بہار کابینہ میں توسیع کے بعد حکمراں جماعت میں ناراضگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-04

بہار کابینہ میں توسیع کے بعد حکمراں جماعت میں ناراضگی

بہار میں جتین رام مانجھی کابینہ میں 14نئے وزراء کے انتخاب پر بر سراقتدار جنتادل یو میں احتجاج بھڑک اٹھا جب کہ زائد از ایک درجن ارکان مقننہ وزراء کے انتخاب کے خلاف اپنی برہمی ظاہر کررہے ہیں اور کہا جارہاہے کہ جن افراد نے پارٹی کے خلاف کام کیا تھا ، انہیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے ۔ بہار کابینہ میں14نئے وزراء کی شمولیت کے ایک دن بعد زائد از ایک درجن جے ڈی یو کے ناراض ارکان اسمبلی نے رکن اسمبلی گیانندراسنگھ گیا نو کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ایسے افاد کو ترجیح دینے کے خلاف احتجاج کے جنہوں نے کابینہ میں پارٹی کے مفاد کے خلاف کام کیا تھا ۔ گیانونے جو ریاستی جنتادل یو کے تادیبی کمیٹی کے کوآرڈی نیٹرہیں،نامہ نگاروں کے رو برو توثیق کی کہ زائد از ایک درجن پارٹی کے ارکان اسمبلی ان کے مکان پر جمع ہوئے تاہم انہوں نے ان کے ناموں کے انکشاف سے انکار کردیا۔ گیا نو پٹنہ ضلع میں بارہ سے رکن اسمبلی ہیں اور کبھی نتیش کمار کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے تھے ۔ ریاستی پارٹی ترجمان نیر ج کمار کے ساتھ احتجاج کے محاذ پر ہیں۔ انہوں نے دو خطوط جاری کئے جو انہوں نے جے ڈی یو کے قومی صدر شردیا دو اور ریاستی پارٹی سربراہ بسیستھا نارائن سنگھ کو لکھے تھے اور راجیو راجن سنگھ للن اور سی آر پی سنگھ کے عزت کے ساتھ اخراج کا مطالبہ کیا جو پارٹی کی تباہی کے لئے ذمہ دار ہیں ۔ للن جو کل ایک کابینی وزیر بنائے گئے اور انہیں سڑک کی تعمیر کا محکمہ دیا گیا، ان کے خلاف شرد یادو کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں قانون سازکونسل کے حالیہ انتخاب میں پارٹی کے چند قائدین کو شکست کو یقینی بنانے کے لئے ان کے کام کی طرف ان کی توجہ مبذول کروائی ۔ للن نے نتیش کمار کے خلاف نازیبا الفاظ کہتے تھے اور تادیبی کمیٹی کے سربراہ کے طور پر میری سفارش ہے کہ انہیں2010ء کے اسمبلی انتخاب کے موقع پر جے ڈی یو سے معطل کردیا گیا تھا، بدبختی سے انہیں حال ہی میں میرے علم میں لائے بغیر پارٹی میں واپس لیا گیا اور مونگیر سے لوک سبھا انتخاب میں مقابلہ کے لئے ٹکٹ دیا گیا جو وہ بری طرح ہار گئے ۔ تادیبی کمیٹی کے ریاستی کوآرڈینیٹر کے طور پر آپ سے میری درخواست ہے کہ للن کو پارٹی سے خارج کردیا جائے اور انہیں کابینہ سے علیحدہ کیا جائے ۔ ریاستی پارٹیصدر کو ایک علیحدہ مکتوب میں گیانونے آرسی پی سنگھ قانون ساز کونسل کے ارکان سنجے کمار سنگھ اور للن شراف کے خلاف عام انتخاب میں125رکنی بوتھ کمیٹی میں ان کے اپنے افراد کو شامل کرنے کی شکایت کی ۔ انہوں نے جے ڈی یو سے ان تینوں قائدین سے اخراج کا مطالبہ کیا ۔

Anger After Bihar Cabinet Expansion

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں