رمضان کے دوران دکھائے جانے والے ناجائز جنسی تعلقات کے ٹی وی سلسلوں کی مذمت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-16

رمضان کے دوران دکھائے جانے والے ناجائز جنسی تعلقات کے ٹی وی سلسلوں کی مذمت

سعودی عرب کے مفتی اعظم اور سینئر علماء کونسل کے صدر شیخ عبدالعزیز الشیخ نے انے والے رمضان میں دکھائے جانیو الے ایسے ٹی وی سیرز کی مذمت کی جن میں مبینہ طور پر نائز جنسی تعلقات کو بتایا گیا ہے ۔ ریاض کی مسجد امام ترکی بن عبداللہ میں اپنے خطاب کے دوران الشیخ نے کہا کہ اسلامی قانون’’شریعت‘‘ اس نوعیت کے(ناجائز) تعلقات کی تائید سے منع کرتی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شو کے ذریعہ حرام کی تشہیر کی جارہی ہے ۔ بدی اور رشوت ستانی کو پھیلایا جارہا ہے اور معاشرہ کے تانے بانے کو بکھیر دیاجارہا ہے۔ الشیخ نے کہا کہ سٹیلائٹ اسٹیشنس ایسے پروگرام نشر نہ کریں ۔نبی آخرالزماں ؐ نے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص دوسروں کو بدی کی دعوت دیتا ہے تو وہ شخص اور جو اس بدی کو اختیار کرتا ہے یوم قیامت تک بوجھ تلے دبارہے گا۔ سیریز نے جس کا نام’’زنا المحارم‘‘ ہے ۔ سوشیل میڈیا ویب سائٹ پر تنازعہ پیدا کردیا ہے۔ بعض ویب سائٹ استعمال کنندگان نے کہا ہے کہ اس پروگرام کی اشتہاری کلپ پر امتناع عائد کردیاجانا چاہئے کیونکہ اس میں مبینہ طور پر ایک شخص کو ایک سال کے لئے دو بہنوں کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ یہ مناظر نامناسب ہیں اور ماہ رمضان المبارک کے تقدس کے منافی ہیں تاہم متعلقہ ٹی وی اسٹیشن نے اس امر کی تردید کی ہے کہ اس پروگرام کے دو خاتون کردار دو بہنیں ہیں۔ اس ٹی وی اسٹیشن نے کہا ہے کہ یہ خاتون کردار قریبی سہیلیاں ہیں اور اس سیریز کی منظوری کویت کی وزارت اطلاعات نے دی ہے اور یہ سیریز ، خاندان کے دیکھنے کے لئے مناسب ہے۔ مذکورہ چیانل نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے اس شو کی مذمت کی ہے انہوں نے اس شوکو دیکھا نہی نہیں ہے اور اس شو کے خلاف الزامات معاندانہ قیاس آرائی اور اتہام کے مترادف ہیں تاہم بعض سوشیل میڈیا کے معاونین نے کہا ہے کہ کویتی حکام کی جانب سے منظوری کے معنی یہ نہیں ہے کہ اس شو سے معاشرہ کو نقصان نہیں پہنچ رہا ہے ۔معاونین میں شو کے پروڈیوسر پر الزام لگایا کہ ان پروڈیوسر س نے اسلامی اصولوں اور علاقہ خلیج کی تہذیب کی خلاف ورزی کی ہے ۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ شو میں پیش کردہ نوعیت کے طرز عمل کو معاشرہ کے عمومی طرز عمل کے طور پر پیش کرنا ٹھیک نہیں ہے ۔، انہوں نے الزام لگایا کہ میڈیا، ایسے شوز کی پیشکشی کے ذریعہ اربوں مسلمانوں کی نیک نامی کو داغدار کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ دو سال قبل بھی ایک سیریز بعنوان’’ گناہ کی قیمت‘‘(للخطایہ ثمن) کو میڈیا مہم کے ذریعے ایسے ہی نشانہ بنایا گیا بالآخر اس شو پر امتناع عائد کردیا گیا تھا۔

Serial showing adultery during Ramadan flayed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں