سیلم اور ترپور میں ڈی ۔ ایم ۔ ڈی ۔ کے کارکناں کو مساجد سے بھگا دیا گیا ۔
سیلم
(الطاف احمد/ ایس۔این۔بی )
کل بعد نماز جمعہ بی ۔ جے ۔ پی اتحاد میں شا مل و جے کا نت کی جما عت ڈی ۔ ایم۔ ڈی ۔ کے کار کناں سیلم جا مع مسجد میں انتخا بی تشہیری مہم اور وو ٹوں کی تشکیل کے لئے جمع ہو ئے ۔ نما ز جمعہ کے بعد جب مصلیوں نے دیکھا کہ بی ۔ جے ۔ پی اتحاد میں شا مل ڈی ۔ ایم ۔ ڈی کے ممبراں اپنی پا رٹی کے جھنڈے اور اتحادی پا رٹیوں کے جھنڈے لے کر با ہر کھڑی ہے تو ، آ پے سے با ہر ہو گئے اور پر زور الفاظ میں مخا لفت کی اور یہ سوال اٹھا یا کہ کس طرح انہی ہمت ہو ئی کہ بی ۔ جے ۔ پی ۔ محاذ میں شا مل ہو نے کے با وجود مسا جد میں آ کر کس طر ح تشہیری مہم اور ووٹوں کی تشکیل کر رہے ہیں ۔ ڈی ۔ ایم ۔ ڈی ۔ کے امید وار سریش نما ز جمعہ کے بعد با ہر آ نے وا لے مصلیوں کے ہا تھوں میں پمفلٹ تھما کر ووٹوں کی تشکیل کر رہے تھے ۔ اس دو ران غیور نو جوا نوں کا ایک طبقہ سریش سے سوال کیا کہ گجرات میں ہما رے بھا ئی مسلما نوں کو ہزا روں کی تعداد میں قتل کر وا نے کا مجرم نریندر مو دی کے ساتھ اتحاد میں شا مل ہو نے کے بعد تمہا ری یہ کیسے ہمت ہو ئی کہ مسا جد میں آکر مسلما نوں سے ووٹوں کی تشکیل کریں ۔اس واقعہ سے دو نوں کے در میان جھڑپ کی سی شکل پیدا ہو گئی ۔ پو لیس کی مصا لحت کے با وجود معا ملہ حل نہ ہوا ۔ مودی اتحاد کے خلاف لو گ نعرے لگا تے رہے ۔ ڈی ۔ ایم ۔ ڈی ۔ کے امید وار سریش اور ا نکے ساتھیوں کو ووٹوں کی تشکیل کے بغیر وہاں سے وا پس ہو نا پڑا ۔ نا مہ نگا روں کے پو چھنے پر ابرا ہیم نا می ایک شخص نے کہا کہ ہزا روں کی تعداد میں مسلما نوں کا قتل عام کر نے وا لے مو دی کے ساتھ انتخا بی مفا ہمت کر کے انہیں یہ کیسے ہمت ہو ئی کہ و ہ مسا جد آ کر عام بھو لے بھا لے مسلما نوں سے وو ٹوں کی تشکیل کریں ، اسی لئے ہم نے مخالفت کی اور انہی بھگا دیا ۔ یہی پہلی اور آ خری وار ننگ ہے ، اگر اس کے بعد بھی کہیں مسا جد میں آ کر ووٹ ما نگیں گے تو ان کی سخت مخا لفت کی جا ئیگی اور ان پر گو بر پا نی پھینکاجا ئیگا۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں