کانگریس کی شکست کے لئے موساد ذمہ دار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-24

کانگریس کی شکست کے لئے موساد ذمہ دار

ہندوستانی سیاست کی قدیم ترین پارٹی کے سینئر قائدین حالیہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی بدترین شکست کے مختلف پہلوؤں پر غوروفکر میں مصروف ہیں ،جب کہ پارٹی صرف44نشستوں پر کامیابی تک محدود ہوکر رہ گئی ۔سچن پائلیٹ اور ملنددیورا جیسے نوجوان قائدین جہاں اعلی قیادت کو صورتحال کے لئے ذمہ دار سمجھ رہے ہیں تو وہیں بزرگ قائدین کا احساس ہے کہ سونیا گاندھی اور ان کا خاندان ہی پارٹی کو موجودہ صورتحال سے نکال سکتا ہے ۔ انتخابی نتائج کے فوری بعد منعقد ہ اے آئی سی سی اجلاس میں سونیا اور راہول نے استعفیٰ کی پیشکش کی تو اجیت جوگی نے اسے فوراً ہی مسترد کردیا جس کے بعد دیگر تمام ارکان نے بھی اس مسئلہ پر بحث سے ہی انکار کردیا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شرمناک انتخابی شکست کے لئے کون ذمہ دار ہے ؟ کانگریس کی نگاہ میں بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن یقینی طور پر گاندھی ماں بیٹے نہیں ہیں ۔ بعض کانگریس قائدین کا خیال ہے کہ پارٹی کی شکست میں اسرائیل کی انٹلی جنس ایجنسی، موساد، کا ہاتھ ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں جنرل سکریٹری موہن پرکاش نے یہ انکشاف کرتے ہوئے بم گرادیا کہ موساد2009سے ہی آر ایس ایس کے ساتھ قریبی ربط و تعلق رکھے ہوئے ہیں تاکہ کانگریس حکومت کو گرادیا جائے ۔ اسرائیلی روز نامہ ، ڈی این اے ، میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق کانگریس کی شکست میں موساد کے ملوث ہونے کے خیال کا جنم اس قیاس سے ہوا کہ اسرائیل یوپی اے حکومت سے خوش نہیں تھا کیونکہ اس نے تل ابیب سے قریبی تعلقات قائم نہیں کئے ۔ کئی کانگریسی قائدین کا ماننا ہے کہ غیر ملکی کمیونیکیشن ایجنسی ڈینٹسو اس شکست کے لئے ذمہ دار ہے جسے پارٹی کی انتخابی مہم اور راہول گاندھی کی شخصیت کو اجاگر کرنے تقریباً600کروڑ روپے کا پراجیکٹ سونپا گیا ۔ ایک اور ایجنسی ’برسن۔ مارس ٹیلر ، معاون کمپنی تھی ۔ کانگریسی قائدین یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان ایجنسیوں نے راہول کی شبیہ کو بہتر بنانے کی کیا کوشش کی ۔ ان قائدین کا استدلال کہ پارٹی کے شعبہ کمیونکیشن کے چیر مین اجے ماکن کا پہلے ہی ڈینسوانڈیا کے ایگزیکٹیو چیر مین روہت اوہری کے ساتھ ایک بے دمی مہم چلانے پر تلخ الفاظ کا تبادلہ ہوچکا ہے ۔ لوک سبھا انتخابات میں ناقص مظاہرہ کے بعد کانگریس کے اند رپرینکا گاندھی کو آگے بڑھانے کے مطالبات میں شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ کم ازکم دو قائدین نے آج کہا کہ وہ شدت کے ساتھ لڑنے والی ہیں اور عوام کے ساتھ رابطہ کی فطری صلاحیت رکھتی ہیں ۔ سبکدوش ہونے والے وزیر اغذیہ کے وی تھامس نے کہا کہ کانگریس کے اندر بوتھ سطح سے پارٹی انتخابات منعقد کئے جانے چاہئیں۔ ایک کانگریسی کی حیثیت سے ہماری خواہش ہے کہ پرینکا گاندھی کو سامنے آنا چاہئے۔ انہیں اپنی ماں سونیا گاندھی اور بھائی راہول گاندھی کے ساتھ بحیثیت ایک ٹیم کام کرنا چاہئے ۔ پرینکا ایک شدت سے مقابلہ کرنے والی خاتون ہیں ۔ ہم نے ان انتخابات میں ا س کا مشاہدہ کیا ۔کئی لوگ ان میں اندرا گاندھی کی جھلک دیکھتے ہیں ۔ وہ عوام کو راغب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

Mohan Prakash claims that Mossad was responsible for Congress party defeat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں