سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تصاویر - مالیگاؤں اورنگ آباد منماڑ میں ہنگامہ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-02

سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تصاویر - مالیگاؤں اورنگ آباد منماڑ میں ہنگامہ آرائی

فیس بک اور واٹس ایپ پر قابل اعتراض مضمون اور شیواجی کی تصویر سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر ایولہ ، اورنگ آباد ،مالیگاؤں ، و دیگر شہروں میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے ۔ مالیگاؤں شہر میں دیر رات سنگمیشور اور شہر کے مغربی حصوں میں شیو سینکوں میں غصہ نظر آیا ، وہیں شہر میں طرح طرح کی افواہیں رات بھر گشت کرتی نظر آئیں۔ کل صبح شیو سینا کے ایم ایل دے دادا بھوسے کی قیادت میں ان کے دفتر سے ایک مورچہ نکالا گیا جو موسم پل سے گزرتا ہوا ایڈیشنل ایس پی کے دفتر پہنچا وہاں ایڈیشنل ایس پی سنیل کڑاسنے کو میمورنڈم پیش کیا گیا ۔ اس وقت اپنی تقریر میں ایم ایل اے داد ا بھسے نے کہا کہ بالا صاحب ٹھاکرے اور شیواجی مہاراج کی تصویر کے ساتھ کی گئی نازیبا حرکتیں ہم بالکل برداشت نہیں کریں گے۔سنیچر کی رات سے ابھی تک سرکار اور وپلیس نے اس بارے میں کوئی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی فیس بک سے وہ پوسٹ بند ہوئی ۔ اس لئے میں کل سے شرو ع ہونے والے ریاستی اجلاس میں اس مدعے کو اٹھاؤں گا اور میرے ساتھ شیو سینا کے سبھی ایم ایل اے ریاستی حکومت کا اجلاس چلنے نہیں دیں گے ، ہم حکومت سے یہ مانگ کرتے ہیں کہ آنے والے48گھنٹوں میں نازیبا حرکت کرنے والے شخص کو ڈھونڈ نکالا جائے ۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو شیو سینا اور شیوسینا کے کارکنو ں کو راستے پر اترنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اگر شہر اور مہاراشٹر کے امن خلل پڑتا ہے تو اس کی ذمہ داری ریاستی سرکار اور پولیس کی ہوگی ۔ اس مورچے میں شیو سینا کے سنجے دسانے ، راما مستری ، پرمود شکلا،کیلاش گے ، راجا رام جادھو ، پرمود پاٹل ، منوج پوار وغیرہ شامل تھے ۔ ایولہ منماڑ، نچوڑ چوپھلی پر ، برہم افراد نے پانچ بسوں کی توڑ پھوڑ کی جس کی وجہ سے مسافر تشویش میں مبتلا ہوگئے ۔ پولیس کی ٹیم پہنچتے ہی شرپسند افراد فرار ہوگئے ۔اس واقعہ کا اثر مالیگاؤں شہر پر بھی پڑا موسم پل علاقے میں کچھ نوجوان نعرہ بازی کرتے ہوئے نظر آئے ۔ حالات بگڑتے دیکھ کر پولیس نے تھیٹرس خالی کروادی کیمپ علاقے میں واپس ہورہے ہیں مسلم نوجوانوں کے ساتھ کچھ افراد نے مار پیٹ بھی کی، انہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے کر بچایا ۔ اس واقعہ کے بعد شیواجی مہاراج کی تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی وجہ سے مہاراشتر کے کئی حصوں میں تناؤ پایا گیا ۔ منماڑ شہر میں کل رات دس بجے کے بعد پرہجوم شیو سینکوں نے پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کرکے شہر کے پاکیزہ کارنر پر قریب ایک گھنٹے سے زیادہ راستہ روکو آندولن کیا، شیوسنک یہ مانگ کررہے تھے کہ فیس بک پر نازیبا حرکت کرنے والے شخص کے خلاف پولیس معاملہ درج کرے۔ قریب دو گھنٹہ بعد پولیس نے معاملہ درج کرلیا ۔ دوسری جانب مالیگاؤں، ناند گاؤں ، منماڑ جیسے شہروں میں فیس بک سے کاپی کئے ہوئے نازیبا تصویر واٹس اپ کے ذریعے تیزی سے عام کی جارہی ہے جس کی وجہ سے جنہیں اس کا کا علم نہیں ان لوگوں تک بھی یہ تصویریں پہنچائی جارہی ہیں ۔ یہ بات سچ ہے کہ ایسی حرکت کرنے والا شخص ملک اور سیاست کا امن خراب کرنا چاہتا ہے مگر اسے ذمہ دار وہ لوگ بھی ہیں جو واٹس اپ پر ایسی تصویروں کو عام کررہے ہیں اس لئے خاص طور سے مسلم نوجوانوں کو ایسی باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ کچھ لوگ جان بوجھ کر مسلم نوجوانوں کے موبائل پر ایسی تصویریں بھیجیں گے تاکہ جوش میں وہ نوجوان اسے عام کرے۔ شہر کے مغربی حصوں میں ان تصویروں کی وجہ سے شیو سینکوں اور فرقہ پرستوں میں غصہ دیکھا جارہا ہے ، واضح رہے کہ خفیہ محکمہ نے دو روز قبل ہی اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ اسمبلی الیکشن میں فائدہ اٹھانے کے لئے سیاسی افراد ریاست کا ماحول خراب کرسکتے ہیں اس کی شروعات ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں