مودی کو ویزا - امریکہ کا راست جواب دینے سے گریز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-15

مودی کو ویزا - امریکہ کا راست جواب دینے سے گریز

امریکہ نے بی جے پی لیڈر نریندر مودی کو ویزا دینے کے ضمن میں خاموشی کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے کل کہا کہ اے ون ویزا کے لئے سربراہان مملکت اہل ہیں اور انفرادی طور پر کوئی شخص ایک امریکی ویزا کے لئے از خود اہل قرار نہیں پاتا ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی خاتون ترجمان جین ساکی نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ ایمیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ(آئی این اے) کے تحت سربراہان مملکت اور حکومت کے سربراہ اہل ہیں۔ انفرادی طور پر کوئی شخص از خود امریکی ویزا کے لئے اہل قرار نہیں پاتا ۔ امریکی قانون کے تحت مخصوص عدم داخلہ کی بنیادوں پر سربراہان مملکت اور حکومت کے سربراہان کے بشمول سرکاری عہدیداروں کو ویزا دینے کی اجازت سے انکار کی گنجائش موجود ہے ۔ جین ساکی سے جب مودی کے لئے ویزا کی اجرائی کے امکان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے یہ بات کہی۔ ساکی نے مودی کے ویزا مسئلہ پر راست سوالات کا جواب دینے سے اجتناب کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ نئی ہندوستانی حکومت کے ساتھ امریکہ کام کرنے کا متمنی ہے ۔ ہم ویزا درخواستوں کے بارے میں بات چیت نہیں کرتے ۔ جب ہندوستان میں نئی حکومت تشکیل پائے گی تو اس کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں مگر میں اس سلسلہ میں قیاس آرائی نہیں کروں گی کیونکہ نتائج کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں 16ویں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان16مئی کو کیا جانے والا ہے ۔ امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے گجرات میں2002فسادات کے دوران انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی کی بنیاد پر مودی کا ویزامنسوخ کردیا تھا۔ مودی نے امریکہ کے سفر کے لئے ویزا حاصل کیا تھا۔ امریکہ نے بارہا کہا ہے کہ مودی سے متعلق ویزا پ الیسی کے دیرینہ موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ ویزا کی درخواست دینے کے لئے آزاد ہیں اور کسی دیگر درخواست گزار کی طرح درخواست کی جانچ کا انتظار کرسکتے ہیں ۔ مودی ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ یونیورسٹی آف پنسلوانیہ میں خطاب کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے مگر ہند۔ امریکن پروفیسرس ، سابق و موجودہ طلبہ کی مخالفت کے بعد یہ پروگرام منسوخ کردیا گیا تھا۔ تاہم امریکہ نے فروری میں یکسر موقف تبدیل کرتے ہوئے مودی کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اس وقت اشارہ دیا تھا جب اس کی سفیر برائے ہند نینسی پاول نے مودی سے احمدآبادمیں ملاقات کی جس کے بعد سے امریکی عہدیدار کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کا اگلا لیڈر جو کوئی بھی منتخب ہوگا اس کا امریکہ میں خیرمقدم کیا جائے گا۔

U.S. would welcome Modi as PM despite past visa ban

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں