Lebanon moves army to end sectarian violence
لبنانی افواج اور سکیورٹی فورسیز نے مسلکی جھڑپوں کے انسدادی اقدامات کے تحت ایک سکیورٹی پلان کا نفاذ شروع کردیا ہے۔ لبنانی فوج نے بندرگاہی شہر تریپولی میں تعیناتی شروع کردی ہے جس کا مقصد سنی اکثریت کے حامل علاقہ باب التبانہ اور علویوں کے علاقہ جبل محسن کے درمیان تازہ جھڑپوں کا خاتمہ ہے۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ علاقہ کے سنی، شامی باغیوں کی تائید کرتے ہیں جبکہ علوی علاقہ صدر شام بشارالاسد کا حامی ہے۔ فوجی ٹکڑیوں نے آج صبح شہر کے باب الداخلہ پرچیک پوائنٹ قائم کرنا شروع کردیا۔ علاوہ ازیں 2حریف پڑوسیوں کو تقسیم کرنے والی سڑک پر بھی فوجیوں کی تعیناتی عمل میں آئی۔ نگرانی اور تحفظ کے طورپر 2فوجی ہیلی کاپٹرس بھی فضا میں گردش کررہے ہیں۔ فوج نے رکاوٹوں اور سینڈ بیاگس ریت سے بھری بوریوں کو ہٹانے کے علاوہ مشبہ افراد کو زیر حراست لینے کیلئے مختلف مقامات پر دھاوے بھی شروع کردئیے ہیں۔ قبہ، نیمانی اور جبل محسن پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ ایک فوجی یونٹ نے شام نواز عرب ڈیموکریٹک پارٹی کے سکریٹری جنرل رفعت عید کی رہائش گاہ پر دھاوا کرکے 2وائر لیس آلات کے علاوہ 2جاسوس کیمرے برآمد کئے۔ لبنانی کابینہ نے جمعرات کو ہی سکیورٹی پلان کو منظوری دیدی تھی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں