ہندوستانی سڑکوں پر راج کرنے والی ایمبیسڈر کار کی تیاری مسدود - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-26

ہندوستانی سڑکوں پر راج کرنے والی ایمبیسڈر کار کی تیاری مسدود

نئی دہلی
یو این آئی
آزاد ہندوستان میں اقتدار اور اختیار کی علامت رہنے والی ایمبیسڈر کار کی پیداوار باقاعدہ وطور پر بند ہونے کے ساتھ ہی ملک میں ایک عہد کا خاتمہ ہوگیا۔ نصف صدی سے زائد عرصہ تک ہندوستان کی سڑکوں پر راج کرنے والی ہندوستان موٹرس کی تیار شدہ سفید ایمبیسڈر کار حکومت ہند کی سرکاری گاڑی مانی جاتی رہی ہے ۔ اس کے ساتھ اس کار کارتبہ پولیس اور فوج میں بھی قائم رہا ہے۔ پولیس نے اس کے سفید رنگ کو اپنا یا تو بری فوج نے اس کے سیاہ رنگ کو اور فضائیہ نے آسمانی رنگ کو پسندکیا ۔ یہ سیاسی لیڈروں کی بھی پسندیدہ رہی تو سماج کے دبنگ لوگوں نے بھی اسے اپنی گاڑی بنایا۔ کارگل سے لے کر کنیا کماری تک اور بھج سے توانگ تک یہ کار ہندوستانی سماج میں چھ دہائیوں تک منصب اور وقار کی علامت بنی رہی ۔ حکومت ہند نے اپنے بیڑے میں ایمبیسڈر کار کو تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا تو اس کے برے دن شروع ہوگئے ۔ کاروں کے نئے ماڈلوں اور تکنیک کے سبب ایمبیسڈر کار بازارمیں گراہکوں کو نہیں لبھا پائی ۔ سرکاری اہلکاروں اور لیڈروں کے حفاظتی معیاروں پر یہ کار ناکام ہونے لگی ۔ بہر حال ایمبیسڈر کار بنانے والے ہندوستان موٹرس لمٹیڈ کا مالی تنگ حالی میں مبتلا اتر پاڑہ پلانٹ کو کل غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ مغربی بنگال میں ضلع ہگلی کے اتر پاڑہ علاقہ میں ملک کا پہلا اور واحد مربوط آٹو موبائل پلانٹ ، ہندوستان موٹرس، پچھلے کئی برسوں سے مالی پریشانیوں کا سامنا کررہا ہے ۔ ملک میں1942میں پہلی دیسی کار بنانے والی یہ کمپنی وقت کے ساتھ اور ایندھن کی بڑھتی قیمت کے مطابق اپنے پلانٹ اور کار ماڈلوں میں تبدیلی نہیں کرسکی ۔ جس کے سبب اسے اقتصادی طور پر کافی نقصان ہوا اور بالآخر اسے اپنے پلانٹوں میں پیداواری کام روکنا پڑا ۔ یاد رہے کہ ایمبیسڈر کار کی پیداوار1958میں شروع ہوئی تھی اور یہ پہلی کار تھی جو ہندوستان میں اور ہندوستانی ضرورتوں کے مطابق بنائی گئی تھی ۔80کی دہائی اس کار کے لئے بہترین دور تھی جب ہر سال24ہزار کار فروخت کی جارہی تھی۔ فی الحال اتر پاڑہ پلانٹ میں روزانہ محض پانچ کار بنائی جارہی تھی ۔ سن 1980کی دہائی میں ہی ماروتی سوزوکی ، فورڈ اور ہیونڈئی وغیر کمپنیوں نے ہندوستانی کار بازار میں در اندازی کی اور یہاں کے صارفین کے سامنے کئی رنگ اور ماڈل کی گاڑیاں پیش کیں ۔ جس کے بعد ایمبیسڈر کار کی اہمیت گھٹنے لگی اور بازار میں دوسری کمپنیوں کی گاڑیاں آنے لگیں ۔ ہندوستانی کار بازار دنیا بھر کی کار بنانے والی کمپنیوں کو اپنی طرف راغب کرنے لگا مگر ایمبیسڈر کار کے لئے صارفین کی کمی ہونے لگی ۔ دوسری جانب ہند موٹرس نے ایمبیسڈر کار کو جدید معیار کے مطابق بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے لیکن اسے کوئی کامیابی نہیں ملی ۔ دریں اثناء مغربی بنگال کے وزیر محنت پورنیندو بوس نے کہا ہے کہ وہ پلانٹ میں دوبارہ کام شروع کرانے کی کوشش کریں گے ۔ فی الھال کمپنی کو اپنے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سرمایہ کاری کے ساتھ اپنی کار ڈیمانڈ بڑھانے پر زور دینے کی ضرورت ہے جو پچھلے کئی برسوں سے نہیں ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پلانٹ کو اپ ٹو ڈیٹ بنانے کے لئے ایک چینی کمپنی کے ساتھ بات چیت ناکام ہونے کے بعد کمپنی کی انتظامیہ نے پیداوار ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ کمپنی نے کہا کہ پلانٹ کی بدترصورتحال کو درست کرنے کے لئے کمپنی نے شفافیت دکھائی ہے ۔ پیداوار کی کمی، ضابطہ شکنی ، فنڈ کی قلت اور اس کی اہم ترین کار ایمبیسڈر کے ڈیمانڈ میں کمی ہونے کی وجہ سے پلانٹ میں سردست پیداواری کام ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں