دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر دنیش سنگھ مستعفیٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-25

دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر دنیش سنگھ مستعفیٰ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر دنیش سنگھ نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔ دور وز قبل یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ان سے کہا تھا کہ وہ متنازعہ 4سالہ انڈر گریجویٹ کورس برخاست کردے۔ دنیش سنگھ کے استعفیٰ کے بعد دہلی یونیورسٹی کے3اعلی عہدیداروں بشمول پرووائس چانسلر سدیش پچوری نے بھی استعفیٰ دے دیا ۔ دیگر2مستعفی عہدیداروں کے نام اومیش رائے(ساؤتھ کیمپس ڈائرکٹر) اور مالا شری لال(ڈی آف کالجس) ہیں۔ ان تین عہدیداروں نے اپنے مکتوبات استعفیٰ وائس چانسلر کو پیش کئے۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا متنازعہ4سالہ انڈر گریجویٹ کورس کو برخاست کردیاگیا ہے ۔، اسٹوڈنٹس ویفلیر کے جوائنٹ ڈین اور میڈٰیا افسر رابطہ ملائے نیرو نے اعلان کیا کہ’’دنیش سنگھ نے اپنا استعفیٰ وزارت فروغ انسانی وسائل کو بھیج دیا ہے ۔ سنگھ کا استعفیٰ یو جی سی اور یونیورسٹی کے درمیان بڑھتے تنازعہ کے بیچ سامنے آیا ہے ۔ استعفیٰ کی خبر عام ہوتے ہی طلباء یونینس اور اساتذہ کی انجمنوں نے جشن منایا کیونکہ ان تنظیموں نے4سالہ کورس کی مخالفت کی تھی۔ یہ کورس سال گزشتہ شروع کیا گیا تھا ۔ کئی افراد نے مٹھائیاں تقسیم کیں، رقص بھی کیا، جھنڈیا لہرائیں اور فرط مسرت سے ایک دوسرے سے بغلگیر ہوئے لیکن اساتذہ کے ایک گروپ نے مذکورہ کورس کو ختم کرنے کے یو جی سی کے’’آمرانہ حکم‘‘پر تنقید کی ہے ۔ اسی دوران دہلی یونیورسٹی کے بعض عہدیدار ، دنیش سنگھ کی قیام گاہ پہنچے اور اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ترغیب دی۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ایسے میں جب کہ4 سالہ کورس کی برخاستگی کے مسئلہ پر دہلی یونیورسٹی اور یو جی سی کے درمیان تنازعہ جاری ہے یونیورسٹی اور اس سے ملحقہ کالجوں میں داخلوں کے خواہاں2.7لاکھ درخواست گزاروں کا مستقبل، سال حال معلق ہوگیا ہے۔ دہلی یونیورسٹی کو ملک کی اعلیٰ جامعات میں سے ایک سمجھاجاتا ہے۔ اس سے ملحقہ کالجوں کی تعداد78ہے ۔ اور ان کالجوں کے منجملہ63کالجوں میں داخلوں کا عمل آج سے شروع ہونے والا تھا ۔ اسی دوران دہلی یونیورسٹی کی اکزیکٹیو کونسل کے رکن آدتیہ نارائن مشرا نے4 سالہ کورس کو’’بہتر‘‘ قرار دیا ۔ مشرا نے جنہوں نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست داخل کی ہے کہا کہ’’یوجی سی کا تازہ ترین حکم جو دہلی یونیورسٹی کو4 سالہ کورس میں نہیں بلکہ3سالہ کورس میں طلباء کو داخلہ دینے سے متعلق ہے ، دہلی یونیورسٹی کی طویل عرصہ سے جاری خود اختیار ی کے مغائر ہے ۔ 4 سالہ کورس، دہلی یونیورسٹی ایکٹ1922کے مغائر نہیں ہے ۔ اسی دوران سپریم کورٹ نے مفاد عامہ کی ایک درخواست کی سماعت سے انکار کردیا ۔ اس درخواست میں4 سالہ کورس کو کالعدم قرار دینے کی مانگ کی گئی تھی ۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ وہ دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہو ۔ اسی دوران کانگریس نے نریند ر مودی حکومت پر الزام لایا ہے کہ اس نے’’ایسی الجھن پیدا کی ہے جو ہندوستان کے نظام تعلیم میں کبھی نہیں دیکھی گئی تھی‘‘ ۔ پی ٹی آئی کے بموجب دنیش سنگھ نے بظاہر یو جی سی کی ہدایت کے خلاف بطور احتجاج استعفیٰ دیا ہے ۔ اس طرح نئے تعلیمی سال کے آغاز سے عین قبل بحران شدید ہوگیا ہے ۔ دہلی یونیورسٹی سے ملحقہ کالجوں کے پرنسپالوں نے داخلوں کے عمل کو ملتوی کرنے کا کل ہی فیصلہ کیا ہے ۔ یہ داخلے آج سے شروع ہونے والے تھے۔ وائس چانسلر کے استعفیٰ سے داخلوں کے عمل پر غیر یقینی کیفیت مزید گہری ہوگئی ہے ۔دریں اثناء دہلی یونیورسٹی ٹیچرس اسو سی ایشن کے صدر اور یو جی سی اسٹانڈنگ کمیٹی کے رکن نندیتا نارائن نے وائس چانسلر کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ وائس چانسلر کو استعفیٰ کے سوا چارہ نہیں تھا . دوسری جانب دہلی یونیورسٹی اکزیکٹیو کونسل کے رکن اے این مشرا نے جو وائس چانسلر کے کٹر حامی ہیں کہا کہ دنیش سنگھ کا استعفیٰ بد بختانہ ہے۔’’وائس چانسلر کو ایسا فیصلہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ وہ وائس چانسلر یونیورسٹی کی خود اختیاری کی مدافعت کررہے تھے ۔ ان کا استعفیٰ یونیورسٹی کے زوال کا آغاز ہے ۔ پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب مارکسی پارٹی نے3سالہ ڈگری کورس کی بحالی کا اور وائس چانسلر دہلی یونیورسٹی دنیش سنگھ کے استعفیٰ کا خیر مقدم کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ4 سالہ یونیورسٹی پروگرام ( ایف وائی یو پی) طلباء پر’’یکطرفہ انداز میں نافذ کیا گیا تھا‘‘۔پارٹی کے پولٹ بیورو نے کہا ہے کہ جاریہ سال کے داخلوں کی کارروائی میں’’کسی بھی طرح تاخیر نہیں ہونی چاہئے‘‘۔ یوجی سی او اور یونیورسٹی فیکلٹیز کے لئے اس امر کو یقینی بنانالازمی ہے ۔ کہ ان طلباء کے مفادات کا ہر اعتبار سے تحفظ کیاجائے جو سال گزشتہ پروگرام میں اپنے نام شریک کرانے پر مجبور ہوگئے تھے ۔ مارکسی پارٹی نے’’یکطرفہ طور پر نافذ4 سالہ کورس کو واپس لینے کی جدو جہد کے ذریعہ متعلقہ حکام کو مجبور کرنے پر’’دہلی یونیورسٹی کے اساتذہ، طلبہ اور ارکان عملہ کو مبارکباددی ۔

DU Vice Chancellor Dinesh Singh resigns over FYUP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں