BJP Government will treat all citizens equally : Amit Shah
نریندر مودی کے قریبی مددگار امیت شاہ نے آج کہا کہ بی جے پی کے سیاسی مخالفین کی جانب سے مسلمانوں کے ذہن میں پیدا کردہ غلط ادراک ختم ہوجائے گا اگر ان کی پارٹی مرکز میں برسراقتدار آجائے اور حکومت سختی کے ساتھ دستوری اصولوں کے مطابق چلائی جائے گی ۔ انہوں نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ امیت شاہ نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ جاسوسی کیس کی تحقیقات کے لئے جس میں چیف منسٹر گجرات اور خود وہ ملوث بتائے جاتے ہیں، ایک جج کے تقرر کو کانگریس کی انتقامی کارروائی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور بی جے پی کی جانب سے پروپیگنڈہ کئے جانے والے ماڈلس اس وقت صحیح ثابت ہوں گے جب وہ حکومت چلائے گی۔ شاہ نے کہا کہ ملک پر دستوری ڈھانچہ کے مطابق سختی کے ساتھ حکمرانی ہوگی ،اگر مرکز میں مودی کی حکومت قائم ہوگی۔ حکومت دستور کے مطابق چلائی جانی چاہئے،اہل بہاری واجپائی یا مودی میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ ملک میں دستور کے مطابق حکمرانی کی جائے گی حتی کہ جب مودی منتخب ہوں گے توملک پر دستوری ڈھانچہ کے مطابق حکومت چلائی جائے گی ۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بی جے پی ماڈل اور مودی کی حکمرانی کے ماڈل کے درمیان کوئی تضاد نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر گجرات ریاست کے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ وہ حکومت کے سربراہ ہیں، جب کہ ملک کے اپنے پیچیدہ مسائل ہیں۔ مودی ماڈل بی جے پی سے مختلف نہیں ہے ۔ انہوں نے مودی کے سیاسی حریفوں اور میڈیا کے ایک گوشہ کو بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے تعلق سے ایک جھوٹا ادراک پیدا کرنے کے لئے مورد الزام ٹھہرایا ۔ یہ غلط ادراک ان ریاستوں میں ٹوٹ گیا جہاں حکومت تشکیل دی گئی ہے۔ یہ ملک میں بھی ٹوٹ جائے گا جب ہماری حکومت آئے گی ۔ یہ ادراک چھوٹے قدموں کے ساتھ نہیں ٹوٹیں گے بلکہ حکمرانی سے ٹوٹیں گے جو ہم فراہم کریں گے ۔ جب ہماری پارٹی برسر اقتدار آئے گی تو یہ غلط تاثر ہمارے مسلم بھائیوں کے ذہن سے مٹ جائے گا۔ ہماری حکومت تمام شہریوں کے ساتھ مساویانہ سلوک کرے گی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں