بی بی سی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ بل کو کانگریس کے دونوں ہی ایوانوں نے جمعہ کو منظوری دے دی تھی۔ جس میں یہ جواز بھی پیش کیا گیا تھا کہ حامد ابوطالبی کے ان طلبا سے روابط تھے جنہوں نے 1979 میں تہران میں امریکی سفارتخانہ پر قبضہ کر کے سفارتکاروں کو 444 دنوں تک یرغمال بنائے رکھا تھا۔
اوباما نے بل پر دستخط کرنے کے بعد کہا کہ میں ارکان پارلیمنٹ کی اس تشویش میں ان کے ساتھ ہوں کہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد سفارتکاری کی آڑ میں ہماری قوم تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ ایران نے اقوام متحدہ سے رجوع ہو کر امریکی صدر کے اس رویہ کی شکایت کی ہے۔ اقوام متحدہ میں اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کے لیے ایران کے نائب سفیر نے درخواست کی ہے اور یہ وضاحت بھی کر دی ہے کہ 1947 ہیڈ کوارٹرس اگریمنٹ کے تحت امریکہ نیویارک میں قائم اقوام متحدہ میں مدعو افراد (سفارتکار) کو ویزا کی اجرائی کا پابند ہے۔
White House denies visa to Iran's pick for UN ambassador
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں