حکومت میں اڈوانی کے رول سے متعلق مناسب وقت پر فیصلہ - بی جے پی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-15

حکومت میں اڈوانی کے رول سے متعلق مناسب وقت پر فیصلہ - بی جے پی

ان اطلاعات کے بیچ کہ وہ بی جے پی کے عہدہ پر دوبارہ فائز ہونے پیرو کاری کررہے ہیں، نتن گڈ کری نے آج کہا کہ پارٹی کی قیاد ت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ گڈکری کو ان کی جانب سے قائم کئے گئے ایک تجارتی گروپ کی بے قاعدگیوں کے الزامات کا سامنا کرنے کے بعدپارٹی صدرکے عہدہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے کاکہ راج ناتھ سنگھ تشکیل حکومت کے بعدبھی ویسے ہی پارٹی کی قیادت کرتے رہیں گے جس طرح لوک سبھا انتخابات سے پہلے کرتے رہے تھے ۔ گڈکری نے جنہیں محکمہ انکم ٹیکس سے حال ہی میں کلین چٹ ملی ہے، کہا کہ نہیں مجھ سے کسی نے کبھی ایسا وعدہ نہیں کیا اور میں اس کی توقع نہیں رکھتا۔ چاہے میرا رول کچھ بھی ہو پارٹی ہی اس کا فیصلہ کرے گی ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ انہوں نے کبھی کسی چیز کا مطالبہ نہیں کیا سابق بی جے پی صدر نے کہا کہ وہ پوری طرح اس بات کے قائل ہیں کہ سیاست ،سماجی و معاشی اصلاحات کا ایک ذریعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے لئے میرا ماننا ہے کہ سب سے پہلے ملک ، پھر پارٹی اور پھر میں اپنے بارے میں سوچنا چاہئے ۔ میں ایسا ہی کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر اور سینئر قائدین کو ہی یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان کے لئے کون سا رول مناسب رہے گا۔ گڈکری نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ اور نریندر مودیکی زیر قیادت پارٹی ، حکومت کی تشکیل کے لئے کام کرے گی ۔ قیادت میں تبدیلی کا سوال ہی پید انہیں ہوتا ۔ اس سوال پر کہ آیا ایل کے اڈوانی کو اسپیکر کے عہدہ کی پیش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واچپائی اور اڈوانی پارٹی کے بانی ہیں ۔ وہ ہم سب کے لئے ایک تحریک کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ہم مناسب وقت پر ان کے ساتھ اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں گے اور پارٹی کو ہی کوئی فیصلہ لینا ہوگا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب انہوں نے کہا کہ اڈوانی جی کی رہنمائی ہمارے لئے بہت اہم ہے ۔ اس سوال پر کہ تشکیل حکومت کے سلسلہ میں کیا بی جے پی کی حلیف جماعتوں کے ساتھ با ت چیت جاری ہے۔ گڈکری نے کہ اکہ ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ہم نے کسی مسئلہ پر تبادلہ خیال نہیں کیا ہے اور انہ اس کے بارے میں کچھ سوچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی لوک سبھا انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بارے میں پر اعتماد ہے ۔ جو لوگ اس کی تائید کرنا چاہتے ہیں ان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی نے آج راہول گاندھی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کانگریس سے جاننا چاہا کہ آیا وہ ان کی قیادت میں نریندر مودی کے خلاف انتخابی جنگ میں اپنی شکست تسلیم کرنے کا حوصلہ رکھتی ہے ۔ بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے اپنے آخری یومیہ بلاگ جس کا انہوں نے انتخابی مہم کے دوران آغاز کیا تھا، تحریر کیا کہ کیا کانگریس دیانتداری سے یہ کہہ سکتی ہے ۔ کیا اس میں اتنی ہمت ہے کہ وہ اس بات کا اعتراف کرسکے کہ اس کے غیر معلنہ وزارت عظمی امیدوار راہول گاندھی نریندر مودی کا مد مقابل ثابت نہیں ہوسکے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک ہی خاندان کانگریس پر کنٹرول کررہا ہے ۔ راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ راہول گاندھی کی زیر قیادت پارٹی سیاس بات کی توقعنہیں کہ وہ اپنی غلطی درست کرلے گی ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ ایک ایسی پارٹی کی حیثیت سے جس پر ایک ہی خاندان کا کنٹرول ہے ، کانگریس میں یہ مانا جاتا ہے کہ یہ خاندان کوئی غلط کام نہیں کرسکتا ۔ گاندھی خاندان کے لوگ کبھی غلطی نہیں کرتے۔ یاتو انہیں گمراہ کیاجاتا ہے یا پھر ناکامی کی ذمہ داری کسی اور پر عائد ہوتی ہے ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ کانگریس درست راہ پر آنے کے موڈ میں نہیں ہوگی اور وہی غلطی دہرانے پر مجبور ہوگی جس کی اسے2014میں بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔انہوں نے اگزٹ پول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جائزے کانگرس کے لئے ایک افسوسناک تصویر پیش کرتے ہیں ۔ ایسی شکست غیر معمولی نہیں بلکہ سیاسی سائیکل کا ایک حصہ ہے۔

Advani's role to be decided at right time: Gadkari

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں