این ڈی آر ایف کو عصری آلات سے لیس کرنے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-17

این ڈی آر ایف کو عصری آلات سے لیس کرنے کا مطالبہ

ہماچل پردیش کے دریائے بیاس میں بہہ جانے والے کئی طلباء کی نعشیں اگرچہ ہنوز حاصل نہیں ہوئی ہیں، ریاست تلنگانہ میں حکمراں ٹی آر ایس کے ایک سینئر رکن پارلیمنٹ نے آج مطالبہ کیا کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس( این ڈی آر ایف) کو عصری آلات سے لیس کرتے ہوئے اسے مستحکم بنایا جائے تاکہ ایسے پیچیدہ تلاشی کاموں کے دوران فورس کو موثر ریقہ سے استعمال کیاجاسکے ۔ حلقہ لوک سبھا کریم نگر کے ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ ڈی ونود کمار نے کہا کہ ایسے عصری آلات فراہم کئے جانے چاہئیں جو فورس کے جوان آسانی کے ساتھ استعمال کرسکیں ۔ واضح ہو کہ ٹی آر ایس نے ونود کمار کو ہماچل پردیش میں بچاؤ راحت کاری اقدامات کی نگرانی کے لئے متعین کیا ہے۔ اس المیہ میں جو10دن قبل پیش آیا تھا ، حیدرآباد کے ایک انجینئرنگ کالج کے 24طلبا اور ٹور آپریٹر بہہ گئے تھے جب کہ ضلع کلو کے اس دریا میں ڈیم سے اچانک پانی کااخراج عمل میں آیا تھا ۔ ونود کمار نے کلو سے ٹیلی فون پر بتایا کہ میں شخصی طور پر تلاشی کاموں کی نگرانی کررہا ہوں ۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور دیگر نیم فوجی فورسیس کے جوان قابل ستائش خدمات انجام دے رہے ہیں، تاہم میں نے دیکھا کہ ان کے پاس صرف چند آلات ہی عصری نوعیت کے ہیں ۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے بہتر آلات کی مدد سے فوری رد عمل اور نتائج سامنے آسکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ این ڈی آر ایف کے پاس ایسی تلاشی کارروائیوں کے لئے وقت سے ہم آہنگ آلات اور نظر ثانی شدہ مینول ہونا چاہئے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے تلاشی کاموں کے دوران محسوس کیا کہ گزشتہ دو دن کے دوران بچاؤ اقدامات میں رکاوٹ آگئی ہے ، اگر جوانوں کو عصری آلات فراہم کئے جاتے تو تا حال تمام نعشیں دستیاب ہوجاتیں۔ ونود کمار نے بتایا کہ میں نے اس مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بھی مباحث بھی حصہ لیا ہے ۔ دریائے بیاس سے تا حال8طلباء کی نعشیں دستیاب ہوسکی ہیں ۔ وہ بھی پہلے چار دن ی تلاشی کے دوران ہاتھ لگی تھیں ۔ اس کے بعد تلاشی کارروائیوں کا کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہورہا ہے ۔ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ نے مزید اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ حکام بیاس المیہ کو ایک کیس اسٹیڈی کے طور پر دیکھیں اور این ڈی آر ایف کو درکار عصری آلات کی فراہمی کو یقینی بنائے اس کے علاوہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہمالیہ کے دامن میں موجود ریاستوں کے لئے احتیاطی اقدامات اور تجاویز کی سفارش کرنی چاہئے تاکہ ایسے تباہ کن حادثات کی مستقبل میں روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے کیونکہ ان ریاستوں میں سال بھر سیاحوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے ۔

Beas tragedy: TRS for strengthening NDRF with modern equipment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں