اتر پردیش اسمبلی میں محاصل سے پاک بجٹ پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-21

اتر پردیش اسمبلی میں محاصل سے پاک بجٹ پیش

لکھنو
پی ٹی آئی
چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے جاریہ مالی سال کے لئے274705کروڑ روپے کا محاصل سے پاک بجٹ پیش کیا جس میں4132کروڑ روپے کا خسارہ دکھایا گیا ہے۔ مالی سال2013-14کے مقابل موجودہ بجٹ میں بجٹ گنجائش24فیصدزائد رکھی گئی ہے ۔ کوئی نئے ٹیکس عائد نہیں کئے گئے ہیں جب کہ مفت لیپ ٹاپ ، کنیا ودیادھن اور بیرزگار ی الاؤنس جیسی اولوالعزم اسکیمات کے لئے کوئی گنجائش فراہم نہیں کی گئی ہے۔ سماج وادی پارٹی نے2012کے اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے انتخابی منشور میں ان اسکیمات کا وعدہ کیا تھا ۔ اسمبلی میں پیش کردہ بجٹ گزشتہ سال کے بجٹ کے مقابلہ میں221209.19کروڑ روپے زائد ہے ۔، حکومت اترپردیش نے موجودہ بجٹ میں انفراسٹرکچر سہولتوں کو بہتر بنانے پر زور دیا ہے اور سڑکوں ، پلوں، آبپاشی اور برقی شعبہ کے لئے49.108کروڑ روپے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ جو گزشتہ کے مقابل82فیصد زیادہ ہے ۔ چیف منسٹر نے جو فینانس کا قلمدان بھی رکھتے ہیں ، اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ حکومت نے پہلے مرحلہ میں نوجوانوں کے لئے بیروزگاری الاؤنس ، لپ ٹاپ کی تقسیم اور کنیا ودیادھن جیسے پروگرام شروع کئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلہ میں حکومت دیہی علاقوں بالخصوص جھونپڑ پٹی میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر زور دے گی۔ سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور روزگار کے مواقع میں اضافہ کے لئے بھی اختصاص کیا گیا ہے۔بہرحال اس بجٹ میں حکومت کی پرچم بردار اسکیم، سماج وادی پنشن اسکیم کے لئے2424کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت چالیس لاکھ خاندانوں کا احاطہ کیاجاتا ہے ۔ زرعی اور متعلقہ خدمات کے لئے7625کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو گزشتہ کے مقابل15فیصدزائد ہیں ۔ تعلیمی شعبہ کے لئے41538کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت نے صحت و خاندانی بہبود کے لئے14377کروڑ روپے مختص کئے ہیں جو34فیصدزائد ہیں ۔ اس کے علاوہ درج فہرست قبائل و طبقات ، پسماندہ طبقات ، معذورین اور اقلیتوں کی بہبود کے لئے25522کروڑ اور دیہی سڑکوں کی اسکیم جسے حکمراں جماعت کے آنجہانی لیڈر رام سرن داس سے موسوم کیا گیا ہے ، کے لئے50کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بی جے پی ارکان نے یہ کہتے ہوئے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا کہ دن میں دی گئی ایک نوٹس پر غور نہیں کیاگیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں