ملک کو غلط حکمرانی کرپشن و دیگر برائیوں سے بچانا چاہتا ہوں - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-01

ملک کو غلط حکمرانی کرپشن و دیگر برائیوں سے بچانا چاہتا ہوں - مودی

آنے والے لوک سبھا انتخابات کو امید کے چناؤ قرار دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ قوم کو غلط حکمرانی، ووٹ بینک کی سیاست، موروثی اقتدار، کرپشن اور دستوری اداروں کے غلط استعمال سے نجات دلانا چاہتے ہیں جنہیں کانگریس کی حکومتوں نے پروان چڑھایا ہے۔ وزارت عظمی کیلئے بی جے پی امیدوار نے کہاکہ قوم کو درپیش سب سے بڑا بحران یہ ہے کہ عوام نہ صرف وزیراعظم کے عہدہ پر اعتماد کھوچکے ہیں بلکہ حکومت کے ادارہ پر سے بھی ان کا اعتبار اتھ چکا ہے جو کافی اہم بات ہے۔ انہوں نے اپنی ترجیحات بیان کیں جن میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا، صلاحیتوں کو فروغ دینا، زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا، صنعتی پیداوار میں اضافہ کرنا، نگہداشت صحت، خواتین کیلئے روزگار تحفظات اور سکیورٹی اقدامات بہتر بنانا شامل ہے۔ انہوں نے ای ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے ایک نعرہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس سے پاک ہندوستان کا مطلب خراب حکمرانی، موروثی اقتدار، دستوری اداروں کے غلط استعمال، مہنگائی اور مختلف بحرانوں سے ملک کو نجات دلانا ہے۔ مجوزہ انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہاکہ 2014ء کے انتخابات میں کوئی منفی بات نہیں ہے۔ یہ امید کے انتخابات ہیں اور ایساہندوستان میں پہلی بار ہورہا ہے۔

ایٹا نگر(اروناچل پردیش) سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب حب الوطنی سونیا گاندھی کے طعنے کا جواب دیتے ہوئے نریندر مودی نے آج کہاکہ ان کے ملک کو عوام کو ان (سونیاگاندھی) کے سرٹیفکٹ کی ضرورت نہیں اور اطالوی بحری گارڈس کے مسئلہ پر انہیں شدید نشانہ تنقید بنایا۔ مودی نے سوال کیا کہ آخر کس کی ایما پر اطالوی گارڈس کو ملک چھوڑنے کا موقع دیا گیا۔ کانگریس صدر پر جملے کستے ہوئے انہوں نے کل ان کے چند ریمارکس کا حوالہ دیا جس میں سونیا نے کہاتھا کہ بعض لوگ حب الوطنی کا ڈھول بجارہے ہیں۔ مودی نے کہاکہ سونیا کو عوام کی حب الوطنی پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے عوام کی حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگایاہے، مودی نے ان سے جاننا چاہا کہ کیرالا کے ساحل سے دور ہندوستانی ماہی گیروں کو گولی مارنے والے دو اطالوی بحری گارڈس کو کس کی ہدایت پر ملک چھوڑنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ مودی نے سوال کیاکہ کس کی ایما پر دہلی کی حکومت نے بحری گارڈس کو اٹلی واپس جانے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر سپریم کورٹ اس معاملہ میں سخت موقف اختیار نہ کرتا تو یہ میرین گارڈس کبھی واپس نہ آتے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اطالوی میرین کو اٹلی کے انتخابات میں حصہ لینے ملک کو چھوڑنے کی اجازت دی تھی۔ بہرحال جب اٹلی نے انہیں واپس بھیجنے سے انکار کردیا تو سپریم کورٹ نے اطالوی سفیر کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کردی۔ بعدازاں اٹلی نے اپنے موقف میں نرمی لائی اور میرین سپاہیوں کو واپس بھیج دیا گیا۔ سونیا گاندھی نے بی جے پی کو یہ کہتے ہوئے نشانہ تنقید بنایا کہ بعض لوگ جب الوطنی کے ڈھول بجارہے ہیں۔ انہوں نے ہا تھا کہ ان لوگوں نے کبھی سیکولر اقدار میں یقین نہیں رکھا اور وہ صرف عوام کو گمراہ کرتے ہوئے اقتدار ہتھیانا چاہتے ہیں۔ مودی نے کانگریس کو مزید تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس کا انتخابی منشور دھوکہ پتر ہے۔ پارٹی نے گذشتہ انتخابات میں یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ 100دن کے اندر مہنگائی پر قابو پائے گی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ مودی نے اروناچل پردیش کے نوجوان نیڈو تانیہ کی دہلی میں موت کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ ایسے واقعات پر انہیں بے حد دکھ ہوتا ہے لیکن صدر کانگریس نے شمال مشرق کے دورہ کے موقع پر اس واقعہ کا تذکرہ تک نہیں کیا۔ اسی دوران وشواناتھ چیرالی( آسام)، سے موصولہ اطلاع کے مطابق مودی نے آج کہاکہ شہزادہ (راہول گاندھی)، اور ماتا شری( سونیا گاندھی) کو صرف اقتدار میں رہنے کی فکر ہے۔ جب وہ آپ کو بھول سکتے ہیں تو آپ کیوں یاد رکھیں گے۔ آپ کب تک انہیں یاد رکھیں گے۔ ماں بیٹے دونوںیہاںآئے تھے لیکن انہوں نے دہلی میں ہلاک شمال مشرق کے لڑکے کے والدین سے ہمدردی کا ایک لفظ تک نہیں کہا۔

Narendra Modi terms coming polls as election of hope

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں