تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک درخواست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-27

تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک درخواست

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ میں آج آندھرا پردیش کی تنظیم جدید بل کی کارآمادگی اور صحت کو چینلج کرتے ہوئے مفاد عامہ کی ایک درخواست داخل کی گئی ۔ واضح ہو کہ پارلیمنٹ میں اس بل کی منظوری کے بعد تلنگانہ کی نئی ریاست کی تشکیل عمل میں آئی ۔ جسٹس بی ایس چوہان اور جسٹس اے کے سکری پر مشتمل سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے تاہم وی آر کرشنا ایر فری لیگل ایڈ کمیٹی کی داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے احکام جاری کئے کہ اس درخواست کو بھی بل کے خلاف داخل کی گئی دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کردیا جائے ۔ ایڈوکیٹ جی وینکٹ راؤ نے کمیٹی کی پیروی کرتے ہوئے مفاد عامہ کی درخواست کو فوری سماعت پر زور دیا اور میڈیا کی رپورٹ کا حوالہ دیا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے افراد کا حیدرآباد سے تخلیہ کرانے کے لئے ’’وار روم‘‘ کا قیام عمل میں لایا عیا ہے ۔ بنچ نے کہا کہ اس درخواست کو بھی مماثل درخواستوں کے ساتھ جوڑدیا جائے اور تمام درخواستوں کی ایک ساتھ سماعت عمل میں لائی جائے ۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ تشکیل تلنگانہ کا فیصلہ سیاسی نوعیت کا رہا ، کیونکہ اسے پندرہویں لوک سبھا کے اختتام سے عین قبل سیاسی و انتخابی فوائد حاصل کرنے کے مقصد سے لیا گیا تھا ۔ وکیل نے استدلال پیش کیا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظورہ آندھرا پردیش کی تنظیم جدید بل پوری طرح غیر دستوری اور غیر جمہوری ہے ۔ مرکز میں حکمراں کانگریس پارٹی کی ایماء پر ناپاک سیاسی عزائم کے تحت اس کی منظوری عمل میں لائی گئی ۔ تاہم اس کے سنگین عواقب و نتائج کا جائزہ نہیں لیا گیا ۔ غیر منقسم آندھرا پردیش کے عوام کی رائے بھی نہیں پوچھی گئی اور ان پر اپنی مرضی مسلط کردی گئی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں