آئی اے این ایس
ٹاٹا سنس اور سنگا پور ایرلائنز(ایس آئی اے) کے مجوزہ جوائنٹ وینچر (ایرلائن) نے آئندہ یکم ستمبر سے ملک میں اپنی پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ڈائریکٹریٹ جنرل شہری ہوابازی( ڈی جی سی اے) کو پیش کردہ ایک درخواست میں منصوبہ کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہ درخواست‘آپریٹنگ لائسنس کے حصول کے لئے دی گئی ہے ۔ مجوزہ ایر لائن نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ’’ٹاٹا۔ ایس آئی اے‘ابتداً ندرون ملک اور آگے چل کرمکمل بین الاقوامی فضائی سروس کا اہتمام کرنے کی تجویز رکھتا ہے اور ایرلائن خدمات سے متعلق اعانتی سرگرمیاں بھی انجام دینے کی تجویز رکھتا ہے‘‘۔ یہ درخواست ڈی جی سی اے کو پیش کی گئی ہے۔ اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ایر لائنز کا مرکز‘ نئی دہلی کی طیران گاہ ہوگا جہاں سے پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ ہے ۔ ابتداً اربس طیاروں کا ایک بیڑہ بشمول لیز پر حاصل کردہA-320طیارہ ‘اندرون ملک پروازوں کے لئے مختلف شہروں کے درمیان ربط قائم کریں گے ۔ موجودہ قوانین کے تحت صرف ایسے ہی ایر لائنز کوبین الاقوامی پروازوں کی اجازت دی جاتی ہے جو کم ازکم5سال اندرون ملک پروازوں کا تجربہ رکھتی ہوں اور بیرون ملک پروازوں کے لئے20طیاروں کا بیڑہ رکھتی ہوں۔ بحالت موجودہ مجوزہ جوائنٹ وینچر ‘بین الاقوامی پروازوں کا اہتمام نہیں کرسکتا ۔ ابتداً پہلے سال ہفتہ وار87پروازوں کا اہتمام کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اس طرح نئی وہلی سے لگبھگ 20شہروں کو فضائی پروازوں سے مربوط کیا جائے گا۔ مجوزہ ایر لائن وینچر کے بارے میں ڈی جی سی اے نے عوام سے رائے طلب ک ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ لائسنس کے اجرا سے قبل ڈی جی سی اے نے عوام سے رائے طلب کی ہے۔ قبل ازیں ایر ایشیاء انڈیا کو لائسنس کے اجراء سے قبل ایسی آرا طلب کی گئی تھی ۔ ڈی جی سی اے کو اب طیاروں کے بیڑہ میں شامل تعداد‘ پارکنگ جگہ‘ آپریٹنگ کے مقامات اور روٹس جیسے مسائل کا بھی جائزہ لینا ہوگا۔
Tata-Singapore Airlines plans to fly from September
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں