کرپشن کے موضوع پر جگن کی وزیر اعلیٰ نائیڈو کو گھیرنے کی کوشش ناکام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-25

کرپشن کے موضوع پر جگن کی وزیر اعلیٰ نائیڈو کو گھیرنے کی کوشش ناکام

حیدرآباد
پی ٹی آئی
اے پی اسمبلی میں قائد اپوزیشن اور صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سیاہ دھن کے مسئلہ پر مباحث کے دوران کرپشن کے معاملات اٹھاتے ہوئے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ، تاہم حکمراں تلگو دیشم پارٹی ارکان نے جوابی حملہ کرتے ہوئے جگن کو خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کردیا۔جگن نے قائد اپوزیشن کا رول پہلی مرتبہ ادا کرتے ہوئے کرپشن کے معاملہ پر چندرا بابو نائیڈو کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم ان کی یہ کوشش اس وقت ناکام ہوگئی جب حکمراں پارٹی نے کرپشن کے معاملات میں خود ان کے ریکارڈ کا حوالہ دینا شروع کیا۔ وزیر امور مقننہ وائی رام کرشنوڈو نے سوال کیا کہ آیا اس وقت ایوان میں کوئی ایسا رکن موجود ہے جس نے16ماہ جیل میں گزارے ہوں ؟انہوں نے ایک اور سوال کیا کہ ایوان میں کوئی ایسا رکن بھی موجدو ہے جس کی1100کروڑ روپے مالیتی جائیدادیں قرق کرلی گئی ہوں؟ ایسا کوئی رکن ہے جس کے خلاف ایک لاکھ کروڑ روپے اکٹھا کرلینے کے الزامات عائد ہوں؟ کیا ایسا رکن یہاں موجود ہے جس کے خلاف سی بی آئی نے43ہزار کروڑ روپے تک کے کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے چارج شیٹ پیش کی ہو؟ تلگو دیشم ارکان کی تالیوں کی گڑ گڑاہٹ میں وائی رام کرشنوڈو کے چبھتے ہوئے سوالات نے جگن کو خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ۔ وہ وزیر امور مقننہ کے سوالات پر لاجواب ہوگے کیونکہ یہ راست ان پر حملہ تھا ۔ قبل ازیں چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے سیاہ دھن کے مسئلہ پر قرار داد پیش کرتے ہوئے مباحث کا آغاز کیا تھا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے قرار داد پیش کرنے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے سیاہ دھن ملک واپس لانے اور کرپشن کے خاتمہ کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے جس پر جگن اٹھ کھڑے ہوئے اور حالیہ انتخابات میں چند سیاسی جماعتوں کے بے پناہ اخراجات کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ اخراجات کالے دھن کے ذریعہ کئے گئے تاہم حلقوں کا دورہ کیاجائے تو عوام یہ بتادیں گے کہ کس نے کتنا خرچ کیا ۔ جگن کے اس ریمارک پر حکمراں بینچوں سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ۔ جگن نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات مختلف بہانوں کے ذریعہ رکوا دیں ۔ انہوں نے مبینہ حوالہ سرغنہ حسن علی کی ڈائریوں کا بھی ذکر کیا جن میں اس بات کا تذکرہ موجود تھا کہ2004کے انتخابی اخراجات کے تحت دو چیف منسٹروں کی رقومات حوالہ کی گئی تھیں ۔ جگن نے چندرا بابونائیڈو کا راست نام لیتے ہوئے سوال کیا کہ اگر وہ سیاہ دھن کے معاملہ میں واقعی سنجیدہ ہیں تو حسن علی کی تمام ڈائریوں کی تحقیقات کا حکم دیں اور سچ کو سامنے لائیں ۔ اس موقع پر وزیر امور مقننہ وائی رام کرشنوڈو نے جگن پر وار کرتے ہوئے انہیں اپنے مرتبہ اور عہدہ کے بارے میں یاد دلایا اور جس انداز میں انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کو مخطاب کیا اس پراعتراض کیا۔ انہوں نے جگن کو بتایا کہ آپ کا لب و لہجہ غیر پارلیمانی ہے۔ آپ اس انداز میں قائد ایوان سے مخاطب نہیں ہوسکتے ۔ وائی رام کرشنوڈو کی تنبیہ کے باوجود جگن نے چیف منسٹر این چندرابابونائیڈو پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کی توانہوں نے بھی یکے بعد دیگرے جگن پر حملے شروع کردیے اور ان کے کرپشن کے’’کارنامے‘‘ یاد دلائے ۔ انہوں نے کہا کہ جگن کا کرپشن اور سیاہ دھن پر بات کرنا ایسا ہے جیسے شیطان نیک باتوں کا پرچار کررہا ہو ۔ انہوں نے اس طرح جگن پر سوالات کی بمباری کردی کہ وہ جواب نہیں دے سکے اور فوری اعلان کردیا کہ وہ اس قرار داد کی بھرپور تائیدکرتے ہیں ۔ بعد ازاں قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

TDP Fends Off Jagan Attack

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں