مالیگاؤں دھماکہ - مسلم نوجوانوں کے مقدمہ میں اے ٹی ایس کا ٹال مٹول جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-04

مالیگاؤں دھماکہ - مسلم نوجوانوں کے مقدمہ میں اے ٹی ایس کا ٹال مٹول جاری

2006ء مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے میں مقدمات کا سامنا کرنے والے9بے گناہ مسلم نوجوانوں کے مقدمہ سے باعزت بری کئے جانے والی درخواست پر ریاستی انسداد دہشت گردی دستہ کی جانب سے اپنے موقف کا اظہار کرنے پر ٹال مٹول کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور آج بھی اے ٹی ایس نے عدالت میں کوئی جواب داخل نہیں کیا اور یہ بہانا بنایا کہ خصوصی جج چھٹی پر ہیں ، جب کہ دفاعی وکلاء کا کہنا ہے کہ اگر اے ٹی ایس کو اپنا جواب داخل کرنا ہوتا تو وہ دیگر خصوصی عدالت میں اپنا جواب داخل کردیتی جس کے پاس این ائی اے جج چارج دے کر گئے ہوئے ہیں ۔ واضح رہے کہ آج ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں ملزمین کی جانب سے داخل کردہ ڈسچارج عرضداشت پر مالیگاؤں2006ء بم دھماکہ معاملے میں تحقیقات کی ہوئی۔ تحقیقاتی ایجنسی اے ٹی ایس کو ا پنے موقف کا اظہار کرنا تھا ، مگر پہلے کی طرح ہی آج بھی تحقیقاتی افسر موہتے عدالت میں حاضر ہوئے اور عدالت سے کہا کہ ملزمین کی جانب سے دائر کردہ عرضداشت پر وہ اپنے موقف کا اظہار خصوصی این آئی اے عدالت کے جج وائی ڈی شندے کے آجانے کے بعد ہی کریں گے ۔آج عدالت میں خصوصی جج وائی ڈی شندے حاضر نہیں تھے ، جن کی غیر موجودگی میں عدالت کے افسر نے عدالت کی کارروائی انجام دی اور23جون تک اس معاملے میں عدالت کی کارروائی ملتوی کردی آج عدالت میں جمعیۃ علماء(ارشد مدنی) کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری اور ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے موجود تھے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اے ٹی ایس نے ملزمین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت پر اپنا جواب تیار کرلیا ہے اور خصوصی جج کے چھٹی پر سے واپس آنے کے بعد اس کے عدالت میں داخل کرنے کی امید ہے ۔ واضح رہے کہ مسلم نوجوانوں کو این آئی اے کی جانب سے کلین چٹ دئیے جانے اور پھر فیصلہ عدالت پر چھوڑ ے جانے کے موقف کے بعد اسی معاملے میں بعد میں گرفتار کئے گئے بھگوا جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ملزمین نے مسلم نوجوانوں کی رہائی کے عمل میں روڈا اٹکاتے ہوئے ایک عرضداشت داخل کی تھی اور عدالت کو بتایا تھا کہ وہ این آئی اے کی جانب سے ان مسلم نوجوانوں کو کلین چٹ دئیے جانے سے مطمئن نہیں ہے، کیونکہ اس معاملے کی ابتدائی تفتیش اے ٹی ایس اور سی بی آئی نے کی تھی، جس نے ان ملزمین(مسلم نوجوانوں) کے خلاف فرد جرم بھی داخل کی تھی لہذا عدالت نوجوانوں کی عرضداشت پر فیصلہ صادر کرنے سے قبل اے ٹی اے اور سی بی آئی سے رائے طلب کرے جس کے بعد گزشتہ دنوں سی بی آئی نے اپنا جواب داخل کردیا تھا ، مگر اے ٹی ایس اس معاملے میں ٹال مٹول کا مظاہرہ کررہی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں