بہار کو خصوصی موقف دینے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-26

بہار کو خصوصی موقف دینے کا مطالبہ

پٹنہ
پی ٹی آئی
بہار کے نئے چیف منسٹر جیتن رام مانجھی نے بہار کے لئے خصوصی زمرہ کے موقف کا مسئلہ نامزد وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا جو ان کے پیشرو نتیش کمار کا بھی مطالبہ تھا ۔ مانجھی نے بہار کے لئے خصوصی زمرہ کے موقف کا مسئلہ اس وقت اٹھایا جب انہو ں نے نتیش کمار کے جانشین کے طور پر چیف منسٹر کا حلف لیا ۔ نئے چیف منسٹر کل شام دیر گئے ایک باہمی گفتگو کے دوران میڈیا کے ایک گروپ سے خطاب کررہے تھے ۔ میں نے بہار کو خصوصی موقف کا مطالبہ کیا جب نریندر مودی نے چیف منسٹر کے طور پر میری حلف برداری کے بعد مجھے مبارکباد دینے کے لئے فون کیا تھا۔ مانجھی نے کہا کہ ہماری ریاست کو خصوصی زمرہ کی منظوری غریبوں کو ایک اچھا پیام بھیجنے میں دوررس نتائج کا حامل ہوگا ۔ اپنے پیشرو کے ایجنڈہ کو آگے بڑھاتے ہوئے مانجھی نے کہا کہ اگر اس مطالبہ کی تکمیل نہیں کی گئی تو ریاست میں ایک طویل ایجی ٹیشن شروع کیا جائے گا ۔ خصوصی زمرہ کے موقف کا مطالبہ نتیش کمار کی جانب سے نمایاں طور پر کیا گیا تھا ۔ یہ مسئلہ عام انتخابات کے دوران جے ڈی یو کے ایجنڈہ میں سر فہرست بھی تھا۔ نتیش کمار نے بہار کے لئے خصوصی زمرہ کے موقف کی تائید میں پٹنہ اور نئی دہلی میں دو میگا ریالیوں کا اہتمام کیا تھا۔ انہوں نے اس وقت ایک روزہ بہار بند کی اپیل کی تھی جب یوپی اے حکومت نے ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے پیش نظر سیما آندھرا کے لئے خصوصی زمرہ کے موقف اور خصوصی پیاکیج کا اعلان کیا تھا۔ نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے مہم چلاتے وقت اعلان کیا تھا کہ اگر وہ برسر اقتدار آئیں تو ان کی بہتر ترقی کے لئے بہار اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کو خصوصی موقف ، خصوصی پیاکیج فراہم کریں گے اور ان ریاستوں پر خصوصی توجہ مرکوز کریں گے ۔ مانجھی نے یہ بھی کہا کہ ان کو نئی دہلی میں راشٹر پتی بھون میں26مئی کو وزیر اعظم کے طور پر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں مدعو کیا گیا ہے۔ مانجھی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ مجھے مودی کی حلف برداری کی تقریب کے لئے وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے بھیجا گیا دعوت نامہ موصو ہوا ہے اور میں جلد ہی اس پر فیصلہ کروں گا۔ جیتن رام مانجھی نے ریاست میں نتیش حکومت کی بہتر کارکردگی کے باوجود لوک سبھا انتخابات میں حکمراں جنتادل یو کو ملنے والی شکست کے لئے پارٹی کارکنوں میں جوش کی کمی کو اہم وجہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پارٹی آئندہ برس ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ان میں پھر سے جوش و خروش بھر کر دو تہائی اکثریت حاصل کرے گی۔ مسٹر مانجھی نے آج یہاں یو این آئی سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ سابقہ نتیش حکومت کے دوران کافی اچھے کام کئے گئے جس کی وجہ سے بہار میں پارٹی کی عوامی حمایت میں اضافہ ہوا لیکن لوک سبھا انتخابات میں بڑے پیمانے پر پیسے اور طاقت کا استعمال کرکے جھوٹ اور غلط فہمی کا جو جال پھیلایا گیااس کا مقابلہ جنتا دل(یو) کے کارکن جوش و خروش میں کمی کے سبب نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کارکن کسی بھی پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں اور اگر انہیں ہی نظر انداز کردیا جائے تو جسم کا ٹھنڈا پڑجانا فطری ہے ۔ وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کہا کہ انہیں اس بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ کسی نہ کسی سطح پر پارٹی کارکنوں کے جذبات کا خیال نہیں رکھا گیا اور یہی مرکزی پارٹی کی شکست کی سب سے بڑی وجہ رہی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں