keep off syria war, uk mosques to youth
انتہا پسندی اور کٹر خیالات کی روک تھام کے لئے برطانیہ کے مساجد میں مہم چلائی جارہی ہے اور مسلم نوجوانوں سے کہاجارہا ہے کہ وہ شام کی خانہ جنگی سے دور رہیں ۔ آئمہ کرام ملک گیر سطح پر مخالفت دہشت گرد مہم چلارہے ہیں۔ عوام سے کہاجارہا ہے کہ وہ صرف عطیات کے ذریعہ شام کے عوام کی مدد کریں بلکہ شام کی خانہ جنگی سے دور رہیں ۔ جائز طریقوں سے مالی امداد اور عطیات دینے کی ترغیب دی جارہی ہے ،۔ آئمہ کرام ماہ رمضان کے آغاز کے موقع پر مسلم نوجوانوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ کٹر خیالات کی رو میں نہ بہہ جائیں ۔مخالف دہشت گرد مہم کا آغاز اس وقت ہوا جب ایک ویڈیو میں یہ بتایا گیا کہ دو نوجوان عوام سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ شام میں لڑنے والے جہادیوں کے ساتھ شامل ہوجائیں ۔ شام اور عراق میں جاری جنگ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہلا ک ہوچکے ہیں ۔ ویڈیو میں بتائے گئے دو نوجوانوں کے تعلق سے خیال کیاجاتا ہے کہ وہ ان500برطانوی نوجوانوں میں شامل ہیں جو اسلامی مملکت عراق و شام( آئی ایس آئی ایس) سے وابستہ ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ویڈیو شام میں تیار کیا گیا جس میں نوجوان ناصر متان اور ریاد خان، عبدالریق امین ، کو بتایاگیا ۔ ساوتھ ویلز اسلامی مرکز شیخ زید عبدو مقامی امام ہیں نے کہا کہ ان نوجوانوں کو باہر کے لوگوں نے تیار کیا ہے ۔ یہ نوجوان نیک خیالات رکھتے ہیں ۔، برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے خیال ظاہر کیا کہ400برطانوی نوجوان شام کی جنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں