فلمی نام: نرگس
تاریخ پیدائش : یکم/جون 1929
تاریخ وفات: 3/مئی 1981
ہندی فلموں کی مشہور اداکارہ نرگس نے تقریباً چار دہائیوں تک اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کو مسحور کردیا تھا لیکن وہ اپنے بچپن میں ادکارہ نہیں بلکہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں ۔آج ان کی سالگرہ منائی جارہی ہے ۔ کولکاتا ہر میں یکم جون1929کو پیدا ہونے والی کنیز فاطمہ عرف نرگس کے گھر میں ماں جدن بائی کے مغنی اور فلمساز ہونے کی وجہ سے فلمی ماحول تھا اس کے باوجود بچپن میں نرگس کو اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی ان کی تمنا ڈاکٹر بننے اکی تھی جب کہ ان کی ماں چاہتی تھیں کہ وہ اداکارہ بنیں۔
ایک دن ان کی ماں ںے ان سے اسکرین ٹسٹ کے لئے فلمساز اور ہدایت کار محبوب خان کے پاس جانے کو کہا ۔ کیونکہ نرگس فلموں میں جانے کی خواہشمند نہیں تھیں اس لئے انہوں نے سوچا کہ اگر وہ اسکرین ٹسٹ میں فیل ہوجاتی ہیں تو انہیں ادکارہ نہیں بننا پڑے گا ۔
اسکرین ٹسٹ کے دوران نرگس نے بی دلی سے ڈائیلاگ بولے اور سوچا محبوب خان انہیں اس ٹسٹ میں فیل کردیں گے ،لیکن ان کا یہ خیال غلط نکلا اور محبوب خان نے اپنی فلم تقدیر(1943) کے لئے نرگس اداکارہ کے طور پر انتخاب کرلیا ۔ اس کے بعد1945میں محبوب خان کی فلم ہمایوں میں نرگس کو کام کرنے کا موقع ملا۔ اس سال ان کی برسات اور انداز جیسی فلمیں منظر عام پر آئیں ۔
محبت کے مثلث پر بنی فلم انداز میں ان کے ساتھ دلیپ کمار اور راج کپور جیسے ممتاز اداکار تھے ۔ اس کے باوجود بھی نرگس ناظرین کی توجہ اپنی طرف کھینچنے میں کامیاب رہیں۔مگر1950سے1954کے عرصے میں نرگس کو کوئی خاص کامیابی نہیں ملی اور شیشہ ، بے وفا ، آشیانہ ، انبر، انہونی ، شکست ، پاپی، دھن ، انگارے جیسی فلمیں باکس آف پر ناکام رہیں ۔ لیکن1955میں جب راج کپور کے ساتھ شری420ریلیز ہوئی تو اس کی کامیابی کے بعد وہ ایک بار پھر سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔
نرگس کے فلمی کیریر میں راج کپور کے ساتھ ان کی جوڑی کافی پسند کی گئی ۔ ان دونوں نے سب سے پہلے1948میں فلم آگ میں ایک ساتھ اداکاری کی تھی ۔ اس کے بعد برسات ، اندازہ، جان پہچان، آوارہ، انہونی،شری420،جاگتے رہے ، آہ ، چوری چوری جیسی فلموں میں دونوں ایک ساتھ آئے اور پسند کئے گئے ۔1956میں ریلیز ہوئی فلم چور چوری نرگس اور راج کپور کی جوڑی پر مشتمل آخری فلم تھی حالانکہ نرگس نے راج کپور کی فلم جاگتے رہو میں مہمان اداکارہ کی حیثیت سے ایک رول ادا کیا تھا ۔ اسی فلم میں آخری میں لتا منگیشکر کی آواز میں جاگو موہن پہارے گانا فلمایا گیا تھا۔
1957میں محبوب خان کی فلم مدر انڈیا نے نرگس کے فلمی کیریر کے ساتھ ہی ذاتی زندگی میں بھی بہت اہم رول ادا کیا ۔ اس فلم میں نرگس نے سنیل دت کی ماں کا کردار نبھایا اور فلم کی شوٹنگ کے دوران سنیل دت نے نرگس کو آگ سے بچایا تھا۔ جس کے بعد نرگس نے کہا تھا کہ پرانی نرگس کی موت ہوگئی ہے اور نئی نرگس کا جنم ہوا ہے ۔ نرگس نے اپنی عمر اور حیثیت کی پرواہ کئے بغیر سنیل دت کو اپنا جیون ساتھی منتخب کرلیا۔ شادی کے بعد نرگس نے فلموں میں کام کرنا کچھ کم کردیا ۔ تقریباً دس برس کے بعد ا پنے بھائی انور حسین اور اختر حسین کے کہنے پر نرگس نے1967میں فلم رات اور دن میں اداکاری کی اور اس فلم کے لئے انہیں قومی ایوارڈ سے سرفرا ز کیا گیا ۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی ادکارہ کو قومی ایوارڈ دیا گیا ہو۔
نرگس نے اپنے فلمی کیریر میں65تقریباً55فلموں میں کام کیا جن میں سے دیدار، انداز ، آوارہ، میلہ ، انہونی ، آگ ، آہ ، برسات، شری420،بابل اور چوری چوری قابل ذکر ہیں ۔ انہیں پدم شری ایوارڈ بھی دیا گیا اور وہ راجیہ سبھا کی رکن بھی نامزد کی گئیں۔ اپنی موثر اداکاری سے ناظرین کو مسحور کرنے والی یہ عظیم اداکارہ 3مئی 1981کو سب کو سوگوار کرتے ہوئے دنیا سے چلی گئیں۔
85th birthday of Nargis Dutt
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں