یوپی اور بہار میں مسلمانوں کی دانشمندانہ ووٹنگ - بی جے پی پریشان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-02

یوپی اور بہار میں مسلمانوں کی دانشمندانہ ووٹنگ - بی جے پی پریشان

رحجانا ت بتاتے ہیں کہ بہار میں لالو پرساد کا مسلم یادو اتحاد کامیاب ہے جبکہ یوپی میں مسلمانوں کی اکثریت کا رُخ سماجوادی اور کانگریس کی جانب ہے۔
عام انتخابات کے فیصلہ کن مرحلے میں نام نہاد مودی لہر کی اخباری تشہیر کا زور ٹوٹنے کا سہرا بنیادی سطح پر ایک بار پھر لالو پرساد یادوکے سر باندھا جا رہا ہے ۔ ان کی پارٹی آر جے ڈی اور کانگریس کے اتحاد نے " اشتہاری مودی لہر " کا بہار میں اس وقت بھی بظاہر بھرپور زمینی مقابلہ کیا تھا جب تیسرے ، پانچویں اور کسی حد تک چھٹے مرحلے میں مغربی یو پی میں سیکولر ووٹوں کی بدترین تقسیم کا بی جے پی نے مبینہ طور پر حسب خواہ فائدہ اٹھانے کا دعوی کیا تھا۔ ۔ بہر حال اب یوپی کے مسلمانوں نے اپنی پوری توجہ سماج وادی اور کانگریس کی جانب مرکوز کر دی ہے اس کی وجہ سے بی جے پی کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں ۔
بہار میں اب تک 40 میں سے 27 حلقوں میں ووٹ ڈالے جا چکے ہیں اور اب صرف 2 مرحلے باقی ہیں جو آخری 13 سیٹوں کا احاطہ کریں گیں ۔ رحجانات بتاتے ہیں کہ لالو نے اُس یادو مسلم اتحاد کے احیا میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کر لی ہے جس کےبل پر و ہ ریاست میں1990 ء سے 2005ء تک حکمراں رہے تھے۔ جے ڈی یو کی حالت کمزور سمجھی جا رہی ہے اور کہا جا رہا ہےکہ پارٹی کے صدر شرد یادو کو خود اپنی سیٹ بچانی مشکل پڑ رہی ہے۔ بی جے پی نے رام ولاس پاسوان کے ایل جے پی اور اوپیندر کشوا ہا کی چھوٹی سی " سمتا پارٹی " سےا تحاد کے ذریعے مودی لہر پیدا کرنے کی کوشش کی تھی مگر بہار میں اس کا ہلکا سا ہلکورہ بھی نظر نہیں آیا ۔ اسکے برعکس یہاں مسلم یادو اتحاد اپنے جلوے دکھا رہا ہے۔
جہاں تک مغربی یوپی کا تعلق ہے ، وہاں ابتدائی 3 مرحلوں میں دلت اور مسلم ووٹوں کے تقسیم کی بات کہی گئی ہے اور یہ دعوی بھی کیا گیا ہےکہ اس کی وجہ سے بی جے پی کو فائد ہ پہنچے گا لیکن اس پر بھی پوری طرح یقین نہیں کیا جاسکتا ۔ خیال رہےکہ یوپی کے مسلمان ووٹ دینے کی معاملے میں کافی باشعور ثابت ہوئے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہےکہ گذشتہ دو دہائیوں میں انکی دانشمندانہ ووٹنگ کی وجہ سے ہی بی جےپی کا حساب کتاب بگڑتا آیا ہے اور اس مرتبہ بھی حسب سابق کچھ ایسے ہی نتائج برآمد ہونے کی امید ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں