آسام تشدد - این آئی اے تحقیقات کرے گی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-04

آسام تشدد - این آئی اے تحقیقات کرے گی

Assam-killings
آسام کے بوڈو علاقائی نظم و نسق اضلاع( بی ٹی اے ڈی)میں تشدد کے سلسلہ میں آج محکمہ جنگلات کے عہدیدار اور اس محکمہ کے بعض ارکان عملہ و نیز دیگر افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ گزشہ دو روز میں بدترین طور پر متاثرہ اضلاع کو کرا جھارا اور بکسا سے32نعشیں بشمول خواتین و بچوں کی نعشیں برآمدکرلی گئیں ۔ بی ٹی اے ڈی کے تحت آنے والے مانس نینشل پارک کے بسباری ڈیویژن کے رینجر(آفیسر) امیہ برہما اور محکمہ جنگلات کے4.5دیگر ارکان عملہ ونیز مانس نینشل پارک سیکوریٹی سے وابستہ این جی اوز کو آج گرفتار کرلیا گیا ۔ نارائن گڑی(بکسا ضلع) میں قتل عام کے سلسلہ میں یہ گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ کل شام سے ،نارائن گڑی سے زائد از10نعشیں برآمد کرلی گئی ہیں ۔ اس سے قبل محکمہ جنگلات سے منظور کردہ رائفلوں کے خالی کارتوس اور موبائل فونس، ان مواضعات سے برآمد کرلئے گئے ہیں جن پر حملے کئے گئے تھے ۔ یہ مواضعات پارک کے اطراف واقع ہیں ۔ مقامی اطلاعات میں یہ بات بتائی گئی ۔ کل سے کوکرا جھار میں14اور بکسا میں8شرپسندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ چیف منسٹر ترون گوگوئی نے آج دسپور میں کابینہ کے ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کی اور بتایا کہ تشدد کی تحقیات کے لئے نیشنل انوسٹیکشین ایجنسی(این آئی اے) سے خواہش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ"تشدد کے واقعات کی تحقیقات این آئی اے کے حوالہ کی جائیں گی اور یہ تحقیقاتی ایجنسی یہ معلوم کرے گی کہ تشدد کے لئے کون ذمہ دار ہے ۔ کوئی بھی شخص جو تشدد میں کسی طرح ملوث پایا جائے گا ، اس کو بخشا نہیں جائے گا۔" مرکزی حکومت سے مزید سیکوریٹی فورسس و نیز کوبرا کمانڈو کو طلب کیا جائے گا اور متاثرہ علاقوں میں متعین کیا جائے گا۔ اسی دوران خبر ملی ہے کہ بوڈو علاقائی نظم و نسق اضلاع کوکرا جھار، چیرانگ اور بکسا میں نافذکردہ کرفیو برقرار ہے ۔ اطراف کے باربیٹا، دھوبری اور نلباری اضلاع تک کرفیو کو وسعت دی گئی ہے۔جن اضلاع میں کل سے کرفیو نافذ ہے وہاں آج سہ پہر چند گھنٹوں کے لئے کرفیو میں نرمی دی گئی تاکہ لوگ ،لازمی اشیا خرید کر جمع کرسکیں ۔ بدترین متاثرہ علاقوں میں اشرار کو دیکھتے ہی گولی ماردینے کے احکام جاری کردئیے گئے ہیں۔ فوج اور نیم فوجی فورسس، نظم وضبط کی برقراری میں ضلع نظم و نسق کی مدد کررہے ہیں ۔ ریاستی وزیر زراعت نیلامنی سین ڈیکا نے بکسا کا دوسرہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ۔ گوبردھن پولیس اسٹیشن میں،متاثرین کے برہم خاندانوں نے ڈیکا کا گھیراؤ کیا اور ان پر سوالات کی بوچھار کردی ۔ متاثرین کے خاندانوں اور مقامی عوام نے پولیس اسٹیشن کے سامنے مظاہرہ کیا ۔ دیگر ذرائع کے مطابق مہلوکین کی تعداد50سے زائد بتائی گئی۔دریں اثناء پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن نگھ نے آج آسام میں"بزدلانہ" دہشت گردی حملہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مرکز وہاں نظم و ضبط و نیز سکون کی بحالی کے لئے تمام تر اقدامات کرے گا۔ ڈاکٹر سنگھ آسام کی صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے اور ریاستی چیف منسٹر ترون گوگوئی سے(فون پر )بات چیت کی اور انہیں ہدایت دی کہ گڑ بڑ زدہ علاقوں میں اعتدال کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔ وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں یہ بات بتائی جس میں کہا گیا ہے کہ" وزیر اعظم منموہن سنگھ نے آسام میں تشدد کی مذمت کی ہے۔"

NIA to determine those responsible for Assam violence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں