اکشر دھام حملہ کیس کے باقی دو ملزمین بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-07

اکشر دھام حملہ کیس کے باقی دو ملزمین بری

خصوصی پوٹا کی عدالت نے اکشر دھام مندر دہشت گرد حملہ کیس2002ء کے دو ملزمین کو ناکافی شہادت کی بنیاد پر آج بری کردیا۔ خصوصی عدالت کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے اکشر دھام مندر حملہ کیس میں تمام 6خاطیوں کو بری کردئیے جانے کے اندرون ایک ماہ سامنے آیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جن ملزمین کو بری کیا ان میں3موت کی سزا کے مستحق قرار دئیے گئے قیدی بھی شامل ہیں ۔ خصوصی پوٹا جج گیتا گوپی نے اس کیس میں تاخیر سے گرفتار کئے گئے شوکت غوری اور ماجد پٹیل کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا ۔ ان پر جہادی سرگرمیوں کے لئے فنڈس اکٹھا کرنے کا الزام تھا ۔ قبل ازیں عدلات عظمیٰ نے3سزایافتہ قیدیوں کے بشمول تمام6خاطیوں کو16مئی کو بری کردیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے ٹرائیل کورٹ اور گجرات ہائی کورٹ دونوں کے احکام کو کالعدم کردیا جس میں3قیدیوں کو اس کیس میں سزائے موت سنائی گئی تھی ۔ سپریم کورٹ نے کیس کی نامناسب تحقیقات پر گجرات پولیس پر تنقید بھی کی ۔ پولیس نے تمام ملزمین کے خلاف سخت ترین انسداد دہشت گردی قانون اور مخالف دہشت گردی قانون کے تحت مقدمہ درج کیا تھا ۔ قبل ازیں خصوصی پوٹا عدالت کی جج سونیا گوکانی نے یکم جولائی2006ء کو گجرات کے دارالحکومت گاندھی نگر میں24ستمبر2002کو اکشر دھام مندر پر ہوئے دہشت گرد حملہ کے کیس میں فیصلہ سنایا تھا ۔ اس واقعہ میں2حملہ آوروں نے خود کار اسلحہ اور دستی بموں کے ذریعہ اکشر دھام مندر پر حملہ کیا جس میں28یاتری، 3کمانڈروز کے بشمول 32افراد ہلاک اور تقریباً86یاتری زخمی ہوگئے تھے۔ الزام کے مطابق حملہ آوروں کی شناخت مرتضیٰ حافظ یاسین اور اشرف علی محمد فاروق کی حیثیت سے کی گئی ۔ جن پر لشکر طیبہ سے تعلق ہونے کا الزام لگایا گیا۔ بعد ازاں حملہ آوروں کو نیشنل سیکوریٹی گارڈ( این ایس جی) کے کمانڈوز نے آپریشن کے دوران ہلاک کردیا ۔ ملزمین کے وکلاء صفائی ایم ایم شیخ اور خالد شیخ نے کہا کہ پٹیل اور غوری کو اس کیس میں جھوٹ موٹ پھنسایا گیا تھا۔
دریں اثنا حیدرآباد سے اعتماد نیوز کے بموجب اکشر دھام مندر دہشت گرد حملہ کے الزام سے بری ہونے والے حافظ و قاری شوکت اللہ غوری ساکن کرما گوڑہ ، سعیدآباد آج سابر متی جیل سے رہا ہوگئے۔ واضح رہے کہ جولائی2002ء میں وہ اپنے ارکان خاندان کے ساتھ سعودی عرب سے حیدرآباد پہنچے تھے کہ شمس آباد انٹر نیشنل ایر پورٹ پر انہیں گجرات پولیس نے گرفتار کرلیا تھا جو ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ کے ساتھ شہر پہنچی تھی ۔ قاری شوکت اللہ غوری کو سال2002ء میں ہوئے اکشر دھام مندر دہشت گرد حملہ میں ماخوذ کرتے ہوئے جیل میں ڈال دیا گیا تھا ۔ اس دوران یہ مقدمہ پوٹا عدالت میں زیر دوران تھا۔ مولانا کی جانب سے ایڈو کیٹ خالد شیخ نے احمد آباد کی پوٹا عدالت میں پیروی کی ۔ ذرائع کے مطابق عدالت کی جانب سے بری کرنے کا حکم ملتے ہی مولانا کو سابر متی جیل سے رہا کردیا گیا اور وہ کل بذریعہ طیارہ شہر پہنچیں گے ۔ وہ تقریباً5سے ناکردہ جرم کی سزا بھگت رہے تھے۔ مولانا کی رہائی کی اطلاع کے ساتھ ہی ان کے ارکان خاندان ، دوست احباب، رشتہ داروں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی۔

Akshardham attack: POTA court acquits remaining 2 accused

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں