متحدہ جنتادل کے انتخابی منشور کا اجراء - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-06

متحدہ جنتادل کے انتخابی منشور کا اجراء

پٹنہ۔
(ایس این بی)
جنتادل یو نے بہار میں آپریشن 40 کے تحت تمام لوک سبھا حلقوں میں عوام سے جیت دلانے کی اپیل کی ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ جنتادل یو کی حکومت بنی تو پرائیوٹ سکیٹر میں رپزرویشن دیاجائے گا۔ بہار کی طرح اونچی ذات کے کمزور طبقے کیلئے قومی سطح پر اعلیٰ ذات کمیشن بنایاجائے گا۔ جے ڈی یو نے اپنے انتخابی منشور میں ریاستوں کیلئے25 نکاتی چارٹر تیار کیا ہے۔ ریاستوں کیلئے اس ایکشن پلان میں بہار کے ساتھ جے ڈی یو کو نئی دہلی میں بھی مضبوط بنانا ہوگا۔ بہار سمیت دوسریریاستوں کی آواز کو نئی دہلی کے برسر اقتدار اداروں میں اعتماد اور با اثر طریقے سے اٹھانا ہوگا۔ رکشا پلروں کو بیٹری سے چلنے والے رکشے فراہم کرانے کیلئے پہل ہوگی۔ حاشیے پر رہنے والے گروپ کو گلے لگایا جائے گا۔ خواتین اور لڑکیوں کو اختیار کاری پر خصوصی دھیان دیا جائے گا۔ نوجوانوں کو روزگار، قانون کی حکمرانی کو اولیت دی جائے گی۔ ریاست میں سرمایہ کاری میں اضافہ، مالی رعایت، صنعتوں کے قیام، بڑے پیمانے پر روزگار کی تشکیل اور ریاست کو تیزی سے ترقی کے اگلے مرحلے میں لے جانے کیلئے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دلایاجائے گا۔ یہ باتیں جنتادل یو یونائٹیڈ کے قومی صدر شرد یادو، وزیراعلیٰ نتیش کمار اور پارٹی کے ریاستی صدر وششٹھ نارائن سنگھ نے پارٹی کے ریاستی دفتر میں جے ڈی ے کا انتخابی منشور جاری کرنے کے بعد میڈیا کانفرنس سے کہیں۔ ان لوگوں نے کہاکہ جے ڈی یو کا انتخابی منشور مستقل کے ہندوستان کو دیکھنے کا ایک متبادل نظریہ ہے۔ اچھی حکمرانی سب کولے کر چلنے والی ترقی فرقہ وارانہ ہم آہنگی، مرکز، ریاست تعلقات کو ازسر نو تعریف کرنا اور قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہماری بنیاد ہے۔ منشور میں کہا گیا ہے کہ جنتادل یو اس بات کیلئے پابند عہد ہے کہ وہ اقلیتوں کو ملک کے سماجی، اقتصادی، مین اسٹریم میمں واپس لائے گا اور اس راستے میں حائل تمام مرکاوٹیں دور کرے گا۔ اس کیلئے ہم نے منظم اقدامات کئے ہیں اور کوشش یہ ہوئی ہے کہ اقلیتوں کو ایسے ہنر سکھائے جارہے ہیں کہ وہ اقتصادی شعبے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکے۔ ان پروگراموں میں سے کچھ ایسے ہیں جنہیں قومی سطح پر بھی نافذ کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً تعلیمی مرکز جو غریب مسلمانوں کو تعلیمی اعتبار سے آگے بڑھانے کیلئے مددگار ثابت ہورہا ہے۔ پارٹی یہ بھی چاہتی ہے کہ سچر کمیٹی، رنگناتھ مشرا کمیشن اور دیگر اداروں کی سفارشات نافذ کی جائیں تاکہ اقلیتی فلاح کے کاموں میں اضافہ ہو۔ ان سفارشات کو وقت کی پابندی کے ساتھ نافذ کیا جائے تاکہ ملک کی اقلیتی آبادی مین اسٹریم میں شامل ہوسکے۔ ان لیڈروں نے کہاکہ حکومت کے وعدوں کا غلط پروپگنڈہ کرنا ووٹروں کی توہین ہے۔ یہی کام بھارتیہ جنتا پارٹی بہت زیادہ پیسے خرچ کرکے کررہی ہے۔ سچائی کی جگہ غلط پروپگنڈہ نہیں لے سکتا۔ غلط معلومات سے رائے دہندگان کو گمراہ نہیں کیا جاسکا۔ گذشتہ ایک دہائی میں نتیش کمار کی قیادت میں بہار نے کیسی ترقی کی، بی جے پی سے تعلق توڑنے کے ان 9مہینوں میں بھی اچھی حکمرانی کیلئے حکومت پابند نظرآئی۔ جے ڈی یو نے اپنے انتخابی منشور میں بہار کی سالانہ آمدنی کو دو اعداد میں رکھنے کا وعدہ کاے ہے اور کہا ہے کہ ایسی ترقی بے معنی ہے جس سے غریبوں اور سماج کے کمزور طبقے کے لوگوں کو فائدہ نہیں پہنچتا ہو۔ بدعنوانی اور کالے دھن پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرنے کی بات دہرائی گئی۔ بہار اسپشیل کورٹ ایکٹ کے تحت 52.45 کروڑ روپئے کی املاک سے متعلق 51مقدمے درج کئے گئے ہیں۔ اب تک 4پبلک سرونٹس کی املاک ضبط کی جاچکی ہے اور ان میں غریب اور معذور بچو ں کے اسکول کھل چکے ہیں۔ خصوصی عدالت میں 40 مقدمے زیر غور ہیں۔ 6 مقدموں میں خصوصی عدالت کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ملزمین نے عدالت اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔ گذشتہ ایک سال میں مختلف قوانین کے تحت غیر قانونی طریقے سے حاصل کی گئی تقریباً 200کروڑ روپئے کی املاک ضبط ہوچکی ہے اور اس کا عمل جاری بھی ہے۔ 150 بدعنوان سرکاری افسران اور ملازمین کو برخاست کیا جاچکا ہے۔ 75معاملوں میں پنشن روک دی گئی ہے یا بڑا جرمانہ لگایا گیا ہے۔ 440افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی جلد ہی پوری کرلی جائے گی۔ حکومت نے بدعنوان افسران کو رنگے ہاتھ پکڑنے کیلئے کارروائی شروع کی ہے اور اس میں سینکڑوں لوگ گرفتار بھی ہوچکے ہیں۔

Janata Dal (United) releases election manifesto

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں