عالم یوم ماحولیات - تاج محل قدرت اور انسانوں کے ستم کا شکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-06

عالم یوم ماحولیات - تاج محل قدرت اور انسانوں کے ستم کا شکار

Taj-Mahal-A-victim-of-man-and-nature
ہندوستان کی عظیم سیاحتی مرکز اور لازوال محبت کی نشانی17ویں صدی کی یادگار تاج محل انسان اور قدرت دونوں کے ستم کا نشانہ بنا ہوا ہے ۔ سفید سنگ مرمرسے بنا یہ مقبرہ سیاحوں کو زرد نظر آنے لگا ہے جس کی وجہ خشک اور انتہائی آلودہ دریائے یمنا ہے جو کبھی تاج محل کا جزوئے لازم تھی ۔ محبت کی یہ یادگار ، سخت گرمیوں کے دنوں میں پڑوسی ریاست راجستھان کے صحرا ؤں سے اٹھنے والی ریت سے ڈھک جاتی ہے۔ کوئی بھی سیاح ایک نظر ڈالتے ہی یہ کہہ سکتا ہے کہ محبت کی یہ لازوال نشانی تاج محل شدید گرمی ، اور دریائے یمنا کی تہہ سے اٹھنے والی ریت کے علاوہ راجستھان کے صحراؤں سے چلنے والی ریت سے آلودہ ہواؤں سے بری طرح متاثر ہورہا ہے ۔ اراوالی رینجس میں ناجائز کانکنی کی وجہ سے جو گڑھے پیدا ہوئے ہیں ان کی وجہ سے آگرہ کی فضاؤں میں ایس پی ایم کی مقدار بڑھ گئی ہے ۔ ایس پی ایم ، آلودگی کے ننھے ذرات ہوتے ہیں ۔ سائنسدانوں کے مقرر کردہ معیار کے مطابق ان کی تعداد فی کیوبک میٹر100مائیکرون ہونی چاہئے لیکن شہر کی فضاؤں میں ان کی مقدار300اور موسم گرما میں500مائیکرو ن فی کیوبک میٹر تک پہنچ جاتی ہے ۔ ریت کے ذرات تاج محل سے ٹکراتے ہیں اور اس کی سطح پر ان کے نشان پڑ جاتے ہیں۔ کئی جائزوں میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ بہر حال عمارتوں کے تحفظ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تاج محل کو در پیش بحران صرف قدرتی اور آلودگی کے سبب نہیں بلکہ لوگ بھی مسائل میں اضافہ کررہے ہیں ۔ سیاحوں کی کثیر تعداد تاج محل کے مشاہدہ کے لئے آتی ہے اور متعدد گاڑیوں کے ذریعہ انہیں آگرہ پہنچایا جاتا ہے ۔1985کے مقابل جب فیروزآباد بھی ضلع آگرہ کا حصہ تھا ، شہر میں گاڑیوں کی تعداد40ہزار سے بڑھ کر اب زائد از ایک ملین ہوچکی ہے ۔ یمنا اکسپریس وے کی کشادگی کے سبب گاڑیوں کی آمد و رفت میں اضافہ ہوگیا ہے جب کہ دہلی ، کولکتہ اور دہلی ۔ ممبئی قومی شاہراؤں سے براہ آگرہ گذنے والی ٹریفک میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے ۔ تاج محل پر انسانی بوجھ میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ قبل ازیں چند دہوں پہلے صرف چند سو سیاح یومیہ اس کا مشاہدہ کرتے تھے ۔ گزشتہ سال6ملین سیاحوں نے اس نازک یادگار کا دورہ کیا۔ ان میں15سال سے کم عمر کے ان بچوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے جن کے لئے داخلہ مفت ہے ۔ سالانہ5دن ہر شخص کو تاج محل کی مفت سیر کی اجازت دی جاتی ہے ۔ تاج محل کی سیاحت پر انحصار کرنے والی ٹورزم انڈسٹری زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے رعایتیں چاہتی ہیں اس کے برعکس لیکن ماہرین آثار قدیمہ تحدیدات چاہتے ہیں تاکہ تاج محل پر پڑنے والے انسانی بوجھ کو کم کیا جاسکے ۔

Taj Mahal: A victim of man and nature (June 5 is World Environment Day)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں