پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 12-apr-2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-12

پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 12-apr-2014


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-apr-12

منصف نیوز بیورو
کالج انتظامیہ پر وقف بورڈ کا کنٹرول ، تعلیم غیر متاثر
ممتاز یار الدولہ وقف کی بے قاعدیوں کے خلاف سی سی ایس میں مقدمہ درج : شیخ محمد اقبال
اسپیشل آفیسر وقف بورڈ شیخ محمد اقبال آئی پی ایس نے سیکریٹری انوار العلوم کالج ملے پلے محبوب عالم خان کو معطل کرتے ہوئے کالج کے انتظامی امور کو وقف بورڈ کی نگرانی میں لے لیا ۔ انہوں نے کہا کہ انوار العلوم کالج جس کے تحت 13,780 مربع گز پر مشتمل موقوفہ جائیداد ہیں جن میں 22 ملکیا ت اور حبیب نگر میں 3 مکانات ہیں۔ 1955 میں گورننگ باڈی انوار العلوم کالج اور اسکے تحت جائیدادوں کا وقف کیا تھا۔ 30 اگست 1984 کو اس موقوفہ جائیداد کو گزٹ میں شامل کیا گیا۔ سال 2001 نے وقف بورڈنے سیکریٹری عالم خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حسابات اور وقف فنڈ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن محبوب عالم خان نے انوار العلوم کالج اور اس کے تحت جائیدادوں کو غیر موقوفہ قرار دیتے ہوئے آج تک وقف فنڈ ادا نہیں کیا اور نہ ہی حسابات داخل کئے گئے ۔ انہوں نے وقف جائیداد کی حیثیت گزٹ شامل کئے جانے کو عدالت میں چیلنج بھی نہیں کیا ۔ چنانچہ انہیں معطل کرتےہوئے انتظامی امور کو وقف بورڈ کی راست نگرانی میں لے لیا گیا ۔ ان کے اس اقدام سے انوار العلوم اداروں کی تعلیم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغا ز کر دیا گیا ہے ۔ ممتاز یار الدولہ وقف جائیداد سے متعلق اسپیشل آفیسر نے بتایا کہ یہ جائیداد 1919 میں وقف کر دی گئی تھی ۔ جس کے تحت لکڑی کا پل کمر شیل جائیداد بھی ہے۔ وقف امور کی نگرانی کےلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلا کہ لکڑی کا پل پرواقع جائیداد سال 2011-12 میں ایک کروڑ 41 لاکھ 11 ہزار 53 روپئے وصول کئے گئے جس کا وقف فنڈ 7 فی صد ادا نہیں کیا گیا ۔ اور حسابات بھی داخل نہیں کئے گئے۔ اس آمدنی سے 3 کمپنیوں کے شیئر خریدے گئے اس کا حساب بھی پیش نہیں کیا گیا چنانچہ ممتاز یار الدولہ وقف جائیداد سے متعلق اسپیشل آفیسر نے بتایاکہ اس کے تحت ملک پیٹ میں مدرسہ آصفیہ ممتاز ڈگری کالج ، پی جی کالج ، ممتاز کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی موقوفہ ہے ۔ ممتاز یارالدولہ کی قولیت میں یہ جائیداد 1999 میں درج رجسٹر کی گئی تھیں۔ ممتاز یار الدولہ نے سیکریٹری کےبل پر ممتاز یار الدولہ کے نام سے وقف جائیداد بھی قائم کی ۔ان کے وصال کے بعد 1934 واقف ارکان خاندان اور وقف بورڈ کے بشمول 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ یکم اپریل کو جاری کردہ ایس سی این کے مطابق غلام یزدانی نے ایک رٹ درخواست 10773/2014 داخل کی جس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی کی گئی ابتدائی تحقیقات پر پتہ چلا کہ لکڑی کا پل پر واقعہ جائیداد سے سال 2011-12 میں 1,41,11,531 روپئے آمدنی محبوب عالم خان مینجمنٹ کی نگرانی میں موصول کئے گئے ۔ جس کا 7 فیصد وقف فنڈ ادا نہیں کیا گیا ۔ آصفیہ ممتاز ڈگری کالج ، پی جی کالج ، ممتاز کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے وقف کو ایک روپیہ حاصل نہیں ہوا ، اس تعلق سے کوئی حسابات پیش نہیں کئے گئے ۔ ممتاز یا رالدولہ کے حسابا ت کے مطابق آمدنی سے 3 کمپنوں کے شیئرس خریدے گئے ۔ لیکن اسکی کوئی اطلاع وقف بورڈ کو روانہ نہیں کی گئی ۔ قانون وقف کی دفعہ 61 ک کے تحت نہ صرف نہ صرف جرمانہ بلکہ خلاف ورزی پر 6 ماہ کی سزا ہے۔ قانون وقف کی دفعہ 101 کے تحت مینجمنٹ کو ہرایک پیسہ کا حساب رکھنا اور پیش کرنا ہوگا۔ چنانچہ ممتاز یارالدولہ وقف فنڈ میں بے قاعدگیوں کے الزام میں سی سی ایس میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ممتاز یار الدولہ وقف کے تعلق سے مقدمہ جیتنے کا جھوٹا پروپیگنڈہ بھی کیا گیا ۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں