آندھرا پردیش - محکمہ برقی کے ملزمین کی ہڑتال دوسرے دن میں داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-27

آندھرا پردیش - محکمہ برقی کے ملزمین کی ہڑتال دوسرے دن میں داخل

حیدرآباد
یو این آئی
محکمہ برقی کے ملازمین کی ہڑتال آج دوسرے دن میں داخل ہوگئی ۔ وہ اپنے اپنے رویژن پر عمل آوری کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے نامزد چیف منسٹر نے ملازمین سے ہڑتال فوری ختم کردینے کی اپیل کی تھی ، تاہم ملازمین پر اس اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔ نتیجہ میں ہڑتال کے باعث ریاست کے مختلف پاور پلانٹس میں برقی پیداوار متاثر ہورہی ہے ۔ ریاست کے تمام23اضلاع کے چار ڈسکامس ، اے پی ٹرانسکو اور اے پی چینکو کے ہزاروں ملازمین نے ہڑتال میں شدت پیدا کردی ہے ۔ ہڑتال کے باعث تقریباً4.500میگا واٹ برقی پیدا وار مسدود ہوگئی ہے۔ پالونچا، بھوپال پلی اور سری سلیم پاور پلانٹس میں برقی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ ہڑتال اور پیداوار میں گراوٹ کے نتیجہ میں برقی کٹوتی میں اضافہ ہوگیا ہے اور حکام ریاست کے چند مواضعات اور چھوٹے شہروں میں برقی کٹوتی پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ اے پی جینکو کے ملازمین نے بھی شمالی آندھرا کے علاقہ میں اپنی ہڑتال میں شدت پیدا کردی ہے ۔ دوسری طرف اتنظامیہ اور احتجاجی ملازمین کے درمیان بات چیت بھی جاری ہے ۔ شہر میں ودیوت سودھا کے سامنے برقی ملازمین کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ریاست کے دیگر پاور پلانٹس میں بھی محکمہ برقی کے ملازمین احتجاج کررہے ہیں ۔ اسی دوران ڈائریکٹر جنرل آف پولیس بی پرساد راؤ نے جنہوں نے حکام کے ساتھ آج صورتحال کا جائزہ لیا ، انتباہ دیا کہ ہڑتالوں اور دھرنے کے نام پر نظم و ضبط میں بگاڑ پیدا کرنے والوں کے خلاف انتہائی سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے احتجاجی ملازمین کو مشورہ دیا کہ وہ حکومت اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ مشاورت اور مباحث کے ذریعہ اپنے مسائل حل کرلیں اور سب کے لئے ایک قابل قبول راہ تلاش کریں ۔ انہوں نے بیان دیا کہ ایسے ملازمین جو کسی بھی قسم کی گڑ بڑ میں ملوث رہتے ہیں، رہائشی مکانات ، کاروباری اداروں اور مینو فیکچرنگ یونٹوں کو برقی سربراہی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوئی بھی کوشش انہیں مہنگی پڑ سکتی ہے ۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ودیوت سودھا ، برقی سپ اسٹیشنوں ، ریلوے پٹریوں اور دیگر اہم تنصیبات پر سیکوریٹی میں اضافہ کردیں تاکہ ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے ۔ بی پر ساد راؤ نے اس سلسلہ میں تمام اضلاع کے سپرنٹنڈنٹس اور کمشنرس سے بات چیت کرتے ہوئے صورتحال پر قریبی نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔ اسی دوران وجئے واڑہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب وہاں کے نرلا ٹاٹا راؤ تھرمل پاور اسٹیشن میں300میگا واٹ برقی پیداوار متاثر ہوئی ہے ، کیوں کہ یہاں بھی ملازمین کی ہڑتال مسلسل دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔ تھرمل پاور اسٹیشن کے بیشتر ملازمین ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں ۔ یہ ہندوستان کے بڑے تھرمل پاور اسٹیشنوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں ہڑتال کے باعث برقی پیداوار میں300میگا واٹ کی کمی آئی، جب کہ اس کی مکمل پیداواری گنجائش1760میگا واٹ ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سوائے چند انجینئروں کے تھرمل پاور اسٹیشنوں کے تمام ورکرس نے آج ہڑتال میں حصہ لیا ۔ ورکرس کی بڑی تعداد آج صبح تھرمل اسٹیشن کے باہر جمع ہوگئی اور پئے رویژن پر عمل آوری کے سلسلہ میں انتظامیہ کے طرز عمل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے ۔ اس موقع پر ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندہ سدھارکر نے صحافیوں سے کہا کہ ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک انتظامیہ پئے رویژن پر عمل آوری کے لئے تیار نہیں ہوجاتا ۔ انہوں نے بتایا کہ چھ برقی پیداواری پلانٹس اور برقی سربراہی کمپنیوں کے55ہزار ملازمین کے منجملہ50فیصد ملازمین ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں ۔ اگر یہ بحران جاری رہا اور بعجلت ممکنہ اس کی یکسوئی نہیں کی گئی تو جنوبی ہند کی ریاستوں میں سنگین برقی بحران پیدا ہوجائے گا ۔ وشاکاپٹنم سے موصولہ اطلاع کے بموجب شمالی ساحلی آندھرا کے محکمہ برقی کے ملازمین کی ہڑتال وہاں بھی دسرے دن میں داخل ہوگئی ۔ ہڑتال سے شمالی ساحلی آندھرا کے اضلاع وجیا نگرم ، سریکا کلم اور وشاکھا پٹنم کے مختلف پاور پلانٹس میں برقی پیداوار متاثر ہوئی ہے ۔ تینوں اضلاع کے ڈسکامس ، اے پی ٹرانسکو اور اے پی جینکو کے ہزاروں ملازمین نے ہڑتال میں شدت پیدا کردی ہے ۔ ملازمین کی تعداد آج آندھرا پردیش ایسٹرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لیمٹیڈ کے کارپوریٹ دفتر پر جمع ہوگئی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں