فرض اور حق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-02

فرض اور حق

election-2014-voting
گزشتہ دنوں ہمارے ایک پرانے دوست بہت دنوں بعدملاقات کیلئےگھر آئے۔ قدرے جھلائے ہوئے نظر آرہے تھے۔ہم نے پوچھا پریشان کیوں ہیں؟
ناگواری کے انداز میں بولے: جسے دیکھو سیاست کے رنگ میں رنگا ہوا ہے۔جس دوست سے ملاقات کرنے جاؤ وہی سیاست کی باتیں لے بیٹھتا ہے۔کسی کےپاس اس کے علاوہ کوئی موضوع ہی نہیں رہ گیا ہے۔سوچا سب سے ملنا جلنا چھوڑ کر گھر میں ٹی وی دیکھیں گے لیکن وہاں بھی ہر نیوز چینل پرصرف الیکشن سے متعلق خبریں دکھائی جارہی ہیں۔جھنجلاکر آپ کے پاس چلے آئے۔ آپ تو الیکشن کی باتیں نہیں کریں گے؟
ایک پریشان حال پر ترس کھاتے ہوئے ہم نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ہم اس موضوع کے قریب بھی نہیں جائیں گے۔آپ اس موضوع پر بات کرنے سےہمیں منع کررہے ہیں لیکن خود اسی موضوع کےساتھ تشریف لائےہیں۔ پھر بھی آپ یقین رکھیں کہ میں اس موضوع پر بالکل بات نہیں کروںگا۔ ویسے بھی اس پر بات کرنے سےفائدہ ہی کیا ہے۔ہمارے اس موضوع پر بات کرنے سے کیا فرق پڑے گا۔ ملک کے جو حالات ہیں وہ تو تبدیل ہونے سے رہے۔کرپشن کے نام پر جو لوٹ کھسوٹ جاری ہے وہ تو ختم ہوگی نہیں۔ مختلف فسادات میں مسلمانوں کاقتل عام بھی جاری ہی رہے گا۔ دہشت گردی کے واقعات بھی اسی طرح رونما ہوتے رہیں گے اور ان کے الزام میں بےگناہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں جاری ہی رہیںگی۔ پھر بھی ہم اور آپ اس موضوع سے دور بھاگتے رہیں گے کہ ہمیں اپنا ذہنی سکون عزیز ہے۔ ہم پریشان نہیں ہونا چاہتے۔
"لیکن یہ سب تو حکومت کا کام ہےاسے ہم کیسے تبدیل کر سکتےہیں"۔
ان کے اس سوال پرہم نے کہا کہ :
"لیکن آپ چاہیں تو حکومت کو ہی تبدیل کر سکتےہیں۔"
وہ بولے: تو کیا ہم بھی ہاتھوں میں جھنڈے لےکر سڑکوں پر اتر آئیں۔حکومت کے خلاف احتجاج میں شرکت کریں اور پولیس کی لاٹھیاں کھاکر اسپتال میں جمع ہوجائیں۔
ہم نے کہا کہ آپ کو ایسا کچھ کرنے کی قطعی ضرورت نہیں۔ آپ کو صرف اتنا کرنا ہے کہ الیکشن کے دن گھر میں نہ بیٹھے رہیں۔ باہر نکلیں اوراپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ووٹ ڈالیں۔
"ووٹ ڈالنے سے ہمارا کیا فائدہ؟ ہم صبح صبح گھر سے نکل کرجائیں، وہاں اپنا نام تلاش کرنے کیلئے دھکے کھائیں۔پھر ووٹ دیں اور اس کے بعد جو نمائندہ چن کر آتا ہے وہ بد عنوانی کے ذریعہ کروڑوں روپے اپنے سوئس اکاؤنٹ میں جمع کراتا ہے"۔

ہم نے ان کے سامنےتصویر کا دوسرا رخ پیش کرتے ہوئےکہا کہ :
یہ تو صحیح ہے لیکن آپ کے ووٹ نہ دینے سے ایک ایماندار انسان اقتدار سے دورہو جاتاہےاور داغدار امیدوار ووٹ خرید کر کرسی پر قبضہ کر لیتا ہے اس کے بعد ووٹ خریدنے کیلئے دی ہوئی رقم کا کئی گنا سرکاری خزانے میں سے اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرنا اپنا حق سمجھتا ہے۔ اگر آپ ووٹ ڈالنے کا اپنافرض ادا نہیں کریں گے تو کوئی اور آپ کی گاڑھی کمائی کو اپنا حق سمجھنےلگےگا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ملک کی ترقی میں آپ کو اپنا حق ملے تو اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ اپنا یہ فرض ضرور ادا کریں۔

***
mhabeeb[@]gmail.com
سب ایڈیٹر ، مڈ ڈے انفو میڈیا لمیٹیڈ ، ممبئی۔
محمد حبیب انصاری

The Right and the duty. Article: Mohammed Habeeb Ansari

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں