(آئی اے این ایس)
ریاست کے شہری مجالس مقامی اور نگر پنچایتوں کیلئے اتوار کو منعقدہ انتخابات کے نتائج کا 9اپریل کو اعلان کیا جائے گا۔ اس طرح بلدی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی پر جو کشمکش پیدا ہوئی تھی وہ ختم ہوگئی کیونکہ ریاستی ہائیکورٹ نے آج فیصلہ صادر کرتے ہوئیہ کہاکہ 9اپریل کو ووٹوں کی گنتی کی جائے۔ ہائیکورٹ نے یہ کہتے ہؤے ایک درخواست مسترد کردی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ لوک سبھا و اسمبلی کے عام انتخابات تک بلدی انتخابات کے نتائج کی کارروائی ملتوی رکھی جائے۔ عدالت نے درخواست گذار کے استدلال سے اتفاق نہیں کیا کہ بلی انتخابات کے نتائج، اسمبلی و لوک سبھا کے انتخابات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق بلدی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 2اپریل کو مقرر تھی تاہم ہائیکورٹ نے اسے 9 اپریل تک ملتوی کردیا۔ قبل ازیں سیاسی جماعتوں نے عام انتخابات سے قبل بلدی انتخابی نتائج کے اعلان کی مخالفت کی تھی تاہم ریاستی الیکشن کمیشن نے شیڈول میں کوئی تبدیلی لانے سے انکار کردیا تھا۔ درخواست گذار کے وکیل نے تاہم بتایاکہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں ہمیں سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا موقع ملا ہے جس نے گذشتہ ہفتہ الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ 7مئی سے قبل دیہی مجالس مقامی(زیڈ پی ٹی سی اور ایم پی ٹی سی) کے انتخابی نتائج کا اعلان نہ کرے۔ اتوار کو منعقدہ بلدی انتخابات میں زائد از 73فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ریاست کی 146 بلدیات اور10 میونسپل کارپوریشنوں کیلئے رائے دہی ہوئی تھی۔ ان انتخابات کو سیاسی جماعتوں کیلئے عام انتخابات سے قبل سیمی فائنل قراردیا جارہا تھا۔ بلدی انتخابات میں 95لاکھ رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا جس کا تناسب 73.16 فیصد ریکارڈگیا۔ اس طرح 146 بلدیات کے 3990 وارڈس اور 10بلدی کارپورریشنوں کے 2507 ڈویژنوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے۔ بلدی انتخابات کی دوڑ میں 21207 امیدوار میدان میں تھے۔ اب ان کی قسمت کا فیصلہ 9اپریل کو ہوگا۔ سپریم کورٹ نے 27مارچ کو ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ دیہی مجالس مقامی انتخابات کے نتائج 7 مئی کے بعد ہی جاری کرے۔ درخواست گذار نے بحث تکی تھی کہ انتخابی نتائج سے ریاست میں 30اپریل و 7مئی کو منعقد شدنی اسمبلی و لوک سبھا انتخابات متاثر ہوسکتے ہیں۔ شیڈول کے مطابق 1096 ضلع پریشد حلقوں اور 16589 منڈل پریشد حلقوں کیلئے 6اپریل و11اپریل کو رائے دہی مقرر ہے۔ سپریم کورٹ اور ریاستی ہائیکورٹ کے احکام پر ریاستی الیکشن کمیشن کو بالترتیب دیہی و شہری مجالس مقامی کے انتخاب کا شیڈول جاری کرنا پڑا۔ مرکزی الیکشن کمیشن نے اسمبلی ولوک انتخابات کی تواریخ جاری کردی تھیں۔ اس کے باوجود عدالتی احکام پر ریاستی الیکشن کمیشن کو بھی مجالس مقامی کے انتخابات منعقد کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔
Andhra municipal elections counting on April 9
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں