بدایوں عصمت ریزی و قتل واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-01

بدایوں عصمت ریزی و قتل واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم

حکومت اتر پردیش نے عوام کے زبردست احتجاج اور دباؤ کے بعدبدایوں میں دو بہنوں کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے انسانیت سوز واقعہ کی تحقیقات سی بی آئی سے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو نے بدایوں معاملہ کاجائزہ لینے کے بعد کہا کہ اس کے تعلق سے جلد ہی ایک درخواست مرکزی حکومت کو بھیج دی جائے گی ۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ مہلوک لڑکیوں کے افراد خاندان معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی سے کرائے جانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ اس لئے اسے سی بی آئی کے سپرد کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ دریں اثناء متاثرہ خاندان کے ارکان نے ریاستی حکومت کے ذریعہ دئیے جانے والے فی کس پانچ لاکھ روپے کے معاوضہ کو لینے سے انکار کردیا ہے اور معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی سے کرائے جانے اک مطالبہ کیا۔ ایک لڑکی کے والد سوہن لال نے نامہ نگاروں سے کہا کہ وہ اس وقت تک معاوضہ کی کوئی رقم قبول نہیں کریں گے جب تک کہ اس معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم نہیں دیاجاتاہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی انتظامیہ خاطیوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرہا ہے اور کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ پولیس عہدیداروں سمیت دیگرتمام ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔انہوں نے کہا کہ ان کو ریاستی حکومت کے اعلانات اور وعدوں پر کوئی بھروسہ نہیں ہے ۔ ان لڑکیوں کے افراد خاندان نے اس واقعہ کو نئی دہلی میں16دسمبر کو ہوئے عصمتریزی کے واقعہ سے بھی بھیانک واقعہ قرار دیا جس نے پورے ملک کو ہلاک کر رکھ دیا تھا۔ انہوں نے تمام ملزمین کوبر سر عام پھانسی پر لٹکادینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں بھی اس معاملہ میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہیں۔ دریں اثناء پولیس نے اس ہولناک عصمت ریزی اور قتل معاملہ میں پانچویں ملزم کو بھی گرفتار کرلیا ہے ۔ ارویش یادو کو کل رات گرفتار کیا گیا ، وہ پچھلے تین دنوں سے فرار تھا ۔ 14اور15برس کی دونوں دلت لڑکیاں جو چچازاد بہنیں تھیں،27مئی کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوگئی تھیں ان کی نعشیں دوسرے دن صبح گاؤں کے ایک کھیت میں آم کے درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں ، لڑکیوں کے گھر والوں کا الزام ہے کہ گاؤں کے غنڈہ گرد عناصر نے ان لڑکیوں کی پہلے عصمت ریزی کی اور بعد میں قتل کردیا۔متاثرین کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے پولیس سے کارروائی کرنے کی التجا کی تو پولیس نے انہیں جھڑک دیا ۔ بعد میں کافی ہنگامہ کے بعد پولیس نے 7افراد کے خلاف معاملہ درج کیا۔ 7ملزمین میں سے پانچ کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ان میں دو پولیس والے سرویش یادو اور چھترپال یادو شامل ہیں۔ پپو، اودھیش یادو اور ارویش یادو دیگر تین ملزمین ہیں۔ ایس پی اتل کمار سکسینہ نے قتل سے پہلے ان لڑکیوں کی عصمت ریزی کئے جانے کی تصدیق کی ہے ۔

CBI inquiry into #Badaun rape case announced

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں