چیف منسٹر کے طور پر چندرا بابو نے جائزہ حاصل کر لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-20

چیف منسٹر کے طور پر چندرا بابو نے جائزہ حاصل کر لیا

حیدرآباد
یواین آئی
آندھر اپردیش کے چیف منسٹر کے طور پر چندرا بابو نائیڈو نے جائزہ حاصل کرلیا ۔ لیک ویو گیسٹ ہاؤز میں عارضی طور پر قائم ان کے دفتر میں انہوں نے یہ جائزہ حاصل کرلیا۔ جس کے فوری بعد انہوں نے حال ہی میں آندھرا پردیش کی کابینہ کی جانب سے کئے گئے فیصلوں پر عمل کے لئے پہلی فائل پر دستخط کیا ۔ اس موقع پر آندھرا پردیش کے وزرا اور پارٹی کے سینئر قائدین نے انہیں مبارکباد پیش کی ۔ بعد ازاں چندرابابو این ٹی آر گھاٹ پہنچے جہاں انہوں نے تلگو دیشم کے بانی وسابق چیف منسٹر این ٹی راما راؤ کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا ۔ چندرا بابو نائیڈو سکریٹریٹ بھی پہنچے جہاں آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین نے ان کا شاندار استقبال کیا ۔ چندرابابو نائیڈو تقریباً دس سال کے بعد سکریٹریٹ پہنچے ۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر کے طور پر ان کو الاٹ سکریٹریٹ کے چیمبر میں بعض ترمیمی کام کئے جارہے ہیں ۔ ابھی پوری طرح ان کا چیمبر تیار نہیں ہوپایا ہے ۔ سکریٹریٹ کے بعد وہ اسمبلی کے لئے روانہ ہوگئے جہاں ان کا پارٹی ارکان اسمبلی نے شاندار استقبال کیا۔

پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب نئی ریاست آندھرا پردیش کے دارالحکومت کے سلسلہ میں سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں جب کہ مرکز کی تشکیل کردہ ماہرین کی ایک کمیٹی اعلی قائدین جیسے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے۔ سابق سکریٹری شہری ترقیات کے سی شیوراما کرشنن کی قیادت میں پانچ رکنی کمیٹی اپریل میں قائم کی گئی تھی اور اسے31اگست تک اپنی رپورٹ پیش کردینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کمیٹی کے ارکان ساحلی آندھرا کے مقامات جیسے وشاکھاپٹنم ،راجمندری اور وجئے واڑہ کا دورہ کرچکی ہے ۔ امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں وہ رائلسیما کے شہر تروپتی کا دورہ کرے گی تاکہ آندھرا پردیش کے دارالحکومت کے لئے ان مقامات کی موزونیت تلاش کی جاسکے ۔ کمیٹی کے ارکان نے گزشتہ ہفتہ چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا تھا ۔ اجلاس کے دوران نئے دارالحکومت کے قیام کے سلسلہ میں چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ وسیع تربات چیت ہوئی ۔ شیوراما کرشنن نے بتایا کہ ان کی کمیٹی 31اگست کی آخری تاریخ سے قبل ہی اپنی رپورٹ پیش کرنا چاہتی ہے ۔ کمیٹی ایک’’بڑے دارالحکومت ‘‘ کی تعمیر کے بجائے مختلف شہروں کو مرکزی و صنعتی مراکز کے طور پر فروغ دینے کی مبینہ حمایت کرسکتی ہے ۔ کمیٹی نے کل دہلی میں مرکزی وزیر شہری ترقیات ایم وینکیا نائیڈو کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا اور اب تک کی اپنی پیشرفت کے بارے میں انہیں مطلع کیا ۔ کمیٹی نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ کسی بھی نئے دارالحکومت کو اندرون شہر سڑکوں ، بی آر ٹی ایس اور میٹرو ریل جیسے نیٹ ورک اور ریاست کے دیگر مقامات کے لئے سڑک و رل ارتباط کی ضرورت ہوگی اور یہ بہت بڑا حمل و نقل نیٹ ورک ہوگا جس کی تعمیر وقت طلب ہوسکتی ہے ۔ کمیٹی نے مرکزی وزیر پر زور دیا کہ نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے صرف وزارت شہری ترقیات کا تعاون ہی کافی نہیں ہوگا ۔ بلکہ ریلوے ، زمینی حمل و نقل، پٹرولیم اور قدرتی گیاس جیسی دیگر وزارتوں کا بھی ہمہ گیر تعاون یقینی بنایاجانا چاہئے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کمیٹی کے ارکان سے کہا تھا کہ نئے دارالحکومت کی نشاندہی اور تعمیر کے سلسلہ میں آندھرا پردیش کی تنظیم جدید ایکٹ میں موجود گنجائشوں اور پارلیمنٹ میں اس وقت کے وزیر اعظم کے وعدوں کو ذہن میں رکھنا ہوگا ۔ واضح ہو کہ ریاست کی تقسیم کے موقع پر حیدرآباد کو آندھرا پردیش اور تلنگانہ کا10برس کے عرصے تک مشترکہ دارالحکومت بنائے رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ اس مدت میں آندھرا پردیش کے لئے ایک نیا دارالحکومت تعمیر کرلینا ہوگا ۔ نئے دارالحکومت کے سلسلہ میں مختلف متبادلات کا جائزہ لینے والی ماہرین کی کمیٹی کو مناسب تجاویز و سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں ڈائرکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک فینانس اینڈ پالیسی نئی دہلی رتن رائے ، ڈاکٹر انڈین انسٹی ٹیوٹ فارہیومن سٹلمنٹس بنگلور ارومرریوی ، ڈائرکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیرس نئی دہلی، جگن شاہاور سابق ڈین اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکٹیکچر نئی دہلی کے ٹی رویندرن شامل ہیں ۔ اے پی کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے وجئے واڑہ اور گنٹور کے درمیان ناگر جنانگر کے مقام پر اپنی حلف برداری تقریب منعقد کی تھی جس کے بعد اس بات کی قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں کہ نئے دارالحکومت کے قیام کے لئے وجئے واڑہ اور گنٹور ہی آخری انتخاب ہوں گے ۔ دونوں شہروں کے درمیان صرف25کلو میٹر کا فاصلہ ہے اور یہ شہر جغرافیائی طور پر ریاست کے وسط میں واقع ہیں اور بہتر ریل، روڈ وفضائی ارتباط کے حامل ہیں جس کے نتیجہ میں ریاست ملک کے دیگر مقامات تک آسان رسائی ممکن ہے ۔

Chandrababu Naidu assumes office as chief minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں