hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2014-apr-08 |
اعتماد نیوز
شیخ الاسلام حضرت انواراﷲ فاروقیؒ بانی جامعہ نظامیہ کی شخصیت، خدمات اور افکار پر کل ہند دعوت اہل سنت و جماعت کی جانب سے منعقدہ 3یومی سمینار کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعیہ نظامیہ نے کہاکہ بانی جامعہ نظامیہ نے کہاکہ بانی جامعہ نظامیہ ایک دانشور، مدیر اور گہری بصیرت کے حامل شخصیت تھے۔ آپؒ نے علم و تحقیق کی نئی گرہیں کھولیں۔ آصفجاہی سلطنت میں کئی ایک اہم علمی و دینی پراجکٹ کا آغازکیا اور ملک و ملت اور دین حنیف کی مخلصانہ خدمت انجام دی۔ مولانا مفتی خلیل احمد"حضرت شیخ اسلامؒ بحیثیت سیرت نگار، محقق اور شاعر"کے عنوان سے توسیعی خطاب کررہے تھے۔ جناب سید احمد پاشاہ قادری معتمد عمومی مجلس نے بحیثیت مہمان خصوصی کے علاوہ علماء مشائخ اور دانشوروں کی کثیر تعداد نے سمینار میں شرکت کی۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مولانا مفتی خلیل احمد نے کہاکہ شیخ الاسلامؒ نے سیرت نگاری کا منفرد اسلوب قائم کیا۔ آپؒ کے کتب کا مطالعہ کرنے سے صرف سیرت طیبہؒ کا مواد ہی نہیں ملتا بلکہ عشق رسولؐ کی سوغات حاصل ہوتی ہیں۔ آپؒ نے سیرت نگاری کو نت نئے اسلوب میں بیان کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حضرت شیخ الاسلامؒ نے اپنی علمی تحقیقات کے ذریعہ نہ صرف فن تحقیق کا حق ادا کیا بلکہ اسلام و اہل سنت کے دفاع کا فریضہ ادا کیا۔ بی بی سی اردو نے سابق میں سیرت نگاری پر ایک تحقیقی رپورٹ پیش کی تو اس میں "انواراحمدی" کو خصوصیت سے ذکر کیا۔ اس طرح قادیانیت کے رد میں آپؒ نے ابتدائی مرحلہ میں ایک جامع اور مفصل کتاب تحریر کی جو تمام علماء کیلئے رد قادیانیت میں مدد کرنے والی کتاب ثابت ہوئی۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے علماء کی نئی نسل کو تلقین کی کہ وہ حضرت شیخ الاسلامؒ کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں اور اپنی زندگی کے شب و روز کو دین کی خدمت کیلئے وقف کردیں۔ جہد مسلسل کو اپنا رفیق بنائیں۔ قبل ازیں مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی نے تعارفی کلمات پیش کئے۔ مولانا حافظ محمد عبید اﷲ قادری ملتانی منظم جامعہ نظامیہ، مولانا قاضی سید لطیف علی قادری، مولانا سید شاہ نعمت اﷲ قادری، مولوی سید احمد علی، مولانا ڈاکٹر سیف اﷲ کے علاوہ شیوخ و نائبین شیوخ، اساتذہ و طلباء قدیم اور اہل علم کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مولانا محمد فصیح الدین نظامی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
اعتماد نیوز
معروف ادیب و شاعر جناب جلال الدین اکبر کی کتاب، کوکب حیدرآباد کی نعت گوئی منظر عام پر آچکی ہے۔ جس میں سابق سفیر ہند برائے سعودی عرب جناب محمد کمال الدین احمد کی تفریظ جناب سردار سلیم چند سطریں جلال کی نئی کاوش کیلئے اور ڈاکٹر اے آر منظر اسسٹنٹ پروفیسر حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کا پیش لفظ شامل ہے۔ جناب جلال الدین اکبر کی تصانیف دیوان اکبر برگ زرد تاثرات تاثرات تیر بہدف حیدرآبادی شعرا کو اردو اکیڈیمی آندھراپردیش نے انعامات سے نوازا اور اس کے علاوہ موصوف کی چار دہوں سے اردو خدمات کے حوالے سے انہیں اردو اکیڈیمی آندھراپردیش نے کارنامہ حیات ایوارڈ بھی عطا کیا۔ کوکب حیدرآبادی کی نعت گوئی اردو اکیڈیمی آندھراپردیش کے جزوی مالی تعاون سے شائع ہوچکی ہے۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں