این ڈی اے کو بیجو جنتا دل کی امکانی تائید کے آثار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-15

این ڈی اے کو بیجو جنتا دل کی امکانی تائید کے آثار

اڈیشہ میں حکمراں بیجو جنتا دل(بی جے ڈی) نے آج مرکز میں(امکانی طور پر قائم ہونے والی کسی) این ڈی اے حکومت کی‘ باہر سے تائید کے امکانات کو اشارہ دیا ہے ۔ تاہم چیف منسٹر اڈیشہ صدر بیجو جنتادل نوین پٹنائک نے این ڈی اے اتحاد کی تائید کا کوئی تیقن نہیں دیا اور کہا کہ’’کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے ۔ ہم نے کسی مسئلہ پر غور نہیں کیا ہے ۔ ہم نے ابھی اس بارے میں سوچا نہیں ہے ۔ ہمیں نتائج کا انتظار کرنا چاہئے‘‘۔ پارٹی کے دیگر قائدین نے این ڈی اے کی تائید کے امکانات کو مسترد نہیں کیا ہے اور مشروط تائید کی حمایت کی ہے لیکن بیجو جنتادل کے چیف وہپ پراوت ترپاٹھی نے کہا ہے کہ’’ساریملک کی رائے اور ریاست کے مفاد کے پیش نظر‘مرکز میں تشکیل حکومت کے لئے این ڈی اے کی تائید کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے‘‘۔ سینئر بیجو جنتا دل لیڈر جئے پانڈا نے کہا ہے کہ اس معاملہ پر پارٹی کی صفوں میں غوروبحث کی ضرورت ہے۔ اس تعلق سے کوئی فیصلہ‘صدر پارٹی کریں گے ۔ پانڈا نے مزید کہا کہ’’اس مسئلہ پر راوت ترپاٹھی نے تجویز پیش کی ہے کہ مشروط تائید دی جاسکتی ہے لیکن اس مسئلہ پر اندرون پارٹی غور کی ضرورت ہے اور بالآخر پارٹی قائدین اور صدر پارٹی نوین پٹنائک قطعی فیصلہ کریں گے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ بی جے ڈی ، این ڈی اے کی تائید کرسکتی ہے کیونکہ اگر147رکنی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی ڈی کو قطعی اکثریت حاصل نہ ہو تو اس کو(اسمبلی میں) بی جے پی کی تائید درکار ہوگی ۔ اسی دوران بی جے پی قائدین نے کہا ہے کہ انہوں نے کسی بھی پارٹی کے لئے دروازے کھلے رکھے ہیں جو این ڈی اے کی تائید کرتی ہے اگرچہ ان کا (بی جے پی قائدین کا) دعویٰ ہے کہ این ڈی اے کو واضح اکثریت حاصل ہوجائے گی ۔ ریاست اڈیشہ سے لوک سبھا حلقوں کی تعداد21ہے ۔ بھونیشور میں جب پٹنائک کی توجہ ترپاٹھی کے ریمارکس کی جانب مبذول کرائی گئی تو انہوں نے کہا ’’میں اس بارے میں نہیں جانتا‘‘۔’’مجھے صاف صاف کہہ دیجئے کہ کسی بھی پارٹی سے اتحاد کے مسئلہ پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے‘‘۔ اس سوال پر کہ آیا بی جے ڈی، بی جے پی اور کانگریس سے ہنوز مساوی فاصلہ برقرار رکھتی ہے ‘پٹنائک نے جواب دیا’’ اب تک ایسا کوئی خیال سامنے نہیں آیا‘‘۔ یہاں یہ تذکہ بے جا نہ ہوگا کہ بی جے ڈی کبھی‘ بی جے پی کی شراکت دار تھی لیکن2004کے عام انتخابات سے قبل اس نے بی جے پی سے تعلقات منقطع کرلئے تھے ۔

BJD sends signals over possible support to NDA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں