مشرف کی والدہ کو پاکستان لانے کی پیشکش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-02

مشرف کی والدہ کو پاکستان لانے کی پیشکش

پاکستان کی حکومت نے سابق فوجی حکمراں جنرل پرویز مشرف کو بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کے بجائے مشرف کی والدہ کو پاکستان لانے کا پیشکش کیا ہے۔ مشرف نے کہاکہ وہ اپنی علیل والدہ کو دیکھنے شارجہ جانا چاہتے ہیں۔ تین رکنی خصوصی عدالت نے مشرف پر غداری کے الزام میں فرد جرم جاری کی ہے۔ مشرف کے وکیل نے عدالت میں درخواست پیش کی مشرف کی 95 سالہ والدہ زرین مشرف شارجہ میں علیل ہیں اور عدالت سے درخواست کی کہ مشرف کو شارجہ سفر کرنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم عدالت نے کہاکہ مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے حکومت کام کام ہے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے عدالت کے فیصلہ کے بعد کہاکہ حکومت مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے بجائے ان کی والدہ کو پاکستان لانے کیلئے تیار ہے۔ پختوانخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان جو شکایت کنندہ ہیں اعتراض کیا کہ مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ مشرف جس وقت صدر تھے اس وقت موجودہ وزیراعظم نواز شریف سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گذار رہے تھے۔ اس وقت نواز شریف کو لاہور میں ان کی والد کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہاکہ مشرف کے دور حکومت 1999ء اور 2008ء کے دوران ہزاروں جیل میں بند افراد کو ان کے علیل رشتہ داروں کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مشرف کو پھر سے آج روالپنڈی کے فوجی ہاسپٹل میں قلب کے انٹنسیو کیر یونٹ میں داخل کیا گیا جبکہ انہیں اطلاع دی گئی کہ ان کی والدہ کی حالت خراب ہے۔ مشرف کے خلاف فرد جرم سنائی گئی اور انہیں غداری کے الزام میں ماخوذ کیا گیا ہے۔ مشرف نے 1999ء میں بلا خون بہائے نواز شریف کی حکومت کے خلاف بغاوت کرکے اقتدار حاصل کرلیا۔ مشرف 2008ء میں صدارت سے مستعفی ہوگئے اور ملک سے باہر چلے گئے۔ وہ گدشتہ سال مارچ میں پاکستان واپس ہوئے اور انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنی پارٹی کل پاکستان مسلم لیگ قائم کی اور پاکستان میں انتخابات میں مقابلہ کرنے کیلئے نا اہل قراردیا۔ اس کے بعد انہیں چار اہم مقدمات کے تحت گرفتار کیا گیا۔

Pakistan offers to bring Pervez Musharraf's mother home

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں