نریندر مودی ملک کے اگلے وزیر اعظم - این ڈی اے کی شاندار کامیابی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-17

نریندر مودی ملک کے اگلے وزیر اعظم - این ڈی اے کی شاندار کامیابی

narendra-modi-india-pm
لوک سبھاانتخابات میں بی جے پی نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے اور نریندر مودی سونامی نے ایک تاریخ بنائی ہے ۔ اس طرح ملک کے14ویں وزیر اعظم بننے کی ان کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ عام انتخابات میں کانگریس کا عملاً صفایا ہوگیا ہے ۔30میں پہلی مرتبہ کسی ایک پارٹی نے پارلیمنٹ میں اپنے طور پر اکثریت حاصل کی ہے۔انتخابی نتائج پر سیاسی پنڈت؍تجزیہ نگاربھی حیران ہیں ۔543رکنی لوک سبھا میں بی جے پی کو قابل لحاظ اکثریت کا حصول یقنی ہے اور وہ اپنے کسی نئے یا پرانے حلیف کے بغیر حکومت تشکیل دے سکتی ہے ۔ ہندوستان کی قدیم ترین پارٹی کانگریس کوجس نے2004سے ایک دہے کے لئے ملک پر حکمرانی کی تھی ، بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس بار بی جے پی اتحاد کو340نشستوں پر حیرت انگیز کامیابی ملی ، کانگریس اتحاد کو58اور دیگر جماعتوں کے امیدواروں کو145نشستیں حاصل ہوئی۔ اس سے پہلے کبھی بھی ایوان زیریں میں کانگریس ارکان کی تعداد2ہندسوں تک نہیں گری تھی ۔2009کے انتخابات میں کانگریس نے206نشستیں حاصل کی تھیں۔ اس بار بی جے پی اتحادکو ملک کی عوام کی زبردست تائید حاصل ہے جب کہ سادہ اکثریت کے لئے کسی پاٹی کو272نشستوں کی ضرورت ہے۔ سیاسی تجزیہ نگار دیپا نگر گپتا نے کہا کہ’’ایسے فیصلہ کن نتیجہ کے پیچھے جو انتہائی بنیادی عنصرکارفرماہے وہ کل ہند سطح پر مخالف کانگریس جذبات ہیں‘‘۔ صدربی جے پی راج ناتھ سنگھ نے اپنی پارٹیکی کامیابی کو’’ نہایت شاندار‘‘ قراردیا۔ نریندرمودی کے قریبی ساتھی امیت شاہ نے اعلان کیا کہ سیاسی میدان میں ہندوستان میں اہم تبدیلیوں کا وقوع یقینی ہے ۔ اتر پردیش میں بھی بی جے پی کا جادو چل گیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو71نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی جب کہ برسراقتدار جماعت سماج وادی پارٹی کو صرف5نشستوں پر کامیابی ملی۔لوک سبھامیں سب سے زیادہ80ارکان کی تعداد اسی ریاست سے ہے ۔ پڑوسی ریاست بہار میں بی جے پی اتحاد کو40نشستوں کے منجملہ22پر شاندار کامیابی حاصل ہوئی جب کہ جے ڈی یو اورکانگریس کو،2,2نشستوں پر کامیابی ملی ۔ دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ4علاقائی پارٹیوں کے منجملہ3 نے‘جنہوں نے اپنے زیر اثر علاقوں میں بہتر کارکردگی کامظاہرہ کیا ہے‘مودی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا تھا ۔ جیہ للیتا کی زیر قیادت ٹاملناڈو کی حکمراں جماعت اناڈی ایم کے پارٹی کو لوک سبھا میں تیسری بڑی جماعت کا موقف حاصل ہوگیا ۔ اس ریاست کی39نشستوں کے منجملہ37نشستوں پر انا ڈی ایم کے کوکامیابی ملی ۔ پر اس طرح اس کی دیرینہ حریف ڈی ایم کے کو بڑادھکا پہنچا ہے ۔ مغربی بنگال میں حکمراں ترنمول کانگریس نے اس ریاست میں بائیں بازو کا عملاً صفایا کردیا ہے ۔ ترنمول کانگریسنے42لوک سبھا نشستوں کے منجملہ 3پر کامیابی حاصل کرلی تھی اور مابقی تمام نشستوں پر دیگر تمام پارٹیوں پر اسکو سبقت حاصل تھی ۔ اڈیشہ میں حکمراں جماعت بیجوجنتا دلکو19لوک سبھانشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ مہاراشٹر میں جملہ48لوک سبھا نشستیں ہیں جن میں سے بی جے پی اتحاد کو42نشستوں پر کامیابی ملی جب کہ این سی پی کو3اور کانگریس کو 1نشست پر کامیابی حاصل ہوئی۔ بی جے پی کی یقینی کامیابی کی خبریں عام ہوتے ہی حصص مارکٹ میں حساس اشاریہ میں اچھال پیدا ہوگیا ۔بی جے پی کے تمام اہم امیدواروں نے کامیابی حاصل کرلی ۔ نریندرمودی نے گجرات کے وڈودرہ حلقہ کے علاوہ یوپی کے وارانسی سے بھی کامیابی حاصل کرلی ۔ اس پارٹی کے دیگر اہم امیداروں نے ایل کے اڈوانی(گاندھی نگر)’راج ناتھ سنگھ(لکھنو)‘ مرلی منوہر جوشی(کانپور)‘نتن گڈ کری(ناگپور)‘اور سشما سوراج(ودیشا) شامل ہیں ۔بی جے پی کے وہ واحدلیڈر جنہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا وہ ارون جیٹلی ہیں جو راجیہ سبھا کے پارٹی لیڈر ہیں، انہیں حلقہ امرتسر سے کانگریسی امیدوارو سابق چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ نے ہرا دیا ۔ ملک بھرمیں بی جے پی کے ہزاروں حامیوں نے پارٹی کی فتح کا جشن منایا ۔ نئی دہلی میں ہزاروں افراد بی جے پی ہیڈ کوارٹر پر جمع ہوئے ۔ آتشبازی کی گئی اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔ پارٹی کارکن فرط مسرت سے رقص کرنے لگے ۔ عام انتخابات میں کئی اہم کانگریسی قائدین کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔ ان میں مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمارشنڈے ، امبیکا سونی، کپل سبل ، غلام نبی آزاد ، اجئے ماکن ،پون کمار بنسل شامل ہیں۔

Modi to become India's next PM, takes NDA to record 336 seats

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں