آندھرا پردیش محکمہ برقی کے ملازمین کی اچانک ہڑتال - پیداوار میں کمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-26

آندھرا پردیش محکمہ برقی کے ملازمین کی اچانک ہڑتال - پیداوار میں کمی

وجئے واڑہ
یو این آئی
وجئے واڑہ کے نرلاٹاٹا راؤ تھرمل پاور اسٹیشن میں برقی کی پیداوار میں50 فیصد کمی ہوگئی کیونکہ ملازمین ہڑتال پر چلے گئے ۔ این ٹی ٹی پی ایس کے چیف انجینئر جے سامیا نے یہ بات بتائی ۔ اس اچانک ہڑتال سے ملک کے بڑے تھرمل پاور اسٹیشنوں میں سے این ٹی ٹی پی ایس کے یونٹ میں کوئلہ کی فراہمی رک گئی ہے ۔این ٹی ٹی پی ایس کی جملہ پیداوار کی گنجائش1700میگا واٹ ہے ۔ آندھرا پردیش کے محکمہ برقی کے ملازمین تنخواہوں پر نظر ثانی کے مطالبہ پر ہڑتال پر چلے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی جینکو، اے پی ٹرانسکو اور پاورڈسٹری بیوشن کے تمام ورکرس اس ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں ۔ ان کی اضافی تنخواہیں یکم اپریل سے واجب الادا ہیں ۔ یونینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 27.5فیصد کا اضافہ کیا جائے ۔ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ایک انجینئر نے کہا ہے کہ اگر ہڑتال برقرار رہی تو برقی کی سربراہی میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے ۔ اس ہڑتال کے باعث گھریلو اور صنعتی شعبہ میں برقی کی سربراہی میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہے ۔ ملازمین کی یونینوں کے ہنگامی اجلاس میں ان کے مطالبات کی تکمیل تک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اسی دوران ڈائرکٹر جنرل پ ولیس پرساد راؤ نے محکمہ برقی کے ملازمین کی ہڑتال کے پیش نظر بندوبست کے انتظامات کا جائزہ لیا ۔ تمام سب اسٹیشنس ، برقی پیدا کرنے والے یونٹس اوربرقی سے چلے والی ٹرینوں کی پٹریوں پر اضافی سیکوریٹی فراہم کردی گئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ضروری خدمات کے لئے برقی کی بلا وقفہ سربراہی کو یقینی بنانے کی مساعی کی جارہی ہے ۔ اگرچیکہ ریاستی حکومت نے اے پی ٹرانسکو ، جینکو اور ڈسکامس کی تنخواہوں پر نظر ثانی کے لئے رضامندی ظاہر کی تھی تاہم ملازمین کا مطالبہ ہے کہ حکومت اور ملازمین کی یونینوں کے درمیان معاہدہ طے پاناچاہئے ۔ ملازمین کے قائد سائی بابو کے مطابق عہدیداروں نے ملازمین کو27.5فیصد فٹمنٹ دینے پر ضا مندی ظاہر کی تھی ، علاوہ ازیں15سال سے کم خدمات والے ملازمین کے لئے دو خصوصی اضافی تدریجی اور 15سال سے زائد خدمات والے ملازمین کے لئے 3خصوصی اضافی تدریجی سے اتفاق کیا گیا تھا ۔ جب یہ معاملہ گورنر کے پاس بھیجا گیا تو انہوں نے اس پر معاہدہ کرنے سے انکار کردیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں