پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 31-mar-2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-31

پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 31-mar-2014


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-mar-31

پریس نوٹ
مفکر اسلام مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے کہاکہ آج مسلم معاشرہ میں جابجا جو مسائل نظر آرہے ہیں اس کی وجہ حق تلفی ہے۔ میاں بیوی کے درمیان، والدین اور اولاد کے درمیان اور رشتہ داروں کے درمیان حق تلفیاں عام ہوگئیں ہیں، جس کی وجہہ سے اختلافات اور نا اتفاقیاں بڑھ گئیں ہیں اور رشتوں کا احترام باقی نہیں رہا۔ انہوں نے علماء سے کہاکہ علوم اسلامیہ کے حصول کا مقصد محض احکام شریعت سے واقفیت حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ وہ ہر دور کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کریں۔ علوم اسلامیہ کے طلبہ پر ضروری ہے کہ اپنی فکر کو وسیع کریں اور اپنے حالات زمانہ کے اعتبار سے اپنی علمی و عملی سرگرمیوں میں اضافہ کریں۔ مولانا مفتی خلیل احمد ازہر ہند جامعہ نظامیہ میں اصلاح معاشرہ کے عنوان سے منعقدہ علمی مذاکرہ میں شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ مولانا محمد خواجہ شریف کے علاوہ شیوخ، نائبین شیوخ، اساتذہ، طلبہ و حفاظ، طلبہ قدیم اور سامعین کی کثیر تعداد شریک تھی۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ موجودہ دور میں میڈیا کے اسلام مخالف سرگرمیوں کی وجہہ سے اہل اسلام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاندین اسلام کا علمی جواب دینے کی اہلیت حاصل کریں۔ اس مرحلہ پر ہم اگر غافل رہیں گے تو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے کہاکہ آج میاں بیوی کے درمیان اختلافات کی صورت میں ملک میں جو قانون موجود ہیں، اس سے فائدہ کے بجائے نقصان ہورہا ہے جبکہ قانون اسلام میں میاں اور بیوی دونوں کے حقوق کا پورا لحاظ کیا گیا ہے، انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں جامعہ نظامیہ کی مختلف علمی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ مولانا ڈاکٹر محمد سیف اﷲ شیخ الادب جامعہ نظامیہ نے کثرت طلاق کے اسباب اور اس کا سدباب کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام وقت ضرورت طلاق کی اجازت ضرور دیتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ یہ بھی بتادیا گیا ہے کہ یہ کوئی قابل ستائس اور کوئی مستحسن فعل نہیں ہیں۔ بلکہ اﷲ تعالیٰ کے نزدیک یہ ایک سخت ناپسندیدہ اقدام ہے۔ اس لئے ناگزیر ضرورت اور انتہائی مجبوری ہی میں یہ اقدام ہونا چاہئے۔ مولانا ڈاکٹر سید بدیع الدین صابری صدر شعبہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی نے والدین اور اولاد کی باہمی ذمہ داری کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کی اسلامی تربیت اسی وقت مکمل ہوگی جبکہ ماں باپ خود اسلامی آداب کا نمونہ بن جائیں اور بچے ان کی زندگی کے مختلف معمولات میں اسلام کا اثر ملاحظہ کریں۔ گھر کا ماحول برائیوں سے پاک ہو، تاکہ بچے اپنی فطرت کے مطابق بڑوں کی تقلید کریں اور اسلام کا نقش ان کے دلوں میں قائم ہو۔ آج ٹی وی، سینما بینی کی کثرت نے مسلم نوجوانوں اور مردوخواتین کی آنکھوں سے شرم و حیا اور عفت کا وہ مقدس سرمایہ چھین لیا ہے جس کی حفاظت اسلاف کی نگاہوں میں جن سے زیادہ اہم تھی۔ ماں با کا فرض یہ کہ وہ ایسے زہریلے عناصر سے اپنی نسل کی حفاظت کریں اور بچوں کے ناجائز مطالبات کو پورا کرکے خودکی آخرت کو تباہ نہ کریں۔ مولانا ڈاکٹر محمد عبدالمعز صدر شعبہ عربی مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی نے کہاکہ ملت اسلامیہ کو ایسے افراد کی ضرورت ہے جو عصری اسلوب، سائنٹفک انداز اور آج کی مروجہ زبانوں میں اسلام کا دفاع کرسکے آج علماء کیلئے انگریزی سے واقفیت ضروری ہے، انٹرنیٹ نے انگریزی کی ضرورت کو دوگنا کردیا۔ حتی کہ وہ ممالک جو انگریزی کے سخت مخالف تھے جیسے چین نے بھی انگریزی زبان کی تدریس کیلئے سینکڑوں بلکہ ہزاروں اساتذہ کو متعین کیا۔ ہمارے ایسے ویب سائت اور چیانلز ہوں جن میں اسلام کا صحیح تعارف اسلامی عقائد و احکام کی درست تشریح مدلل انداز میں دنیا کے سامنے پیش کرسکیں۔ مدارس عربیہ کے نصاب میں بھی ضروری انگریزی دراسات مقارنۃ الادیان، حوار بین الادیان جیسے مضامین کو شامل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آج الکٹرانک میڈیا بچوں کے نفسیات پر اپنے منفی اثرات ڈال رہا ہے اس لئے کہ بچے کو جو چیز پیش کی جاتی ہے اس کو بچے کسی غور و فکر کے قبول کرلیتے ہیں۔ ان کا اکثر وقت ٹیلی ویژن کے سامنے یا انٹرنیٹ کے ساتھ گذرتا ہے۔ پہلے بڑے بزرگ ان کی ہر معاملہ میں تربیت کرتے تھے آج ان کی تربیت میڈیا کررہا ہے۔ ان امور پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ مولانا سید ہاشم عارف پاشاہ قادری مولوی کامل جامعہ نظامیہ نے کہاکہ مسلم معاشرہ میں شادی بیاہ کے موقع پر بے جا رسوم و رواج کی وجہہ سے فضول خرچی ہورہی ہوتو وہ سخت ناجائز ہے کیونکہ اسلام میں اسراف اور فضول خرچی کو شیطانی عمل اور ناشکری کا شیوہ بتایاگیاہے۔ شادی بیاہ کے موقع بیانڈ باجوں اور آتش بازی پر پانی کی طرح پیسہ بہادیتے ہیں جو ناجائز ہے۔ نکاح میں سادگی اختیار کرنا اسلام میں نہایت قابل تعریف بات ہے اور بے جا رسم و رواج سے بچنا نہایت ضروری ہے۔ اﷲ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو بے جا رسم و رواج سے بچنے اور گناہوں سے باز آنے کی توفیق عطا فرمائے۔ مولانا محمد فصیح الدین نظامی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ مولانا حافظ محمد عبیداﷲ فہیم قادری ملتانی نے انتظامات کی نگرانی کی۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں