مساوات پر مبنی ترقی سے ہی بہار بلند ہوگا - وزیر اعلیٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-29

مساوات پر مبنی ترقی سے ہی بہار بلند ہوگا - وزیر اعلیٰ

وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ریاست کی مساوات پر مبنی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے67سال بعد آج بھی سماج میں زیادہ تعداد محروموں کی ہے، جنہیں مساوات پر مبنی ترقی کی ضرورت ہے ۔، مسٹر مانجھی نے یہاں انو گرہ نارائن سنہا سوشل اسٹڈیز اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں انکلو سیوا ایجوکیشن ان بہار کے موضوع پر منعقد ایک سمینار سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے اسکولوں کو تعلیمی سیر کے لئے سال میں20ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہک تعلیمی سیر سے بچے باہر کی دنیا سے روشناس ہوں گے، جس سے ان کی سوچ وسیع ہوسکے گی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ1980میں اپنے سیاسی زندگی کا آغاز کرنے کے بعد پہلے ایم ایل اے ، پھر وزیر کی حیثیت سے ایک الگ احساس ملا ۔ اس احساس سے پتہ لگا کہ21ویں صدی میں آج بھی سماج کے بیشتر طبقے محروم ہیں ، جن کے سامنے 21ویں صدی کے سائنسی دلچسپی اور خلا میں اڑان کے بارے میں معلومات نہیں ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لوگ پیٹ بھرنے کے لئے کام کرتے ہیں اور استحصال کا شکار ہوتے ہیں ۔ رضا کار تنظٰیموں کے ساتھ ساتھ سرکاری مشنری سماج کو بھی اس کھائی کو برابر کرنے کے لئے آگے آنے کی ضرورت ہے ۔ آزادی کے67سال بعد بھی سماج میں بہت سارے محروم طبقے کے لوگ ہیں ، جنہیں مساوات پر مبنی ترقی اور اصلاحات اراضی کی ضرورت ہے ۔ مسٹر مانجھی نے کہا کہ حکومت پالیسی بناتی ہے، اس پر عمل سماج کے لوگ ادارے اوور کرتے ہیں نہ کہ حکومت ۔ جہیز مخالف ایکٹ لاگو ہونے کے بعد بھی آج سماج کی بیٹیاں جہیز کی بھینٹ چڑھ رہی ہیں۔ اگر مساوات پر مبنی تعلیم کی بات کی جاتی ہے تو پہلے نظریے میں سدھار لانے کی ضرورت ہے۔ مسٹر مانجھی نے کہا پہلے باسترن، چھتریہ، ویشیہ اور شودر میں بٹوارہ ہوا۔ آج سماج میں اونچی نیچی ، ذات پات اور غریبی امیری کا بول بالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چاہے ہندو ہوں، مسلمان ہوں ، سکھ ہوں یا عیسائی ہوں، سبھی ایک ہی کی مخلوق ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے گھٹتی ہوئی ان ساری قدروں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تعلیم کی شرح بھلے ہی آج65فیصد ہے ، لیکن انسانی قدریں کافی پامال ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس وقت ملک کی خواندگی کی شرح12سے 15فیصد تھی، اس وقت ہم ان ساری قدروں کی اہمیت کرتے تھے ۔ مسٹر مانجھی نے کہا کہ ہندوستانیت ، محبت، بھائی چارہ اور میل جول اور قومیت کے جذبات گھٹتے جارہے ہیں ۔ ذات اور سماج میں دوری بڑھتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں پھیلے رسم و رواج اور جہالت کو دور کرنا ہوگا ۔ یہ کوشش کرنی ہوگی کہ انسانی قدریں قائم رہیں۔انہوں ںے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں میں اساتذہ کو5سے10ہزار روپے تنخواہ ملتی ہیں، پھر بھی وہ زیادہ محنت کر کے بچوں کو پڑھاتے ہیں مسٹر مانجھی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اساتذہ کو زیادہ تنخواہ ملنے کے باوجود وہ بچوں کو پڑھانے پر دھیان نہیں دیتے ہیں جو نتیجہ سامنے آنا چاہئے وہ نہیں آرہا ہے ۔ اس موقع پر تعلیم کے وزیر برشن پٹیل نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کو تعلیم کے معیار پر دھیان دینا ہوگا۔ اساتذہ کو اپنے دل میں احساس پیدا کرنا ہوگا کہ تمام بچے ان کے ا پنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بچوں کو پوشاک کے ساتھ ساتھ جوتے موزے، تھیلے اور پانی کی بوتل بھی دستیاب کرارہی ہے ۔ اب بچوں کو پڑھانے کے لئے سرپرستوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ایک سوینئر کا بھی اجرا کیا۔

equity oriented development in Bihar must CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں