وزیر داخلہ کرناٹک کو ہلاک کرنے کی دھمکی دینے والا شخص گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-30

وزیر داخلہ کرناٹک کو ہلاک کرنے کی دھمکی دینے والا شخص گرفتار

مقامی کرائم برانچ پولیس نے کافی ڈرامے کے دوران اس شخص کو جس نے کرناٹک کے وزیر داخلہ کے جے جارج کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی تھی اور جسے کولہا پور سے گرفتار کیا گیا تھا آج کرناٹک پولیس کے حوالے کردیا ۔ ملزم شری ہنس باپو سو پاٹل45سالہ جو شہر کے شاہو پوری کا رہنے والا ہے کل شام گرفتار کیا گیا تھا جس نے وزیر کو ہلاک کردینے کی دھمکی دی تھی ۔ مقامی کرائم برانچ کے پولیس انسپکٹر انیل دیشمکھ نے بتایا کہ ایک پولیس ٹیم جس کی قیادت پولیس انسپکٹر سنٹرل کرائم برانچ بنگلور دیانند سینو گنجی کررہے تھے ۔ بنگلور سے کولہا پور پہنچی۔ٹیم نے ملزم کو تحویل میں لے لیا تاکہ اسے مزید تحقیقات کے لئے کرناٹک پولیس کے حوالے کیا جائے ۔ دیشمکھ نے جنہوں نے واقعہ کی تفصیلات بیان کی یہ کہا کہ سپرنٹنڈنٹ پولیس بنگلور نے کل ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس کولہا پور ڈاکٹرمنوج کمار شرما کو یہ اطلاع دی کہ ایک شخص نے فون پر جارج کو ہلاک کردینے کی دھمکی دی۔ انہوں نے یہ پتہ چلایا کہ فون کولہا پور سے کیا گیا تھا اور ڈاکٹر شرما سے تحقیقات میں مدد کی خواہش کی ۔ کرناٹک کے ذرائع ابلاغ نے بھی ٹی وی چینلس پر جارک کو کئے گئے دھمکی آمیز فون کا وسیع تر کوریج کیا ۔ اطلاع ملنے کے بعد ڈاکٹر شرما حرکت میں آئے اور تحقیقات کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی جس نے ملزم کے موبائل کے مقام کے بارے میں تحقیقات کی اور یہ پایا کہ وہ ہت کنن گالے تحصیل کے کوروند واڑ ٹاؤن میں ہے ۔ ٹیم کو بعد میں یہ پتہ چلا کہ شری ہنس کو پولیس کی سرگرمی کا پتہ چل گیا ہے اور وہ وہاں سے موضوع نندنی بھاگ گیا ۔ دریں اثناء شری نے ذرائع ابلاغ سے یہ کہتے ہوئے ربط پیدا کیا کہ اس مسئلہ پر دینے کے لئے اس کے پاس مزید معلومات ہیں ۔ ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد نے فوری بنگلور کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کو اس کی اطلاع دی جنہوں نے ڈاکٹر شرما کو ملزم کے مقام کی اطلاع دی جس کے فوری بعد مقامی کرائم برانچ پولیس نے نندنی موضع کو جانے والے تمام مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کردیں اور شری کور نگے ہاتھوں جب کہ وہ ذرائع ابلاغ سے موبائل فون پر بات چیت کررہا تھا گرفتار کرلیا۔

Maharashtra man held for threatening to kill Karnataka home minister George

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں