیٰ کے تازہ حکم کے مطابق اب داغدار ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کے خلاف چارج شیٹ داخل ہونے کے ایک سال کے اندر اندر نچلی عدالت کو فیصلہ سنانا پڑے گا ۔ اگر عدالت عوامی نمائندہ کو2سال یا زیادہ کی سزا سنا دے گی تو ان کی پارلیمنٹ یا اسمبلی کی رکنیت خود بخود ختم ہوجائے گی ۔ کسی وجہ سے اگر سال بھر کے دوران فیصلہ نہیں آتا ہے تو متعلقہ نچلی عدالت کو اپنی ریاست کے ہائی کورٹ کا تاخیر کا سبب واضح کرنا پڑے گا ۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس خصوصی حالات میں ہی مقدمہ ایک سال سے زیادہ مدت تک چلا نے کی چھوٹ دے سکتے ہیں ۔ سیاست میں مجرموں کے بڑھتے اثرات کو روکنے میں یہ حکم فیصلہ کن ثابت ہوگا ۔ اس حکم کی پہلی چوٹ راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرسادیادو اور کانگریس کے رہنما رشید مسعود پر پڑی۔ دونوں کو نچلی عدالت مجرم قرا ر دے چکی ہے جس کی وجہ سے وہ اب آئندہ عام انتخابات میں کھڑے نہیں ہوسکتے ۔ لہذا22مئی 2014کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے مدعی کی جانب سے استعفیٰ پیش کرنے کے باوجود، موجودہ کارروائی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور جب تک یہ مقدمہ اپنے منطقی نتیجہ کو نہیں پہنچتا ، بلا روک ٹوک اس کی کارروائی جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن کے70ویں جملہ میں یہ بات درج کی گئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے سربراہ وی ایس سمپتھ ، الیکشن کمشنر ایچ ایس برہما اور ایس این اے زیدی پر مشتمل ایک کامل بنچ نے104صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ پیش جاری کردی اور اس مسئلہ پر اس نے اپنا فیصلہ19جون کو محفوظ کردیا۔ چوہان نے اس مسئلہ پر پوچھے جانے پر کہا کہ وہ اس نوٹس کی جانچ پڑتال کے بعد اپنا جواب داخل کریں گے ۔

Ashok Chavan failed to lodge election expenses as per law: EC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں